UrduPoint:
2025-07-26@14:51:23 GMT

صدرٹرمپ نے بائیڈن کے 78 صدارتی اقدامات منسوخ کر دیے

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

صدرٹرمپ نے بائیڈن کے 78 صدارتی اقدامات منسوخ کر دیے

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 جنوری ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف اٹھاتے ہی پہلے روز سابق صدر جوبائیڈن کے 78 صدارتی اقدامات منسوخ کر دیے اور متعدد نئے ایگزیکٹیو آرڈرز پر دستخط کر دیے امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق وائٹ ہاﺅس میں صدر ٹرمپ جس وقت ایگزیکٹیو آرڈرز پر دستخط کر رہے تھے اسی دوران ان کو میز کی دراز میں رکھا سابق صدر بائیڈن کا خط مل گیا جو روایت کے مطابق سبکدوش ہونے والا صدر آنے والے صدر کے نام پر چھوڑکرجاتا ہے.

(جاری ہے)

ڈونلڈ ٹرمپ جس وقت دستخط کر رہے تھے اسی دوران امریکی صحافی نے انہیں خط کے بارے میں یاد دلایا اس موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنا کام چھوڑ کر خط ڈھونڈنے کی کوشش کی جو انہیں دراز سے مل گیا جس پر ان کے 47 ویں صدر ہونے کی مناسبت سے47 لکھا ہوا تھا ڈونلڈ ٹرمپ نے مذاقاً کہا کہ ہمیں اس چیز کو ڈھونڈنے میں کئی سال لگ سکتے تھے. انہوں نے کمرے میں موجود سب لوگوں کے ساتھ مذاق بھی کیا اور کہا کہ وہ سب مل کر خط پڑھیں، ٹھیک ہے، شاید میں اسے پہلے پڑھوں گا اور پھر یہ فیصلہ کروں گا بعد ازاں ڈونلڈ ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا آپ نے بائیڈن کے لیے بھی خط چھوڑا تھا جیسا کہ انہوں نے آپ کے لیے کیا اس پر امریکی صدر نے جواب دیا کہ ہاں میں نے بائیڈن کی طرح میز پر خط چھوڑا تھا امریکی صدارتی روایت کے مطابق جانے والا صدر آنے والے صدر کے لیے صدارتی دفتر کی میز پر خط رکھتا ہے واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 47 ویں صدر ہیں.

اپنے اقتدار کے پہلے روز ایگزیکٹو آرڈرز جاری کرنا بھی امریکی صدور کی ایک روایت ہے ایگزیکٹو آرڈر ایک ایسا حکم نامہ ہوتا ہے جسے جاری کرنے کے لیے صدر کو کانگریس کی اجازت درکار نہیں ہوتی تاہم اس صدرارتی حکم نامے کی بھی حدود ہیں. ایگزیکٹو آرڈر صدر کے دستخطوں سے جاری ہونے والی ایک ایسی دستاویز ہے جو یہ ظاہر کرتی ہے کہ صدر کس طرح وفاقی حکومت کو منظم کرنا چاہتے ہیں ایگزیکٹو آرڈر وفاقی ایجنسیوں کے لیے ہدایات ہوتی ہیں کہ انہیں کیا کارروائی کرنی ہے یا انہیں کیا رپورٹس حاصل کرنی ہے بعض ایگزیکٹو آرڈر قابل اعتراض بھی ہو سکتے ہیں مثال کے طور پر کرسمس کے اگلے روز وفاقی ملازمین کو چھٹی دے دینا اسی طرح ایگزیکٹو آرڈرکسی بڑی اور اہم پالیسی کی بنیاد بن سکتے ہیں جس کی ایک حالیہ مثال سابق صدر بائیڈن کی جانب سے آرٹیفیشل انٹیلی جینس کے بارے میں ایک ایگزیکٹو آرڈر کا اجرا ہے اس حکم نامے میں اس کے استعمال پر موثر نگرانی کے لیے قواعد و ضوابط بنانے کے لیے کہا گیا تھا.

امریکی آئین کے تحت قوانین کانگریس کے ایوان منظوری کے بعد حتمی دستخطوں کے لئے صدر کے بھیجتے ہیں اور دستخط ہونے کے بعد وہ قانون کا درجہ حاصل کر لیتے ہیں جب کہ ایگزیکٹو آرڈر صدر براہ راست جاری کرتا ہے امریکن بار ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ایگزیکٹو آرڈر کو کانگریس کی منظوری کی ضرورت نہیں ہے اور قانون ساز اسے براہ راست رد نہیں کر سکتے لیکن کانگریس کے پاس ایگزیکٹو آرڈر کو غیر موثر بنانے کے طریقے موجود ہیں وہ ایگزیکٹو آرڈر پر عمل درآمد کے لیے اس کی فنڈنگ روک سکتی ہے یا کچھ اور رکاوٹیں کھڑی کر سکتی ہے جس سے ایگزیکٹو آرڈر پر کارروائی عملی طور پر رک جاتی ہے.

