اسلام آباد (رضوان عباسی )پاکستانی سفارت خانے میں سفیر ثقلین سیدا کی جانب سے اختیارات کے مبینہ غلط استعمال اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا انکشاف ہوا ہے۔ ایمبیسی ذرائع کے مطابق، سفیر سقلین سیداہ ریٹائرڈ ملازمین کو غیر قانونی طور پر جرمنی میں قیام کی اجازت دینے کی مرتکب پائی گئی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سفیر نے ریٹائرڈ افسران اور ان کے اہل خانہ کو ریٹائرمنٹ کے بعد وطن واپسی کے بجائے غیر قانونی طور پر جرمنی میں قیام کی اجازت دی، جو جرمن امیگریشن قوانین اور ویانا کنونشن کے آرٹیکل 41 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ایمبیسی ذرائع کے مطابق، ثقلین سیدا کے اس اقدام نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ انسانی اسمگلنگ کے زمرے میں بھی آتا ہے، جو پاکستان کی عالمی سطح پر ساکھ کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔پاکستانی سفارت خانے کی ان خلاف ورزیوں کے باعث پہلے سے تناؤ کا شکار پاکستان-جرمنی تعلقات مزید خراب ہونے کے امکانات ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جرمن دفتر خارجہ کی جانب سے پاکستان کے خلاف سخت مؤقف اختیار کیا جا رہا ہے، جس سے پاکستانی طلباء، پیشہ ور افراد اور سیاحوں کی ویزا درخواستوں پر مزید سختی بڑھنے کا خدشہ ہے۔
فرینکفرٹ میں پاکستانی پرچم کی بے حرمتی اور غیر سفارتی بیانات کی وجہ سے پہلے ہی تناؤ موجود تھا، اور اب ان غیر قانونی اقدامات نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، اکتوبر 2024 میں وزیر اعظم پاکستان کے جرمنی کے دورے کی ناقص منصوبہ بندی نے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کو مزید نقصان پہنچایا ہے۔ سفیر ثقلین سیدا پر الزام ہے کہ انہوں نے ذاتی تعلقات کو سفارتی ذمہ داریوں پر ترجیح دی، جس کی وجہ سے جرمنی میں پاکستان کی ساکھ کو مزید دھچکا لگا۔
جرمنی میں پاکستانی سفیر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ سفارتی حلقے اور کمیونٹی رہنما ان انکشافات کے بعد مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت پاکستان فوری طور پر ان الزامات کی تحقیقات کرے اور سفیر کے مبینہ غیر قانونی اقدامات کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے۔
مزیدپڑھیں:نہ کوئی کٹ نہ یوٹرن، چودہ ملکوں سے گزرنے والی دنیا کی سب سے طویل سڑک

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: میں پاکستان

پڑھیں:

امریکا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت میں ایک سال میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ، آکسفیم کا انکشاف

برطانوی فلاحی ادارے آکسفیم کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال امریکا کے 10 امیر ترین ارب پتی افراد کی مجموعی دولت میں تقریباً 700 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔

رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیاں ملک میں عدم مساوات کو مزید بڑھا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کی 10 امیر ترین خواتین اربوں ڈالر دولت کی مالک کیسے بنیں؟

رپورٹ کے مطابق، صرف ایک سال میں امریکی ارب پتیوں کی دولت 698 ارب ڈالر بڑھ گئی ہے۔

BREAKING: Billionaires in America now own a record $8 TRILLION in wealth.

That's up $5 TRILLION since Trump passed tax breaks for the rich in 2017.

The 15 richest of them have more wealth today than ALL billionaires did when that tax scam was passed.

