فقیر محمد کھوکھر لاپتا افراد کمیشن کے نئے سربراہ مقرر
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسلام آباد(آن لائن )سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں لاپتا افراد کیس کی سماعت کے دوران حکومت نے آگاہ کیاہے کہ جسٹس (ر)جاویداقبال کوہٹادیاگیاہے کہ اورلاپتاافراد کمیشن کاجسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر کو سربراہ مقرر کردیاگیاہے ،یہ نئی پیش رفت سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کوآگاہ کیاہے اور بتایاہے کہ حکومت نے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی جگہ نیا کمیشن سربراہ لگا دیاہے۔حکومت قانون سازی کے ذریعے لاپتا افراد ٹریبونل بنانے چاہتی ہے۔جبکہ جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاہے کہ قانون تو پہلے سے موجود ہے۔کسی کو لاپتا کرنا جرم ہے۔کسی نے جرم کیا ہے تو ٹرائل کرے۔جرم نہیں کیا تو چھوڑیں اسکو۔جسٹس محمدعلی مظہرنے کہاکہ لاپتاافراد ٹریبونل کیلیے تو قانون سازی کرنا پڑے گی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ قانون سازی کیلیے کابینہ کمیٹی کام کر رہی ہے۔جسٹس محمدعلی مظہرنے کہاکہ کتنے عرصہ میں قانون سازی کا عمل مکمل ہوگا۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ قانون تو پہلے سے موجود ہے۔کسی کو لاپتہ کرنا جرم ہے۔کسی نے جرم کیا ہے تو ٹرائل کرے۔جرم نہیں کیا تو چھوڑیں اسکوایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ وفاقی حکومت ایک مرتبہ لاپتہ افراد ایشو کو سیٹ کرنا چاہتی ہے۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ اگر مسئلہ حل کرنا ہوتا تو لاپتہ افراد کا معاملہ حل ہو چکا ہوتا۔جسٹس حسن رضوی نے کہاکہ ابتک کمیشن نے کتنی لاپتہ افراد کی ریکوریاں کیں ہے۔کیا بازیاب ہونے والے آکر بتاتے کہ وہ کہاں تھے۔رجسٹرار لاپتہ افراد کمیشن نے کہاکہ بازیاب ہونے والے نہیں بتاتے وہ کہاں پر تھے۔جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ اوور کرنا ختم کریں اور لاپتہ افراد کی قانون سازی کریں،جسٹس جمال نے کہاکہ ہم امید ہی کر سکتے کہ حکومت مسئلہ حل کیا جائے گا۔ پارلیمنٹ کو قانون سازی کا نہیں کہہ سکتے۔بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلیے ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: لاپتہ افراد جسٹس جمال نے کہاکہ ہے کسی
پڑھیں:
جولانی حکومت نے فلسطین اسلامی جہاد کے دو سینیئر اہلکاروں کو گرفتار کر لیا
منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں اسلامی جہاد نے کہا کہ خالد خالد، جو شام میں گروپ کے سربراہ ہیں، اور ابو علی یاسر، جو شام میں اس کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ ہیں، کو پانچ دن قبل بغیر کسی وضاحت کے گرفتار کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ شام میں فلسطینی مزاحمت کاروں کیلئے زمین تنگ ہونا شروع ہو گئی۔ شام کی جولانی حکومت نے فلسطینی اسلامی جہاد (PIJ) کے دو سینئر رہنماؤں کو گرفتار کر لیا ہے۔ منگل کو جاری کردہ ایک بیان میں اسلامی جہاد نے کہا کہ خالد خالد، جو شام میں گروپ کے سربراہ ہیں، اور ابو علی یاسر، جو شام میں اس کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ ہیں، کو پانچ دن قبل بغیر کسی وضاحت کے گرفتار کیا گیا۔بیان میں کہا گیا کہ گرفتاری کا طریقہ ایسا تھا جس کی ہم اپنے ان بھائیوں سے توقع نہیں کرتے، جن کی سرزمین ہمیشہ وفادار اور آزاد لوگوں کے لیے پناہ گاہ رہی ہے۔ بیان کے مطابق "ہم گزشتہ ڈیڑھ سال سے غزہ میں بغیر ہتھیار ڈالے صہیونی دشمن کے خلاف مسلسل لڑ رہے ہیں، ہم اپنے عرب بھائیوں سے تعاون اور قدردانی کی امید رکھتے ہیں، نہ کہ اس کے برعکس۔" شامی حکام کی جانب سے فوری طور پر اس پر کوئی تبصرہ نہیں آیا۔