سینٹاباربرا میں قائم کیلی فورنیا یونیورسٹی کے امریکن پریذیڈنسی پراجیکٹ کے لیے جمع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق امریکی تاریخ میں اب تک کئی ہزار ایگزیکٹو آرڈر جاری ہو چکے ہیں امریکا کے صدرجارج واشنگٹن نے 8 ایگزیکٹو آرڈرز جاری کیے تھے جبکہ فرینکلین روز ویلٹ کے جاری کردہ ایگزیکٹو آرڈرز کی تعداد 3721 تھی حالیہ دور میں سابق صدر بائیڈن نے اپنے عہدے کی مدت کے دوران 160 ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے ہیں کانگریس اور عدالت دونوں کے پاس ایگزیکٹو آرڈر کو غیر موثر بنانے کی طاقت موجود ہے کانگریس نے 1992 میں اس وقت کے صدر جارج بش کے سائنسی تحقیق کے لیے انسانی جنین کے ٹشوزکے لیے ایک بینک کے قیام کو یہ اقدام منظور کر کے غیر موثر بنا دیا تھا کہ اس کا کوئی قانونی اثر نہیں ہو گا.

اس کے علاوہ کانگریس ایگزیکٹو آرڈر پر عمل درآمد کے لیے درکار فنڈنگ روک کر یا وفاقی ایجنسیوں کو ایگزیکٹو آرڈر پر عمل نہ کرنے کا کہہ کر اسے غیر موثر بنا سکتی ہے عدالت کے ذریعے ایگزیکٹو آرڈر کو غیرموثر بنانے کا ایک واقعہ صدر ہیری ٹرومین کے دور میں پیش آیا جب انہوں نے کوریائی جنگ کے دوران ایک اسٹیل مل پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تو امریکہ کی سپریم کورٹ نے حکم جاری کیا کہ صدر کے پاس کانگریس کی منظوری کے بغیر نجی جائیداد قبضے میں لینے کا اختیار نہیں ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایگزیکٹو آرڈر کو ایگزیکٹو آرڈر پر ایگزیکٹو آرڈرز ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق کے لیے صدر کے

پڑھیں:

پاکستان کا خطے میں استحکام کے لیے کردار قابلِ تعریف، ڈار روبیو ملاقات کے بعد امریکی اعلامیہ جاری

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے خطے میں استحکام برقرار رکھنے اور ایران کے ساتھ مکالمے میں ثالثی کے کردار پر پاکستان کی کوششوں کو سراہا ہے۔

 نجی ٹی وی چینل سے وابستہ رپورٹر اعزاز سید کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، واشنگٹن میں پاکستانی وزیر خارجہ و نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال، انسداد دہشت گردی، اور تجارتی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے امریکا کا پاکستان سے معدنیات اور کانکنی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر زور

اعلامیے کے مطابق مارکو روبیو نے کہا کہ پاکستان نے ایران کے ساتھ مکالمے میں ثالث کا کردار ادا کر کے خطے میں کشیدگی کم کرنے کی سنجیدہ کوشش کی ہے، جو قابلِ ستائش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے امن، استحکام اور سفارتی توازن کو فروغ دینے کے لیے کیے گئے اقدامات اہمیت کے حامل ہیں۔

ملاقات میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا، جبکہ داعش خراسان جیسے مشترکہ خطرات کے خلاف مشترکہ حکمتِ عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق اگست میں اسلام آباد میں پاک امریکا انسداد دہشتگردی مذاکرات منعقد ہوں گے۔

دونوں رہنماؤں نے تجارتی روابط بڑھانے اور معاشی تعاون کو فروغ دینے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ اس موقع پر معدنیات اور مائننگ سیکٹر میں دوطرفہ تعاون کے امکانات پر بھی بات ہوئی۔

بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا سے امداد نہیں بلکہ برابری کی بنیاد پر تجارت چاہتا ہے، اور توقع ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدہ آئندہ چند ہفتوں میں طے پا جائے گا۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ بھی تمام امور، بشمول مقبوضہ جموں و کشمیر، پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ خطے میں دیرپا امن اور ترقی کے لیے مذاکرات کا دروازہ کھلا رکھا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • بی جے پی نے پورے ملک میں الیکشن چوری کا منصوبہ بنا لیا ہے، کانگریس
  • مودی کی ٹرمپ سے دوستی کھوکھلی نکلی،بھارتی وزیراعظم پراپوزیشن کا طنز
  • ٹرمپ کٰساتھ مودی کی دوستی کھوکھلی ثابت ہو رہی ہے، کانگریس
  • پاکستان کا خطے میں استحکام کے لیے کردار قابلِ تعریف، ڈار روبیو ملاقات کے بعد امریکی اعلامیہ جاری
  • فرانس کی سپریم کورٹ نے بشار الاسد کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دئیے
  • انسداد دہشتگردی عدالت؛ پی ٹی آئی رہنما کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد منسوخ
  • لاہور کے 9 مئی مقدمات میں ضمانت منسوخ ہونے پر بانی پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ
  • توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
  • اپیلز کورٹ: ٹرمپ کا پیدائشی شہریت ختم کرنے کا صدارتی حکم غیر آئینی قرار
  • عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