برطانوی پارلیمان کی سینیئر لیبر رکن اور ہاؤس آف کامنز کی خارجہ امور کمیٹی کی چیئرپرسن ایمیلی تھورن بیری نے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ برطانیہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے۔

ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تھورن بیری نے کہا کہ جب تک جنگ بندی اور کوئی طویل مدتی سیاسی حل نہیں نکلتا اسرائیل کی غزہ پر جاری جنگ جاری رہے گی، جس میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 58 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ میں نسل کشی پر خاموش رہنے والا شریکِ جرم ہے، ترک صدر رجب طیب ایردوان

انہوں نے کہا کہ امن کا واحد راستہ یہی ہے کہ ایک محفوظ اسرائیلی ریاست کے ساتھ ایک تسلیم شدہ فلسطینی ریاست بھی ہو۔

تھورن بیری نے کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے مسئلہ فوراً حل نہیں ہوگا لیکن اس سے سیاسی تحریک کو تقویت ملے گی۔

انہوں نے تاریخی سیاق و سباق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ اور فرانس نے 100 سال پہلے مشرق وسطیٰ کو تقسیم کرنے والا خفیہ سائکس-پیکو معاہدہ کیا تھا اور اب یہ دونوں ممالک دوبارہ مل کر اہم اقدام کر سکتے ہیں۔

برطانوی ہاؤس آف کامنز کی خارجہ امور کمیٹی کی چیئرپرسن ایمیلی تھورن بیری

تھورن بیری نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ لیبر پارٹی کے سربراہ کیئر سٹارمر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا چاہتے ہیں لیکن سوال وقت کا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی بستیوں کو غیر قانونی قرار دینا چاہیے اور ان میں ملوث افراد پر پابندیاں لگائی جانی چاہییں۔

تھورن بیری نے کہا کہ برطانیہ کو امریکا کے ساتھ مل کر اسرائیل پر دباؤ ڈالنا چاہیے تاکہ کوئی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سیاسی حل نکالا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور مسئلہ کشمیر کے حل پر زور

واضح رہے کہ یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب کولمبیا میں حال ہی میں 30 ممالک پر مشتمل ایک کانفرنس منعقد ہوئی تھی جس کا مقصد فلسطین پر اسرائیلی قبضے کا خاتمہ تھا۔ اس کانفرنس کو جنوبی افریقہ اور کولمبیا نے شروع کیا تھا اور اس میں برازیل، انڈونیشیا، اسپین اور قطر جیسے ممالک شامل ہو چکے ہیں۔

دوسری طرف تقریباً 60 لیبر اراکین پارلیمنٹ نے فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے حکومت پر دباؤ بڑھایا ہے۔ فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے حالیہ برطانیہ دورے میں بھی کہا تھا کہ دو ریاستی حل ہی مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کی راہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امریکا ایمیلی تھورن بیری غزہ جنگ فلسطین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا فلسطین فلسطینی ریاست کو تسلیم

پڑھیں:

ہم بیت المقدس پر اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، رجب طیب اردگان

اپنے ایک بیان میں ترکیہ کے صدر کا کہنا تھا کہ جو لوگ بچوں کا خون بہا کر اپنا مستقبل محفوظ بنانا چاہتے ہیں، وہ آخرکار ناکام ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کے صدر "رجب طیب اردگان" نے غزہ میں فلسطینی عوام کی حمایت کا اعلان کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ "انقرہ" ایک ایسی آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتا ہے جس كا دارالحكومت "بیت المقدس" ہو۔ انہوں نے كہا كہ ترکیہ ان لوگوں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتے گا جو اس خطے کو خون سے بھرے دریا میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے غزہ کی سنگین صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا كہ ہم اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کے خلاف زندہ رہنے کی جدوجہد کرنے والی غزہ کی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ رجب طیب اردگان نے بیت المقدس کے مشرقی حصے کے بارے میں ترکیہ کے اصولی مؤقف پر زور دیتے ہوئے کہا كہ ہم اپنے حقوق کے بارے میں کبھی کوئی سودے بازی نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ فلسطین كاز کی حمایت میں اپنی کوششیں جاری رکھے گا اور 1967ء کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے بھرپور جدوجہد کرے گا۔  آخر میں انہوں نے خبردار کیا کہ جو لوگ بچوں کا خون بہا کر اپنا مستقبل محفوظ بنانا چاہتے ہیں، وہ آخرکار ناکام ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ہم بیت المقدس پر اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، رجب طیب اردگان
  • ایشیا کپ تنازع،پاکستان کا مطالبہ تسلیم،آئی سی سی نے میچ ریفری کو تبدیل کردیا
  • مالدیپ میں متنازع بل منظور، صحافتی آزادی پر قدغن کے خدشات
  • جاپان فی الحال فلسطینی ریاست کوتسلیم نہیں کریگا: جاپانی اخبار کا دعویٰ
  • سعودی عرب کا لکسمبرگ کے ریاستِ فلسطین تسلیم کرنے کے اعلان کا خیرمقدم
  • جاپان فی الحال فلسطینی ریاست تسلیم نہیں کریگا، جاپانی اخبار کا دعویٰ
  • ہینڈ شیک تنازع: پی سی بی کا مطالبہ تسلیم، آئی سی سی نے میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کو ہٹا دیا
  • یورپی ملک لکسمبرگ کا فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان
  • یورپی ملک لکسمبرگ کا بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان
  • لکسمبرگ کا فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان