Express News:
2025-07-26@11:08:00 GMT

صارم قتل و زیادتی کیس کی تفتیش کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

کراچی:

نارتھ کراچی سے اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کیے گئے 7 سالہ صارم کے کیس کی تفتیش کیلئے ڈی آئی جی ویسٹ نے 4 رکنی خصوصی ٹیم تشکیل دے دی۔

ایس ایس پی اے وی سی سی انیل حیدرنے ایکپسریس کو بتایا کہ اینٹی وائنٹ کرائم سیل صرف اغوا برائے تاون کے کیسز کی تفتیش کرتا ہے، صارم کے اغوا اور قتل میں تاوان وصول کرنے کے شواہد نہیں ملے، تفتیش کی منتقلی معمول کی کارروائی ہے، کیس کی تفتیش پر کوئی اثرنہیں پڑے گا، تاوان کے لیے رابطہ کرنے والا شخص فراڈ تھا، جعلی اغوا کار نے غیرملکی موبائل فون نمبرسے صارم کے اہلخانہ سے رابطہ کیا تھا۔

جعلی اغوا کار کا موبائل فون نمبر پولیس کے پاس پہلے سے کئی کیسز میں رجسٹرڈ ہے، غیرملکی موبائل فون نمبر کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے، انہوں نے بتایا کہ کمسن صارم کے اغوا اور قتل  کے شبہ میں 5 مشکوک افراد پولیس کی حراست میں ہیں جن سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے جن کے ڈی این اے کے نمونے جامعہ کراچی کی لیبارٹری بھجوا دیے گئے ہیں، رپورٹس آنے میں 5 سے 6 دن لگیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے رہائشی پروجیکٹ کی یونین میں شامل افراد سے بھی پوچھ گچھ کی ہے، دوسری جانب ڈی آئی جی ویسٹ عرفان علی بلوچ نے کیس کی تفتیش متعلقہ ضلع پولیس کومنقتلی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کمسن صارم کے اغوا اور قتل کی تفتیش کے لیے 4 رکنی خصوصی انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے اس ضمن میں نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے،سینٹرل انویسٹی گیشن سیل کے انچارج ڈی ایس پی فرید احمد خان کوکمیٹی کا چیئرمین بنایا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ تحقیقاتی کمیٹی میں ایس ایچ اوبلال کالونی انسپکٹر اسرار آفریدی، ایس آئی او بلال کالونی انسپکٹرسلیم احمد صدیقی اورایس آئی او لیاقت آباد انسپکٹر رانا حسیب شامل ہیں، تحقیقاتی کمیٹی کمسن صارم کے اغوا اور قتل میں ملوث ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری کے لیے بھرپور کوشش کریگی اورتمام وسائل بروئے کارلائی گی، ڈی آئی جی نے بتایا کہ خصوصی انویسٹی گیشن ٹیم روزانہ کی بناد پرپیش رفت سے متعلق آگاہ بھی کریگی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: صارم کے اغوا اور قتل

پڑھیں:

رحیم یار خان میں ہندو برادری کے 3 افراد اغوا، ڈی پی او کا نوٹس، بازیابی کے لیے کارروائیاں جاری

رحیم یار خان:

نواز آباد کے علاقے میں سرکاری اسپتال کے نزدیک ڈاکوؤں نے ایک خوفناک واردات کے دوران گھر میں گھس کر ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے تین افراد کو اغوا کر لیا۔ مغویوں میں رانجھا تھوری، کنہیا لال اور رمیش تھوری شامل ہیں۔

متاثرہ خاندان کے مطابق درجن بھر مسلح ڈاکو موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر آئے اور گھر میں گھس گئے۔ ڈاکوؤں نے اسلحہ کے زور پر یرغمال بنایا، نقدی اور زیورات لوٹنے کے بعد تین افراد کو زبردستی اغوا کر کے کچے کے علاقے کی طرف لے گئے۔

ڈی پی او رحیم یار خان عرفان سموں نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی بھونگ کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری کچے کی طرف روانہ کر دی۔ ترجمان پولیس کے مطابق کچے میں داخلے کے تمام راستوں کی ناکہ بندی کر دی گئی ہے اور مغویوں کی بازیابی کے لیے بھرپور کوششیں جاری ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پولیس مغویوں کو جلد بحفاظت بازیاب کرانے میں کامیاب ہو جائے گی اور ملزمان کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔

علاقے میں اس واقعے کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا ہے جبکہ اقلیتی برادری نے واقعے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مغویوں کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔

 

متعلقہ مضامین

  • خوشاب: اوباش نوجوانوں نے نشہ دے کر 2 سگی بہنوں کو اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا
  • رحیم یار خان میں ہندو برادری کے 3 افراد اغوا، ڈی پی او کا نوٹس، بازیابی کے لیے کارروائیاں جاری
  • ہیلتھ کارڈ تک عوامی رسائی کو مزید مؤثر بنانے کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے؛ وزیراعظم آزادکشمیر
  • کراچی: بھائی کی ضمانت کیلئے 3 سالہ بچی اغوا کرنے والا ملزم گرفتار
  • گوادریونیورسٹی کے وائس چانسلر کا ڈرائیور کوئٹہ سے اغوا، تاوان طلب
  • کراچی میں تاوان کی غرض سے اغوا کی گئی بچی کس طرح بازیاب ہوئی؟
  • اغوا برائے تاوان
  • لاہور: سی سی ڈی اہلکار بن کر شہری کو اغوا کرنے والے 3 پولیس ملازمین گرفتار
  • راولپنڈی: غیرت کے نام پر خاتون کے قتل کی گھناؤنی واردات، دوران تفتیش ہوش ربا انکشاف
  • کراچی: سفاک شوہر نے بیوی کا گلہ کاٹ کر قتل کردیا