غزہ کبھی ہتھیار نہ ڈالے گا، حماس کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
فلسطینی مزاحمتی تحریک نے اعلان کیا ہے کہ تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بارے نیتن یاہو کے دعوے، دشمن کی نفسیاتی شکست کی نشاندہی کرتے ہیں اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے قیام اور بھرپور مزاحمت کے جاری رہنے پر تاکید کی ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں حماس نے اعلان کیا کہ تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور حماس کی جانب سے ہتھیار ڈال دینے کے بارے نیتن یاہو کا دعوی، گہری نفسیاتی شکست کی نشاندہی کرتا ہے، زمینی حقائق کی نہیں!! عرب چینل المیادین کے مطابق حماس نے اعلان کیا کہ غزہ کبھی ہتھیار نہ ڈالے گا جبکہ مزاحمت، بالکل ویسے ہی کہ جیسے اس نے نئی مساوات کو مسلط کیا ہے، اپنی شرائط بھی عائد کرے گی! حماس نے مزید کہا کہ اسرائیلی قیدیوں کو فوجی کارروائیوں کے ذریعے واپس لینے میں اپنی "ذلت آمیز شکست" پر مبنی قابض صیہونی دشمن کے برملاء اعتراف کے بعد، اب یہ امر مکمل طور پر واضح ہو چکا ہے کہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا واحد راستہ "مزاحمت کے ساتھ سنجیدہ معاہدہ" ہے!
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی قیدیوں
پڑھیں:
قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا، امریکی میڈیا
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے منگل کی صبح حملے سے پہلے ٹرمپ سے بات کی تھی، اسرائیلی حکام کے مطابق حملے سے پہلے امریکا کو مطلع کر دیا گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ قطر پر حملے سے پہلے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے منگل کی صبح حملے سے پہلے ٹرمپ سے بات کی تھی، اسرائیلی حکام کے مطابق حملے سے پہلے امریکا کو مطلع کر دیا گیا تھا۔ خبر ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ جب اسرائیلی میزائل فضا میں تھے، تب امریکا کو بتایا گیا تھا، صدر ٹرمپ کو حملے کی مخالفت کا موقع نہیں ملا تھا۔ خیال رہے کہ 9 ستمبر کو اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر فضائی حملے کیے، صہیونی فوج کا ہدف فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی مرکزی قیادت تھی۔ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ دوحہ میں حماس کے مذاکراتی رہنماؤں کو دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا ہے۔ تل ابیب سے جاری کیے گئے بیان میں اسرائیلی فوج نے تسلیم کیا تھا کہ دوحہ میں دھماکے کے ذریعے حماس کے سینیئر رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا۔
حماس کے ذرائع کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے کے وقت حماس کے متعدد رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا، اجلاس میں حماس رہنماء غزہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز پر غور کر رہے تھے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی بمباری کے دوران اجلاس میں حماس کے 5 سینیئر رہنماء خالد مشعل، خلیل الحیہ، زاہر جبارین، محمد درویش اور ابو مرزوق موجود تھے، اجلاس کی صدارت سینیئر رہنما ڈاکٹر خلیل الحیہ کر رہے تھے۔ ایک اسرائیلی عہدے دار کا کہنا تھا کہ دوحہ میں حماس رہنماؤں پر حملے سے پہلے امریکا کو اطلاع دی گئی تھی، امریکا نے حماس رہنماؤں پر حملے میں مدد فراہم کی ہے۔ اسرائیلی وزیرِ خزانہ کا کہنا تھا کہ قطر میں موجود حماس رہنماؤں پر حملہ انتہائی درست اور بہترین فیصلہ تھا۔