واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)’پین امریکن ہائی وے‘ دنیا کی سب سے طویل شاہراہ ہے، یہ ایک اہم سڑکوں کے جال کا حصہ ہے جو امریکہ کے شمالی حصے سے لے کر جنوبی امریکہ کے دور دراز علاقوں تک پھیلا ہوا ہے۔ اس ہائی وے کا آغاز امریکہ کی ریاست ایلاسکا کے پرڈو بی سے ہوتا ہے اور یہ 30 ہزارکلومیٹر تک پھیل کر جنوبی امریکہ کے مختلف ممالک سے گزرتا ہے۔

پین امریکن ہائی وے کی جغرافیائی اہمیت

پین امریکن ہائی وے، متعدد ممالک سے گزرتی ہے، جن میں امریکہ، کینیڈا، میکسیکو، گوئٹے مالا، ایل سلواڈور، ہونڈوراس، نکاراگوا، کوسٹا ریکا، پاناما، کولمبیا، ایکواڈور، پیرو، چلی اور ارجنٹائن شامل ہیں۔ یہ ہائی وے مختلف اقلیمی زونز سے گزرتی ہے، جس میں گھنے جنگلات، بلند پہاڑ، خشک ریگستان، اور خوبصورت ساحلی راستے شامل ہیں۔

اس کی منفرد خصوصیت یہ ہے کہ یہ دنیا کے مختلف موسمی حالات اور ماحولیاتی اقسام سے گزرتی ہے، جس سے اس پر سفر کرنا ایک خاص تجربہ بن جاتا ہے۔

دنیا کی سب سے طویل شاہراہ کا ریکارڈ

پین امریکن ہائی وے کو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں دنیا کی سب سے طویل سڑک کے طور پر درج کیا گیا ہے۔ اس کے راستوں میں مختلف قسم کی سڑکیں شامل ہیں، جو مختلف ممالک کی حدود میں مختلف نوعیت کی ہیں۔ کبھی یہ شاہراہ تعمیر شدہ اور بہتر ہوتی ہے، اور کبھی یہ راستہ مشکل اور بے راہ ہوتا ہے، خاص طور پر کچھ علاقوں میں جہاں موسمی حالات غیر متوقع طور پر تبدیل ہو سکتے ہیں۔

سفر کا دورانیہ

پین امریکن ہائی وے کے طویل سفر کا دورانیہ مختلف عوامل پر منحصر ہوتا ہے، جیسے گاڑی کی رفتار، راستے کی حالت اور موسمی حالات۔ عمومی طور پر، اگر کوئی شخص پوری ہائی وے کا سفر کرتا ہے، تو اسے تقریباً 60 دن لگ سکتے ہیں، مگر اس سفر کا دورانیہ مختلف ہو سکتا ہے۔ مثلاً، ایک مشہور مثال کارلوس سانتاماریا کی ہے، جنہیں اس راستے کا سفر مکمل کرنے میں 117 دن لگے۔

پین امریکن ہائی وے کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت

پین امریکن ہائی وے نہ صرف دنیا کی سب سے طویل سڑک ہے بلکہ یہ مختلف ثقافتوں اور قوموں کے درمیان روابط کا ایک ذریعہ بھی ہے۔

یہ سڑک مختلف معاشروں کو ایک دوسرے سے جوڑتی ہے، جہاں مسافر مختلف زبانوں، ثقافتوں اور رسم و رواج کو دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔

پین امریکن ہائی وے کا یہ جال دنیا بھر کے لوگوں کے لیے نہ صرف ایک سڑک ہے بلکہ ایک تجربہ ہے جو ان کے ثقافتی اور تاریخی علم میں اضافہ کرتا ہے۔
مزیدپڑھیں:کلثوم نواز اور مریم نواز دسویں جماعت کے نصاب میں شامل، محکمہ تعلیم کی تصدیق

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

دریائے سندھ پر طویل ترین پل منصوبے کی پیش رفت پر اہم اجلاس

کراچی:

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت گھوٹکی-کندھ کوٹ پل منصوبے کی پیش رفت پر اہم اجلاس ہوا۔

اجلاس میں صوبائی وزرا  ضیا الحسن لنجار، حسن علی زرداری، معاون خاص سید قاسم نوید، چیف سیکریٹری سید آصف حیدر شاہ،  آئی جی پولیس غلام نبی میمن، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکریٹری ورکس محمد نواز سوہو، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن اور دیگر شریک ہوئے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس میں بتایا کہ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل دریائے سندھ پر طویل ترین برج ہوگا۔ ملکی معیشت، ترقی اور ٹریفک سہولت کے اعتبار سے عوام کے لیے ایک شاہکار پل زیر تعمیر  ہے، جس کی تعمیر سے سندھ-پنجاب اور سندھ-بلوچستان کے درمیان آمدورفت آسان ہو جائے گی۔

اجلاس میں دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ محکمہ ورکس گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کی تعمیر کر رہا ہے۔ دریائے سندھ پر گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کی لمبائی 12.15 کلومیٹر ہے جب کہ گھوٹکی کی جانب سے پل تک پہنچنے والی سڑک کی لمبائی 10.40 کلومیٹر  اور کندھ کوٹ کی جانب سے 8.10 کلومیٹر ہے۔ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کے ساتھ ٹھل لنک روڈ کی لمبائی 4.548 کلومیٹر ہے۔

پل کو جانے والی گھوٹکی اور کندھ کوٹ سڑکوں کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے ۔ ٹھل لنک روڈ کی تعمیر بھی مکمل ہوچکی ہے۔ اس   کے ساتھ ساتھ جاڑی واہ، گھوٹا فیڈر کینال اور ٹبی مائنر پر 3 پل تعمیر کیے جا چکے ہیں۔ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کے 38 پائپ کلورٹس کی تعمیر بھی مکمل ہوچکی ہے۔ پل کے 732 پائلز میں سے 379 پر کام مکمل ہو چکا ہے اور اس وقت سیلاب کے باعث کام رکا ہوا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل پر تعمیراتی کام نومبر میں شروع کردیا جائے۔ سیلاب کا پانی اترنے کے بعد پل پر تعمیراتی کام باقاعدہ شروع کیا جانا چاہیے۔  گھوٹکی-کندھ کوٹ پل ملکی معیشت کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ نومبر سے پل کے مقام پر بہترین سکیورٹی انتظامات یقینی بنائے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • متنازع شو پر عائشہ عمر کی وضاحت سامنے آگئی
  • چین کا ’’پانچ سالہ منصوبہ‘‘: ایک عظیم جہاز کے پرسکون سفر کا نقشہ
  • دریائے سندھ پر طویل ترین پل منصوبے کی پیش رفت پر اہم اجلاس
  • دریائے سندھ پر طویل ترین گھوٹکی-کندھ کوٹ پل منصوبے میں اہم پیش رفت
  • جیکب آباد ،8 گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ ،شہر تاریکی میں ڈوبا رہا
  • سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، کسی ایک ملک پرجارحیت دونوں ملکوں پر جارحیت تصور ہو گی
  • ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور ہو گی، پاک سعودیہ معاہدہ
  • اسلامی ملکوں کے حکمران وسائل کا رخ عوام کی جانب موڑیں: حافظ نعیم 
  • قطر پر حملہ؛ مسلم ملکوں کو بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرنا ہوں گے،اسحاق ڈار
  • تکنیکی اورآپریشنل وجوہات کے باعث مختلف پروازیں منسوخ