کرم کے علاقہ بگن سے بڑی تعداد میں غیرقانونی ہتھیار برآمد
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
— فائل فوٹو
کرم کے علاقہ بگن سے بڑی تعداد میں غیرقانونی ہتھیار برآمد کرلیے گئے۔
ذرائع کے مطابق بگن میں 19 سے 21 جنوری تک ضلعی انتظامیہ، پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے آپریشن کیا جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں غیرقانونی ہتھیار برآمد کرلیے گئے۔
مقامی عمائدین اور لوگوں نے آپریشن کے دوران تعاون کیا اور معلومات کی فراہمی کو یقینی بنایا، یہ کامیابی علاقے میں دیرپا امن کے قیام اور جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔
کرم کے علاقے بگن میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کے متاثرین کے لیے ہنگو میں عارضی کیمپ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق آج ممکنہ طور پر سامان رسد لے کر قافلہ پاراچنار کے لیے روانہ ہوگا، فریقین کے دستخط شدہ معاہدے کے مطابق شرپسندوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں لوئر کرم کے علاقے بگن میں کھانے پینے کا سامان لے جانے والی گاڑیوں کے قافلے پر حملہ ہوا تھا جس کے بعد حکام نے علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کرم کے
پڑھیں:
مودی کی پانی کو ہتھیار بنانے کی دھمکی عالمی اصولوں کی خلاف ورزی ہے: پاکستان
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی +آئی این پی ) ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی وزیراعظم کے حالیہ بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا عالمی اصولوں کے خلاف ہے،مودی کے بیانات افسوسناک مگر حیران کن نہیں ہیں ۔دفترخارجہ سے جاری بیان کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نے ایک بار پھر اشتعال انگیز بیانیے کو اپنایا ہے، جو نہ صرف علاقائی امن بلکہ بین الاقوامی اصولوں کے بھی خلاف ہے۔ بھارتی وزیرِ اعظم کی جانب سے پانی جیسے مشترکہ اور معاہدے کے پابند وسیلے کو ہتھیار بنانے کی بات نہ صرف انتہائی افسوسناک ہے بلکہ بین الاقوامی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ ایسے بیانات بھارت کے خطے میں اصل کردار اور اس کے عالمی دعوئوں میں کھلا تضاد ظاہر کرتے ہیں۔ترجمان کے مطابق، بھارتی قیادت کی جانب سے تاریخی حقائق کو مسخ کرنا، اقلیتوں کے خلاف جبر کی پالیسیوں کا دفاع کرنا، اور پانی جیسے مشترکہ وسائل کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی دھمکیاں دینا عالمی اصولوں سے واضح انحراف ہے۔دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کا حالیہ خطاب ان کے علاقائی جارحانہ رویے اور عالمی عزائم کے درمیان موجود تضاد کو اجاگر کرتا ہے, اگر بھارتی قیادت واقعی عالمی احترام کی خواہاں ہے، تو اسے خود احتسابی کی راہ اپنانی چاہیے ۔ دفتر خارجہ نے بھارت کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ بھارت غیرملکی مداخلت، بیرونِ ملک قتل و غارت، اور قبضے جیسے سنگین جرائم میں ملوث ہے، خاص طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی اقدامات کو ریاستی جبر اور ظلم قرار دیا گیا۔ترجمان نے کہا کہ موجودہ بھارتی حکومت کے نظریاتی حامیوں نے ہجومی تشدد کو معمول بنا دیا ہے، اور ریاستی سرپرستی میں نفرت انگیز مہمات چلائی جا رہی ہیں، جن کا ہدف ملک کی مذہبی اقلیتیں ہیں۔ یہ اقدامات صرف سیاسی فائدے کے لیے کیے جاتے ہیں، لیکن ان کا کوئی عالمی جواز موجود نہیں۔پاکستان نے بھارت کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابی مہمات میں جنگی جنون وقتی تالیاں تو بجوا سکتا ہے، مگر یہ خطے میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے خطرناک ہے، بھارتی نوجوان، جو اکثر قوم پرستانہ جنون کا پہلا شکار بنتے ہیں، اس منفی بیانیے کا سب سے زیادہ نقصان اٹھاتے ہیں۔دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ قومی جذبات کو بھڑکانے والی سیاست وقتی طور پر تالیاں تو سمیٹ سکتی ہے مگر طویل المدتی امن اور استحکام کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاتی ہے۔ بھارت کے نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ خوف کی سیاست کو رد کریں اور وقار، دلیل اور خطے میں تعاون پر مبنی مستقبل کی طرف قدم بڑھائیں۔ پاکستان نے مسجد اقصی پر اسرائیلی اشتعال انگیزی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کی غیر متزلزل حمایت کرتے ہیں، اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ بنایا جائے۔