بھارتی ریاست کیرالہ کے اسپتال میں پیش آنے والے ایک ناقابل یقین واقعے نے لوگوں کے دل دہلا کر رکھ دیئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کیرالہ کے ایک ضلعی اسپتال میں پھپیھڑوں کے مرض میں مبتلا بزرگ شخص کو لایا گیا تھا جسے ڈاکٹر نے مردہ قرار دیدیا تھا۔

اسپتال میں مردہ حالت میں لائے جانے کے باعث لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیجا گیا تاکہ موت کی وجہ کا تعین کیا جا سکے۔

تاہم جیسے ہی پوسٹ مارٹم کے لیے ڈاکٹر نے لاش کا معائنہ کیا تو اس کا دل دھڑک رہا تھا اور مریض کے ہاتھوں میں جنبش بھی ہوئی۔

مردہ قرار دیئے گئے شخص کے یوں زندہ ہوجانے پر اسپتال میں موجود عملہ خوف زدہ ہوگیا۔

بعد ازاں مریض کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ منتقل کردیا گیا۔

اہل خانہ نے اپنے مریض کے زندہ ہوجانے پر خوشی کا اظہار کیا اور اُس ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جس نے ان کے پیارے کو مردہ قرار دیا تھا۔

یاد رہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں جب کسی مردہ قرار دیئے گئے شخص نے سانس لینا شروع کردیا تھا۔

اس سے قبل بھی ایسے واقعات پیش آ چکے ہیں جن سے بھارت کے صحت کے نظام پر سوال اُٹھنا شروع ہوگئے۔

 

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسپتال میں

پڑھیں:

کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی‘ درجنوں مریض روزانہ رپورٹ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی، مریضوں میں اضافہ‘ ہوا میں نمی، ناقص صفائی ستھرائی اور ایڈینو وائرس اس وبا کے تیزی سے پھیلنے کی وجوہ ہیں۔ کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیلنا شروع ہوگئی ہے۔ سرکاری و نجی اسپتالوں میں روزانہ درجنوں مریض آنکھوں کی سرخی، درد اور سوجن جیسی علامات کے ساتھ رپورٹ ہو رہے ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوا میں نمی، ناقص صفائی ستھرائی اور ایڈینو وائرس اس وبا کے تیزی سے پھیلنے کی وجوہ ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں ریڈ آئی (پنک آئی) انفیکشن کے کیسز میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے۔ نجی و سرکاری اسپتالوں میں روزانہ درجنوں مریض آنکھوں کی سرخی، درد، سوجن، روشنی سے چبھن اور آنکھ کے پانی جیسی علامات کے ساتھ رپورٹ ہورہے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق برساتی موسم، ہوا میں زیادہ نمی اور ناقص صفائی ستھرائی کے باعث ایڈینو وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ہلکے انفیکشن والے مریض برف کی سکائی سے تقریباً ایک ہفتے میں صحت یاب ہوجاتے ہیں جبکہ درمیانے اور شدید انفیکشن میں یہ دورانیہ 15 سے 20 دن تک بڑھ سکتا ہے۔ کچھ شدید کیسز میں دو ماہ تک روشنی سے چبھن اور دھندلا نظر آنے کی شکایت برقرار رہ سکتی ہے، اس لیے متاثرہ افراد کو فوری طور پر ماہر امراضِ چشم سے رجوع کرنا چاہیے۔ اس حوالے سے جناح اسپتال کراچی کے سربراہ امراضِ چشم پروفیسر اسرار احمد بھٹو نے بتایا کہ بارشوں اور ہوا میں نمی زیادہ ہونے کی وجہ سے پنک آئی یا ریڈ آئی انفیکشن کے کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی؛ موٹرسائیکل سلپ ہوکر گرنے سے 25 سالہ نوجوان  جاں بحق، ایک زخمی
  • بھارت: اسپتال میں خواتین ڈاکٹرآپس میں گتھم گتھا ہوگئیں
  • 9 سالہ بچی آسیہ کے قتل کا انکشاف مقدمہ درج، پولیس تحقیقات جاری
  • کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی‘ درجنوں مریض روزانہ رپورٹ
  • صوبائی حکومت نے معطل ڈاکٹر کو دوبارہ سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد کا ایم ایس تعینات کردیا
  • کراچی: سی ویو کے قریب کار سے خاتون اور مرد کی ملنے والی لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل
  • کراچی: کورنگی سے لاپتہ ہوکر گھر واپس آنے والے دلہے کا ابتدائی بیان سامنے آگیا
  • دوران آپریشن نرس کے ساتھ رنگ رلیاں منانے والا ڈاکٹر دوبارہ جاب کیلئے اہل قرار
  • کراچی، 11 سالہ بچی کے قتل کیس میں پیشرفت، تحقیقات میں اہم انکشافات
  • شادی کے دن لاپتا ہونے والے نوجوان کی واپسی، ‘زبردستی’ کے رشتے سے بھاگ کر سڑکوں پر پھرنے کا انکشاف