UrduPoint:
2025-04-26@01:17:01 GMT

ریپ اور قتل کے مجرم کے لیے سزائے موت کی درخواست

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

ریپ اور قتل کے مجرم کے لیے سزائے موت کی درخواست

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 21 جنوری 2025ء) کولکاتا کی ایک عدالت نے ریپ اور قتلکے الزامات کے تحت مجرم قرار دیے گئے ایک پولیس رضا کار کے لیے سزائے موت کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے اسے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ عدالت کے مطابق 'یہ کوئی انوکھا جرم نہیں ہے‘۔

منگل کے دن ایک وکیل نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ترنمول کانگریس پارٹی کے زیر انتظام ریاستی حکومت نے کولکاتا ہائی کورٹ میں مجرم کو سزائے موت دیے جانے کی درخواست کی ہے۔

بھارتی ریاست ویسٹ بنگال میں ایک جونیئر ڈاکٹر کے ریپ اور قتل کی سفاکانہ واردات نے بھارت بھر میں غم و غصہ کی ایک لہر پیدا کر دی تھی۔اس خاتون ڈاکٹر کی لاش گزشتہ سال نو اگست کو کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کے ایک کلاس روم سے ملی تھی۔

(جاری ہے)

اس کے بعد ملک بھر مظاہرے کیے گئے تھے جبکہ خواتین کے تحفظ کے لیے کی جانے والی حکومتی کوششوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

ساتھ ہی بالخصوص سرکاری ہسپتالوں میں سکیورٹی کے بہتر انتظامات پر بھی زور دیا گیا تھا۔ بھارت بھر میں ڈاکٹروں کی طرف سے ملک بھر میں مظاہرے بھی کیے گئے۔ مطالبہ کیا گیا تھا کہ اس اس واردات میں ملوث افراد کو کڑی سزا دی جائے۔ مجرم کون ہے؟

اس ریپ اور قتل کا ملزم ایک پولیس رضا کار قرار دیا گیا تھا۔ عدالتی کارروائی کے بعد ہفتے کے روز سنجے آر نامی اس ملزم پر جرائم ثابت ہو گئے تھے جبکہ اسے سزا 20 جنوری بروز پیر سنائی گئی تھی۔

سنجے نے عدالت کو بتایا تھا کہ وہ اس جرم کا مرتکب نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ انہیں 'پھنسایا‘ گیا ہے اور ساتھ ہی انہوں نے رحم کی اپیل کی تھی۔

اس کیس کی تحقیقات کرنے والی وفاقی پولیس نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ایسا جرم 'شازونادر‘ ہی رونما ہوتا ہے، اس لیے مجرم کو سزائے موت سنائی جائے۔ لیکن جج نے اس سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام شواہد اور اس سے جڑے حالات پر غور کرنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ یہ'کوئی نایاب جرم‘ نہیں ہے۔

جج انیربن داس نے رائے کو ریپ اور قتل کے الزامات میں عمر قید کی سزا سناتے ہوئے کہا، ''میں اسے ''نایاب ترین‘‘ جرم نہیں مانتا۔‘‘ انہوں نے مجرم کو عمر قید سناتے ہوئے کہا کہ یہ تمام عمر سلاخوں کے پیچھے رہے گا۔

رائے کے وکیل سنجوتی چکرابارتی نے کہا ہے کہ وہ اپنے موکل کے دفاع کے لیے اعلیٰ عدالت میں اپیل کرتے ہوئے ان کی کو بری کرنے کا مطالبہ کریں گے۔

جونیئر ڈاکٹروں کا احتجاج

ریپ کے بعد قتل کر دی جانے والی ڈاکٹر کے والدین نے عدالتی فیصلے سے پہلے ہی کہا تھا کہ وہ تحقیقات سے مطمئن نہیں ہیں اور انہیں شبہ ہے کہ اس جرم میں مزید لوگ بھی ملوث ہیں۔

ان کی وکیل امرتیہ ڈے نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ انہوں نے رائے کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کیا تھا۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے مزید کہا کہ عدالت سے درخواست کی ہے تھی کہ اس جرم میں ملوث دیگر افراد کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔

کمرہ عدالت کے باہر جونیئر ڈاکٹروں اور دیگر افراد نے مظاہرہ کرتے ہوئے رائے کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ ان مظاہرین نے بھی کہا کہ 'اس بڑی سازش‘ میں ملوث دیگر افراد کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

دوسری طرف مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینر جی نے بھی اس عدالتی فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس سزا سے خوش نہیں ہیں کیونکہ انہوں نے اس مجرم کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کیا تھا۔ اسی طرح بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں نے بھی اس فیصلے پر اپنی ناخوشی ظاہر کی ہے۔

ع ب /ا ب ا (روئٹرز، اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے لیے سزائے موت مطالبہ کیا کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے مجرم کو گیا تھا کے بعد کہا کہ تھا کہ

پڑھیں:

پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم؛ سٹوڈنٹس کیلئے اہم خبر

لاہور(نیوز ڈیسک) پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم کے حوالے سے سٹوڈنٹس کے لیے اہم خبر آگئی ۔ وفاقی حکومت کی جانب سے 2025 کے لیے پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم کو دوبارہ شروع کردیا گیا ہے۔

لیپ ٹاپ اسکیم کا مقصد پورے پاکستان میں اعلیٰ کارکردگی کے حامل طلباء کو 100,000 لیپ ٹاپ تقسیم کرنا ہے۔ اس پروگرام کا مقصد ملک کے نوجوانوں میں ڈیجیٹل رسائی اور مہارت کی ترقی کو تقویت دینا ہے۔
پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم کے لئے درخواستیں 20 مئی 2025 تک جمع کرائی جائیں۔

سٹوڈنٹس کی اہلیت کا معیار
پاکستان کی پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں اس وقت داخلہ لینے والے سٹوڈنٹس درخواست دے سکتے ہیں، انتخاب میرٹ کی بنیاد پر ہوتا ہے اور ڈیجیٹل وسائل تک منصفانہ رسائی کو یقینی بنانے کے لیے اعلیٰ حاصل کرنے والے اور مالی طور پر مستحق سٹوڈنٹس کو ترجیح دی جاتی ہے۔

درخواست دینے کا طریقہ
سٹوڈنٹس سرکاری ڈیجیٹل یوتھ ہب پلیٹ فارم کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں

ویب سائٹ: www.pmyp.gov.pk

موبائل ایپ: Android اور iOS کے لیے دستیاب ہے۔

اینڈرائیڈ صارف: tinyurl.com/3y9czkpj

آئی فون صارف: tinyurl.com/4hkykyx6
مزیدپڑھیں:شدید زلزلہ نے خوف و ہراس پھیلا دیا

متعلقہ مضامین

  • نوازشریف کا وہ بیان جو بھارت نے عالمی عدالت میں پیش کیا اس پر سابق وزیراعظم قوم سے معافی مانگیں
  • پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم؛ سٹوڈنٹس کیلئے اہم خبر
  • لاہور ہائیکورٹ، زیرِ حراست ملزمان کے انٹرویوز کیخلاف درخواست پر پولیس و دیگر فریقین سے جواب طلب
  • عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست کون سنے گا؟ فیصلہ نہ ہو سکا
  • بانی پی ٹی آئی سے ملاقات: کیس میں نئی پیش رفت
  • بانی پی ٹی آئی اور جیل میں ملاقاتیں کرنے والے رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر
  • راولپنڈی‘ پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور
  • راولپنڈی: پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور
  • اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے تاریخ مقرر
  • عمران خان سے جیل ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست خارج