Jasarat News:
2025-06-09@18:06:15 GMT

فقیر محمد کھوکھر لاپتا افراد کمیشن کے نئے سربراہ مقرر

اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT

اسلام آباد(آن لائن )سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں لاپتا افراد کیس کی سماعت کے دوران حکومت نے آگاہ کیاہے کہ جسٹس (ر)جاویداقبال کوہٹادیاگیاہے کہ اورلاپتاافراد کمیشن کاجسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر کو سربراہ مقرر کردیاگیاہے ،یہ نئی پیش رفت سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کوآگاہ کیاہے اور بتایاہے کہ حکومت نے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی جگہ نیا کمیشن سربراہ لگا دیاہے۔حکومت قانون سازی کے ذریعے لاپتا افراد ٹریبونل بنانے چاہتی ہے۔جبکہ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاہے کہ قانون تو پہلے سے موجود ہے۔کسی کو لاپتا کرنا جرم ہے۔کسی نے جرم کیا ہے تو ٹرائل کرے۔جرم نہیں کیا تو چھوڑیں اسکو۔جسٹس محمدعلی مظہرنے کہاکہ لاپتاافراد ٹریبونل کیلیے تو قانون سازی کرنا پڑے گی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ قانون سازی کیلیے کابینہ کمیٹی کام کر رہی ہے۔جسٹس محمدعلی مظہرنے کہاکہ کتنے عرصہ میں قانون سازی کا عمل مکمل ہوگا۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ قانون تو پہلے سے موجود ہے۔کسی کو لاپتہ کرنا جرم ہے۔کسی نے جرم کیا ہے تو ٹرائل کرے۔جرم نہیں کیا تو چھوڑیں اسکوایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ وفاقی حکومت ایک مرتبہ لاپتہ افراد ایشو کو سیٹ کرنا چاہتی ہے۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ اگر مسئلہ حل کرنا ہوتا تو لاپتہ افراد کا معاملہ حل ہو چکا ہوتا۔جسٹس حسن رضوی نے کہاکہ ابتک کمیشن نے کتنی لاپتہ افراد کی ریکوریاں کیں ہے۔کیا بازیاب ہونے والے آکر بتاتے کہ وہ کہاں تھے۔رجسٹرار لاپتہ افراد کمیشن نے کہاکہ بازیاب ہونے والے نہیں بتاتے وہ کہاں پر تھے۔جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ اوور کرنا ختم کریں اور لاپتہ افراد کی قانون سازی کریں،جسٹس جمال نے کہاکہ ہم امید ہی کر سکتے کہ حکومت مسئلہ حل کیا جائے گا۔ پارلیمنٹ کو قانون سازی کا نہیں کہہ سکتے۔بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلیے ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: لاپتہ افراد جسٹس جمال نے کہاکہ ہے کسی

پڑھیں:

فیصل آباد میں عید کے روز افسوسناک واقعہ، دیرینہ رنجش نے 3 افراد کی جان لے لی

فیصل آباد:

عیدالاضحیٰ کے روز  چک جھمرہ میں دیرینہ رنجش پر مبینہ طور پر تہرے قتل کی ہولناک واردات پیش آئی، جس میں تین افراد کو فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

یہ افسوسناک واقعہ فیصل آباد کے تھانہ جھمرہ کی حدود میں واقع 161 رب نیپالکہ میں صبح ساڑھے تین بجے پیش آیا۔

مقتولین کی شناخت محمد خان، تقی احمد اور محمد ناصر کے ناموں سے ہوئی ہے، مقتولین کو مخالفین نے صبح ساڑھے تین بجے فائرنگ کر کے قتل کیا۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس پی مدینہ ڈویژن سعد ارشد، ڈی ایس پی نشاط آباد اور دیگر اعلیٰ افسران بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور شواہد اکٹھے کرنے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ مقتولین کا مخالف فریق سے پرانا تنازع جاری تھا، اور حال ہی میں وہ ایک مقدمے سے بری ہو کر واپس آئے تھے۔

پولیس نے مقتولین کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا ہے جبکہ ملزمان کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی20 کے لیے ایک ہی کپتان مقرر کرنے کی تیاری
  • دنیا میں گروتھ نیچے گئی پاکستان میں بڑھی ہے، خرم شہزاد
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی لاش ملنے کا دعویٰ
  • مودی کے دور حکومت میں تمام آئینی ادارے یرغمال بنا لئے گئے، تیجسوی یادو
  • شیخ محمد العیسی کی پاکستان کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات
  • منڈی بہاء الدین، لاپتہ 8 سالہ بچی کی لاش کھیت سے برآمد
  • غزہ سے ملنے والی لاش ممکنہ طور پر حماس کے سربراہ محمد سنوار کی ہے؛ اسرائیلی فوج
  • فیصل آباد میں عید کے روز افسوسناک واقعہ، دیرینہ رنجش نے 3 افراد کی جان لے لی
  • وزیرخزانہ کی ڈیجیٹل اثاثوں کیلئے قانونی فریم ورک جلد نافذ کرنے کی ہدایت