ٹرمپ نے ٹک ٹاک پر پابندی کو 75 دن تک ملتوی کردیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مختصر ویڈیو شیئرنگ پیلٹ فارم ٹک ٹاک پر پابندی کو 75 دن تک ملتوی کردیا۔
امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی اپنے وعدے کے مطابق ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس کے تحت امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کو 75 دن تک ملتوی کر دیا گیا ۔
امریکی صدر کی جانب ایگزیکٹو آرڈر میں کہا گیا کہ وہ اپنے مشیروں سمیت دیگر حکام سے مشاورت کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں جبکہ انہوں نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ وہ 75 دن پلیٹ فارم کے خلاف پابندی کے حوالے سے اقدامات نہ کریں۔
ٹرمپ کی جانب سے آرڈر پر دستخط 20 جنوری کو کیے گئے ہیں مگر یہ 19 جنوری سے نافدالعمل ہوا۔
ایوان نماندگان نے اپریل 2024 میں ایک قانون کی منظوری دی تھی جس میں ٹک ٹاک کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ 19 جنوری تک اپنے امریکی آپریشنز کو فروخت کر دے ورنہ اس پر پابندی عائد کی جائے گی اور اس قانون پر سابق امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے دستخط بھی کیے گئے تھے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
صدر ٹرمپ نے لاس اینجلس میں احتجاج کے دوران نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا
LOS ANGELES,:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ہجرت کے خلاف آپریشنز کے دوران لاس اینجلس میں جاری احتجاج کے دوسرے دن نیشنل گارڈ کے 2,000 اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کر دیا۔
احتجاج میں شریک تقریباً 100 مظاہرین کو پاراماؤنٹ علاقے میں وفاقی ایجنٹس کے ساتھ تنازع کا سامنا تھا، جہاں بعض مظاہرین میکسیکن پرچم لہرا رہے تھے اور کچھ نے ماسک پہن رکھے تھے۔
ٹرمپ کے بارڈر امور کے مشیر ٹام ہو مین نے نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل گارڈز ہفتے کی شام لاس اینجلس پہنچ گئے ہیں۔
کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے اس فیصلے کو جان بوجھ کر اشتعال انگیز قرار دیا، جبکہ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ اگر مقامی حکام اپنا کام نہیں کر پاتے تو وفاقی حکومت مداخلت کرے گی۔
مظاہرے ڈیموکریٹک پارٹی کے زیر انتظام لاس اینجلس اور ٹرمپ کی ریپبلکن انتظامیہ کے درمیان امیگریشن پر شدید اختلافات کو عیاں کر رہے ہیں۔
جمعہ کو شروع ہونے والے احتجاج کے دوران، امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے ایجنٹس نے کم از کم 44 افراد کو حراست میں لیا تھا۔ ٹرمپ کے مشیر اسٹیفن ملر نے ان مظاہروں کو قانون اور امریکی خودمختاری کے خلاف بغاوت قرار دیا۔