عمران خان اور بشریٰ بی بی کیلیے نئی قانونی ٹیم، اہم وکلا شامل نہیں
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسلام آباد:
عمران خان اور بشریٰ بی بی کے لیے نئی قانونی ٹیم تشکیل دی گئی ہے، تاہم اس میں پارٹی سے وابستہ اہم وکلا کو شامل نہیں کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس کے معاملے میں مقدمے کی پیروی کے لیے نئی قانونی ٹیم شکیل دے دی گئی ہے جو 14 رکنی وکلا پر مشتمل ہے۔
نئی قانونی ٹیم میں بیرسٹر سلمان اکرم راجا، بیرسٹر سلمان صفدر، عثمان ریاض گل ، چوہدری ظہیر عباس، ارشد تبریز، قوسین فیصل مفتی شامل ہیں ۔ علاوہ ازیں خالد محمود یوسف چوہدری، چوہدری اشتیاق، ابوذر نیازی، رائے سلمان امجد، شعیب شاہین ، سردار قدیر، علی اعجاز بٹر، مشعال یوسفزئی بھی نئی ٹیم میں شامل ہیں ۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کے مقدمات کی پیروی کے لیے بنائی گئی نئی قانونی ٹیم میں فیصل چوہدری،بیرسٹر ، گوہر ، شیر افضل مروت شامل نہیں ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نئی قانونی ٹیم عمران خان اور
پڑھیں:
''شکر ہے شیر افضل مروت سے جان چھوٹی،، عمران خان کی وکلا سے ملاقات کی اندرونی کہانی
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن) بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کی اڈیالہ جیل میں اپنے وکلا سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔جیو نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ شکر ہے شیر افضل مروت سے جان چھوٹی، انہوں نے شیرافضل مروت کے وکلا کی فیسوں اور علیمہ خان سے متعلق بیانات پر برہمی کا اظہار کیا۔
عمران خان نے مائنز اینڈ منرلز بل پر تحفظات کا اظہار کیا اور علی امین گنڈاپورکو مائنز اینڈ منرلز بل پر بات کرنےکے لیے ملاقات کے لیے بلایا لیا۔ بانی پی ٹی آئی نے پارٹی لیڈر شپ کو تمام اختلافات ختم کرنےکا پیغام بھیجا۔ بانی پی ٹی آئی نے بیرسٹرگوہرکو معذرت خواہانہ رویے پر سخت پیغام بھجوایا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت نے افغانستان کے ساتھ بات چیت میں بہت دیرکردی، خیبرپختونخوا دہشت گردی کا شکار صوبہ ہے۔بانی پی ٹی آئی نے قانون کی عملداری نہ ہونے پر سلمان اکرم کو چیف جسٹس کو خط لکھنےکی ہدایت بھی کی۔
تشدد کے ذریعے کسی بھی تحریک کو کامیاب نہیں بنایا جا سکتا : انوار الحق کاکڑ
مزید :