واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جولائی2025ء)وائٹ ہائوس نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اولین ترجیح غزہ میں جاری جنگ کا خاتمہ اور حماس کی تحویل میں موجود قیدیوں کی رہائی ہے۔ اس اعلان سے قبل صدر ٹرمپ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو سے ملاقات کرنے والے تھے۔وائٹ ہائوس کی ترجمان کارولائن لیویٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ صدر ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وِٹکوف رواں ہفتے قطر روانہ ہوں گے، جہاں اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات جاری ہیں۔

انہوں نے کہاکہ میں تصدیق کرتی ہوں کہ ایلچی اسٹیو وِٹکوف اس ہفتے دوحہ جائیں گے، جہاں وہ مذاکرات میں شریک رہیں گے۔کارولائن لیویٹ کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی توجہ اس وقت اس بات پر مرکوز ہے کہ حماس سے جنگ بندی پر رضامندی حاصل کی جائے۔

(جاری ہے)

ادھر فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امدادی سامان کی آزادانہ اور محفوظ رسائی سے انکار، قطر میں جاری جنگ بندی مذاکرات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

اسی تناظر میں، اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کی تنظیم نے نیتن یاھو اور ٹرمپ سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں موجود تمام قیدیوں کی واپسی اور جنگ کے خاتمے کے لیے ایک جامع اور مکمل معاہدہ کریں۔تنظیم نے واشنگٹن سے اپنے ایک بیان میں کہاکہ ہم ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑے ہیں اور قیدیوں کی واپسی کا واحد راستہ جنگ کا خاتمہ ہے۔بیان میں مزید کہا گیاکہ ہم یہاں صدر ٹرمپ اور وزیر اعظم نیتن یاھو کی حمایت کے لیے آئے ہیں تاکہ ایک مکمل اور جامع معاہدے تک پہنچا جا سکے۔اخبار کے مطابق اس موقع پر قیدیوں کے متعدد اہل خانہ نے واشنگٹن میں امریکی کانگریس کی عمارت کے سامنے احتجاجی دھرنا بھی دیا اور جنگ کے خاتمے اور قیدیوں کی واپسی کا مطالبہ کیا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے قیدیوں کی

پڑھیں:

پاک بھارت جنگ بندی میں واشنگٹن کا کردار نہ ہونے کا مودی سرکار کا دعویٰ جھوٹے قرار دے دیا گیا

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جولائی2025ء)پاک بھارت جنگ بندی میں واشنگٹن کا کردار نہ ہونے سے متعلق مودی سرکار کے دعوے امریکا نے جھوٹے قرار دیدیئے ۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے بریفنگ میں کہا کہ اکثر تبصرے خود اپنی وضاحت کردیتے ہیں، حقیقت جاننے کے لیے جدید دور میں آپ کسی ایک تبصرے پر انحصار نہیں کرتے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ بعض لوگوں کی رائے غلط ہوتی ہے، صدرٹرمپ نے یہ بات آسان بنا دی ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ نائب صدر جے ڈی وینس بھی پاک بھارت مذاکرات میں شریک تھے اورانہیں تسلیم کیا جائیگا۔واضح رہے کہ پاک بھارت جنگ بندی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ متعدد مرتبہ کردار ادا کرنے کا دعویٰ کرچکے ہیں جب کہ بھارتی حکومت مسلسل پاک بھارت جنگ بندی میں امریکی کردار کو مسترد کرتی آئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بنگلہ دیش اور امریکا کے درمیان دو طرفہ ٹیرف معاہدے پر مذاکرات کا دوسرا دور آج ہوگا
  • پاک بھارت جنگ بندی میں واشنگٹن کا کردار نہ ہونے کا مودی سرکار کا دعویٰ جھوٹے قرار دے دیا گیا
  • نیتن یاہو وائٹ ہاؤس سے خاموشی سے روانہ، غزہ مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہ ہوسکی
  • غزہ مذاکرات میں پیشرفت، لیکن جنگ کے مکمل خاتمے پر اختلاف برقرار ہیں؛ اسرائیل
  • پاکستان کی طرف سے ٹرمپ کی نوبیل کیلئے نامزدگی امریکی عوام کی فتح ہے، وائٹ ہاؤس
  • مناسب وقت پر ایران پر عائد پابندیاں بھی اٹھائی جا سکتی ہیں‘ایران کے ساتھ مذاکرات طے کر لیے ہیں.ڈونلڈ ٹرمپ
  • غزہ میں سیز فائز کے لیے دوحہ میں مذاکرات جاری
  • امریکی ایلچی کیساتھ ملاقات میں لبنانی عوام کے مطالبات اٹھائے گئے، نبیہ بری
  • حماس کیساتھ رواں ہفتے معاہدہ طے ، جنگ بندی کے زیادہ امکانات ہیں، امریکی صدرٹرمپ کا دعویٰ