فیصل آباد، طلبہ نے صاحبزادہ حامد رضا کی گرفتاری کی کوشش ناکام بنادی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
فیصل آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سنی اتحاد کونسل کے سربراہ اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و اپوزیشن کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا کی گرفتاری کی کوشش طلبا نے ناکام بنادی۔ فیصل آباد میں پولیس صاحبزادہ حامد رضا کو گرفتار کرنے جامعہ رضویہ پہنچی تو طلبا ڈھال بن گئے اور انہوں نے مدرسے کے دروازے بند کر لیے۔ پولیس نے صاحبزادہ حامد رضا کی گرفتاری کے حوالے سے بتایا تو سنی اتحاد کونسل کے سربراہ نے بتایا کہ انہوں نے تمام کیسز میں عدالتوں سے ضمانتیں حاصل کی ہوئیں ہیں۔ترجمان حامد رضا کے مطابق پولیس نے نہیں بتایا کہ کس کیس میں گرفتار کرنے آئے تاہم کچھ دیر بعد پولیس کی بھاری نفری گرفتاری کے بغیر جامعہ رضویہ سے روانہ ہوگئی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
علامہ حسنین وجدانی کی بلاجواز گرفتاری
تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جس میں تازہ ترین مسائل کے بارے میں نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کی جاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںتجزیہ انجم رضا کے ساتھ
موضوع : علامہ حسنین وجدانی کی بے جواز گرفتاری اور غافلانہ سکوت!
مہمان: علامہ محمد کاظم بہجتی ( کوئٹہ)
میزبان: سید انجم رضا
تاریخ: 8 جون 2025
پاکستان کا ایک درد آشنا، باعمل، باوقار عالم دین، امام جمعہ کوئٹہ، علامہ غلام حسنین وجدانی گزشتہ 40 دن سے سعودی عرب کی قید میں ہے
تفصیلات کے مطابق تقریباً ڈیڑھ ماہ قبل 19 اپریل کو عمرے سے واپسی پرطائف ائیر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس سے قبل بھی ایک پاکستانی فعال مزاحمتی جوان کو سعودی حکومت نے گذشتہ 6 ماہ سے گرفتار کر رکھا ہے
تاحال ان کی رہائی کیلئے حکومت سمیت کوئی سنجیدہ نہیں ہے ۔ اگر سعودی قونصلیٹ کراچی کے سامنے احتجاج کریں تو حساس اداروں کا دباؤ آجاتا ہے۔ افسوس اس بے حسی پر آخر کب تک یہ سلسلہ جاری رہے گا ؟
خلاصہ گفتگو و اہم نقاط:
علامہ غلام حسنین وجدانی کوئٹہ میں امام جمُعہ ہیں اور آپکا تعلق گلگت سے ہے
علامہ غلام حسنین وجدانی کی شہرت انتہائی معزز اور اتحاد بین المسلمین کے داعی عالم دین کی ہے
کوئٹہ کے تمام مذہبی و سماجی حلقوں میں علامہ غلام حسنین وجدانی کابہت احترام ہے
علامہ غلام حسنین وجدانی ایک نرم مزاج اور معتدل عالم دین کے طور پہ معروف ہیں
علامہ غلام حسنین وجدانی کی بلاوجہ گرفتاری کی تفصیلات ابھی تک سامنے نہیں آئیں
حتیٰ کہ علامہ غلام حسنین وجدانی کے اہلِ خانہ کو بھی ان کی گرفتاری کی تفصیلات نہیں معلوم
ملی جماعتوں کی نے بھی کوئی موثر آواز نہیں اٹھائی
ان کی رہائی کے لئے مضبوط آواز اٹھانا ضروری ہے تاکہ آئندہ بھی کسی عالم دین کے ساتھ ایسا سلوک نہ ہو
حکومت کو بھی ایک قانون پسند پاکستانی عالمِ دین کی رہائی کے لئے اقدامات کرنے چاہیئں
پاکستان کی وزارت خارجہ کی خامشی بھی ناقابلِ فہم ہے
علامہ غلام حسنین وجدانی کی بیشتر مصروفیات تدریسی تبلیغاتی ہیں
علامہ غلام حسنین وجدانی اب بھی ایک قافلے کے ہمراہ عمرہ ادا کرنے گئے تھے
پاکستانی شہری دنیا میں کہیں بھی ہووہ پاکستانی حکومت کی ذمہ داری ہے