کمیشن نہیں تو حکومت کے ساتھ مذاکرات بھی نہیں ، پی ٹی آئی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل پر بات ہوئی ہے ، اب آئین و قانون کے حق میں بولنے والوں کو اٹھایا جائے گا، ہمارے مطالبے پر جوڈیشل کمیشن نہیں بنا تو حکومت کے ساتھ مذاکرات بھی نہیں ہوں گے ۔اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب، بیرسٹر گوہر اور دیگر نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کی۔ اس موقع پر عمر ایوب نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن نے بہترین احتجاج ریکارڈ کرایا ہے ۔عمر ایوب نے کہا کہ حکومت کے ساتھ تیسرا مذاکراتی راؤنڈ مکمل ہوگیا ، حکومت نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرائیں گے ۔ ہم بار بار پوچھ چکے ہیں مگر حکومت ملاقات کرانے میں ناکام ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات کے مطابق اگر کمیشنر نہیں بنیں گے تو مذاکرات بھی نہیں ہوں گے ۔ القادر ٹرسٹ کیس ایک بھونڈا کیس ہے ۔ اس وقت جوڈیشری پر دباؤ ہے ۔ فیصلہ کٹھ پتلی عدالت نے سنایا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ آج ایک کمیٹی میں ڈیجیٹل پاکستان بل پر بات ہوئی ۔ حکومتی ممبران نے اس بل کے حق میں ووٹ دیا، جس کے مطابق ڈیٹا تک رسائی حاصل ہوگی ۔ بل پاس ہونے کے بعد پاکستان میں آئین اور قانون کی بالادستی کے حق میں بات کرنے والوں کو اٹھایا جائے گا ۔عمر ایوب کا کہنا تھا کہ مہنگائی اور بے روزگاری ہے ، لوگ غربت میں بہت نیچے پہنچ چکے ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی تاریخ میں قانون سازی کا کم ترین وقت پاکستان میں ہے ۔ 88 دنوں میں 10 منٹ بھی قانون سازی پر بات نہیں ہوئی ۔ جتنے بھی قانون پاس ہوئے 10 منٹ کے اندر پاس کرلیے گئے ۔ ایک سال میں 130 دن سیشن ہوتا ہے مگر ہمارے پاس 88 دن ہوئے ۔پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ آج انسداد دِہشتگردی عدالت میں 700 کارکن اٹک سے لائے گئے تھے ۔ بے گناہ کارکنوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا جا رہا ہے ۔ قیدی وینز میں 500 قیدی ڈال کر لائے جاتے ہیں۔ 3 ہزار سے زائد کارکنان قید ہیں، ان کے ساتھ جیل مینوئل کے مطابق سلوک کیا جائے ۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ عمران خان نے امریکا کی سازش کو بے نقاب کیا ۔ شہباز شریف اس خط کو ایوان میں لے کر آئے جس کی بنیاد پر سزا سنائی گئی۔ جو جج سائیکل چور اور جیب کترے کا مقدمہ نہیں سن سکتے ، انہوں نے سابق وزیر اعظم کا کیس سنا ۔علی محمد خان کا کہنا تھا کہ جس فیصلے کی بنیاد پر سزا سنائی گئی اس میں کوئی حقیقت ہی نہیں ہے ۔ عمران خان کا گناہ صرف یہ ہے وہ پیسہ باہر سے پاکستان لائے ۔ حسن نواز کی طرح ہر پاکستانی دیوالیہ ہو جائے میری دعا ہے ۔ مگر یہ دعا بھی ہے کہ پاکستانی حلال کا رزق کھائے ویسا حرام کا نہ کھائیں ۔ ہم عمران خان پر ہوا ہر ظلم برداشت نہیں کریں گے ، اس کی مذمت کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی نے کہا کہ عمر ایوب کے ساتھ تھا کہ
پڑھیں:
ملک میں عدلیہ اور انصاف کا کوئی وجود نہیں رہا، عمر ایوب
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب خان نے عدلیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں عدلیہ اور انصاف کا کوئی وجود نہیں رہا۔
یہ بھی پڑھیں:عمر ایوب کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
عمر ایوب خان نے دعویٰ کیا کہ ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں، جبکہ ان کے 2 اسٹاف ممبران کو ہری پور کے جبری گاؤں سے اغوا کیا گیا اور 4 دن تک ان کا کچھ پتا نہ چلا۔
انہوں نے بتایا کہ ان دونوں افراد کو ساڑھے 3 ماہ قید میں رکھنے کے بعد 6 ماہ کی سزا سنائی گئی، حالانکہ وہ موقع پر موجود ہی نہیں تھے، ان کے اغوا کی ایف آئی آر بھی درج ہے۔
انہوں نے موجودہ نظام کو ’ٹوٹل فراڈ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے اور ان کو بنیادی سہولیات نہیں دی جا رہیں۔
عمر ایوب نے مزید کہا کہ ایک سابق وزیر اعظم کے طور پر جو سہولیات عمران خان کو ملنی چاہییں، وہ نہیں دی جا رہیں۔
یہ بھی پڑھیں:عمران خان بہت جلد باہر ہوں گے اور ایک بار بھر وزیر اعظم بنیں گے، عمر ایوب
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پر فارم 47 کے ذریعے مسلط شدہ حکومت ہے اور عوام ہی اسے ہٹائیں گے۔
انہوں نے شاہ محمود قریشی کے مقدمات کو بھی بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ 9 مئی کے دن وہ اپنی اہلیہ کے علاج کے سلسلے میں کراچی میں موجود تھے، پھر بھی ان پر جھوٹے مقدمات قائم کیے گئے۔
عمر ایوب خان نے امید ظاہر کی کہ پارٹی کے سینیئر رہنما جلد از جلد رہا ہوں گے اور کہا کہ وہ وائس چیئرمین کے ساتھ مل کر پارٹی کے امور چلائیں گے۔
انہوں نے دیگر رہنماؤں کو دی گئی سزاؤں کو بھی بے بنیاد قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بشریٰ بی بی عمر ایوب عمران خان ہری پور وارنٹ