Where is the trickle down? pic.twitter.com/mBnlEikb2w

— Americans For Tax Fairness (@4TaxFairness) October 27, 2025

آکسفیم نے فیڈرل ریزرو کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 1989 سے 2022 کے درمیان، اوپر کے 0.1 فیصد گھرانوں کی دولت میں 39.5 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

جبکہ اوپر کے 1 فیصد گھرانوں کو 8.3 ملین ڈالر کا فائدہ ہوا۔ اس کے برعکس، نیچے کے 20 فیصد گھرانوں کی دولت میں صرف 8,465 ڈالر کا اضافہ ہوا۔

یہ فرق اتنا زیادہ ہے کہ رپورٹ کے مطابق، اوپر کے 1 فیصد میں شامل سب سے غریب گھرانے نے نیچے کے 20 فیصد میں شامل سب سے امیر گھرانے کے مقابلے میں 987 گنا زیادہ دولت حاصل کی۔

مزید پڑھیں: دولت کمانے کی دوڑ، ایلون مسک نے نیا ریکارڈ اپنے نام کرلیا

آکسفیم کا کہنا ہے کہ گزشتہ 3 دہائیوں میں محنت کش اور متوسط طبقے کی دولت میں معمولی اضافہ ہوا ہے، جبکہ امریکا کے امیر ترین افراد کی دولت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، 1980 سے 2022 کے درمیان قومی آمدنی میں اوپر کے ایک فیصد کا حصہ دوگنا ہو گیا، جبکہ نیچے کے 50 فیصد کا حصہ ایک تہائی کم ہو گیا۔

مزید یہ کہ امریکا کے اوپر کے ایک فیصد افراد اب پورے اسٹاک مارکیٹ کا نصف مالک ہیں، جب کہ نیچے کے 50 فیصد شہریوں کے پاس صرف 1.1 فیصد حصہ ہے۔

مزید پڑھیں: مکیش امبانی یا شاہ رخ خان، امیر ترین بھارتی کون؟ نئی فہرست جاری

آکسفیم امریکا کی صدر ایبی میکسمین نے کہا کہ اعداد و شمار اس حقیقت کی تصدیق کرتے ہیں جسے امریکی عوام دل سے جانتے ہیں۔ ’ایک نئی امریکی اولیگارکی اب قائم ہو چکی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ارب پتی اور بڑی کارپوریشنز ترقی کر رہی ہیں جبکہ محنت کش خاندان رہائش، صحت اور خوراک کے اخراجات پورے کرنے میں جدوجہد کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیاں اس عدم مساوات کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں:دنیا کے امیر ترین شخص لیری ایلیسن کون ہیں؟

آکسفیم کے مطابق، ریپبلکن پارٹی کی اکثریت والے کانگریس کے تعاون سے انتظامیہ محنت کش طبقے کے خلاف بھرپور کارروائی کر رہی ہے اور اقتدار کو دولت مند طبقے کے مفاد میں استعمال کر رہی ہے۔

ایبی میکسمین نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ اور ریپبلکن ارکانِ کانگریس اس معاشی تفاوت کو ’ٹربو چارج‘ کرنے کے خطرے میں ہیں۔

’یہ عمل نیا نہیں، مگر فرق یہ ہے کہ اب ان کے پاس غیرجمہوری طاقت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آکسفیم ارب پتی افراد امریکا امریکی اولیگارکی امیر ترین ایبی میکسمین پالیسیاں ٹربو چارج خوراک ڈالر ریپبلکن پارٹی صحت عدم مساوات غریب گھرانے غیرجمہوری طاقت فیڈرل ریزرو مجموعی دولت محنت کش

متعلقہ مضامین

  • 47فیصد پاکستانیوں نے کبھی ٹرین کا سفر نہیں کیا، سروے میں انکشاف
  • افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، ذبیح اللہ مجاہد
  •  امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود استعمال کر کے کابل میں داخل ہو رہے ہیں، افغانستان
  • کراچی:سائٹ ٹائون میں مزید 14 بچوں کے ایچ آئی وی سے متاثر ہونے کا انکشاف
  • امریکا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت میں ایک سال میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ، آکسفیم کا انکشاف
  • پاکستانی سفیر کی سعودی شوریٰ کونسل کے سپیکر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • لیفٹیننٹ گورنر"ریاستی درجے" کے معاملے پر لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں، فاروق عبداللہ
  • ’را‘ ایجنٹ کی گرفتاری: بھارت کی پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا مہم ناکام
  • وزارت خارجہ اور سفارتی مشننز  میں بڑے پیمانے پر تعیناتیاں
  • مضبوط و پائیدار پاک امریکہ تعلقات بہتر معاشی روابط اور موثر سرمایہ کاری سے وابستہ ہیں: رضوان سعید شیخ