پبلک سروس کمیشن پاس امیدواروں کا تقرر نامے نہ ملنے کیخلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھ پبلک سروس کمیشن (سی ایس سی) کے امیدواروں برائے سال 2021 کے لیے ملازمت کے آرڈرز نہ ملنے کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت محمد کامران، وحید علی، اسد علی، بابر خان و دیگر نے کی اس موقع پر انہوں نے کہا کہ2021 ءمیں سندھ پبلک سروس کمیشن کے تحریری امتحان میں زیادہ نمبر حاصل کیے جبکہ ر انٹرویو میں اچھی کارکردگی دکھانے کے باوجود ہمیں کم نمبر دے کر اپنی پسندیدہ امیدواروں کو پاس کر کے حقداروں کو ان کے حق سے محروم کر دیا گیا۔ شہری کوٹہ کے تحت 28 نشستوں پر بھرتیاں کی گئیں، شہری نشستوں کے لیے زیادہ نمبر حاصل کرنے والے دو امیدواروں کو انٹرویو میں مسترد کردیا گیا، جب کہ کم نمبر والے امیدواروں کو پاس قرار دیا گیا۔ سندھ پبلک سروس کمیشن میں عدالتی احکامات کو تسلیم نہیں کیا جاتا اور بے ضابطگیاں ہوتی رہتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ پبلک سروس
کمیشن میں جاری بے ضابطگیوں کی وجہ سے نوجوانوں میں شدید مایوسی ہے، اس عمل سے نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم سے دور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور دیگر اعلیٰ حکام سے معاملے کا نوٹس لینے اور معاملے کی شفاف تحقیقات کرانے اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔
احتجاج
حیدرآباد: سندھ پبلک سروس کمیشن پاس امیدوار تقررنامے کے حصول کیلےے احتجاج کررہے ہیں
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سندھ پبلک سروس کمیشن
پڑھیں:
گولارچی ، چک نمبر 14میں خسرہ کی وباء خطرناک حد تک پھیل گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گولارچی (نمائندہ جسارت) گولارچی کے نواحی علاقے چک نمبر 14، گاؤں درمون بھیل میں خسرہ (Measles) کی خطرناک وبا بے قابو ہوتی جارہی ہے، جہاں آج ایک اور معصوم بچہ، 5 سالہ گلشیر بھیل جان کی بازی ہار گیا۔ یوں اس مہلک وبا کے باعث ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد 4 ہو گئی ہے، جس کے باعث علاقے میں شدید خوف و ہراس کی فضا قائم ہے۔علاقہ مکینوں کے مطابق گاؤں درمون بھیل اور اس سے ملحقہ دیہات میں کئی بچے خسرہ کی علامات کا شکار ہیں جبکہ صحت کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ والدین اپنے بچوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے شدید پریشان ہیں۔مقامی لوگوں نے محکمہ صحت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر خسرہ کے خلاف ویکسینیشن مہم شروع کرے اور میڈیکل ٹیمیں روانہ کر کے نہ صرف گاؤں درمون بھیل بلکہ گرد و نواح کے تمام دیہات کا احاطہ کرے تاکہ وبا کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے اور مزید قیمتی جانیں ضائع ہونے سے بچائی جا سکیں۔