قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اور کیا اِن لوگوں کو (اِن تاریخی واقعات میں) کوئی ہدایت نہیں ملی کہ ان سے پہلے کتنی قوموں کو ہم ہلاک کر چکے ہیں جن کے رہنے کی جگہوں میں آج یہ چلتے پھرتے ہیں؟ اس میں بڑی نشانیاں ہیں، کیا یہ سنتے نہیں ہیں؟۔ اور کیا اِن لوگوں نے یہ منظر کبھی نہیں دیکھا کہ ہم ایک بے آب و گیاہ زمین کی طرف پانی بہا لاتے ہیں، اور پھر اسی زمین سے وہ فصل اْگاتے ہیں جس سے ان کے جانوروں کو بھی چارہ ملتا ہے اور یہ خود بھی کھاتے ہیں؟ تو کیا انہیں کچھ نہیں سوجھتا؟۔ یہ لوگ کہتے ہیں کہ ’’یہ فیصلہ کب ہو گا اگر تم سچے ہو؟‘‘۔ ان سے کہو ’’فیصلے کے دن ایمان لانا اْن لوگوں کے لیے کچھ بھی نافع نہ ہو گا جنہوں نے کفر کیا ہے اور پھر اْن کو کوئی مہلت نہ ملے گی‘‘۔ اچھا، اِنہیں ان کے حال پر چھوڑ دو اور انتظار کرو، یہ بھی منتظر ہیں۔ (سورۃ السجدۃ:26تا30)
رسول اللہؐ نے فرمایا: بنی اسرائیل میں دو شخص برابر کے تھے، ان میں سے ایک تو گناہ کے کاموں میں لگا رہتا تھا اور دوسرا عبادت میں کوشاں رہتا تھا، عبادت گزار دوسرے کو برابر گناہ میں لگا رہتا دیکھتا تو اس سے کہتا: باز رہ، ایک دفعہ اس نے اسے گناہ کرتے پایا تو اس سے کہا: باز رہ اس نے کہا: قسم ہے میرے ربّ کی تو مجھے چھوڑ دے (اپنا کام کرو) کیا تم میرا نگہبان بنا کر بھیجے گئے ہو؟ تو اس نے کہا: اللہ کی قسم، اللہ تعالیٰ تمہیں نہیں بخشے گا یا تمہیں جنت میں داخل نہیں کرے گا، پھر ان کی روحیں قبض کر لی گئیں تو وہ دونوں ربّ العالمین کے پاس اکٹھا ہوئے، اللہ نے اس عبادت گزار سے کہا: تو مجھے جانتا تھا، یا تو اس پر قادر تھا، جو میرے دست قدرت میں ہے؟ اور گنہگار سے کہا: جا اور میری رحمت سے جنت میں داخل ہو جا، اور دوسرے کے متعلق کہا: اسے جہنم میں لے جاؤ۔ (سنن ابی داؤد)
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
گستاخ اہل بیت مولوی عطا اللہ بندیالوی گرفتار
ذرائع کے مطابق پولیس نے عطا اللہ بندیالوی کو جماعتی وکیل بلال ایڈوکیٹ کی گاڑی سے اتار کر اپنی گاڑی میں منتقل کر لیا اور کہا کہ عطا اللہ بندیالوی پر ایف آئی آرز درج ہیں، ہم آپ کو تفصیلات واٹس ایپ پر بھیج دیتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اشاعت توحید و السنہ پنجاب کے رہنما اور یزید ملعون کے وکیلوں کے سرخیل مولوی عطا اللہ بندیالوی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اشاعت توحید و السنہ کے ذرائع کے مطابق سرگودہا میں جمعہ کی نماز کے بعد عطا اللہ بندیالوی حسبِ معمول مہمان خانے میں موجود تھے، کہ چند پولیس اہلکار وہاں آئے، ابتدائی گفتگو کے بعد عطا اللہ بندیالوی نے مقامی ایم این اے اور جماعتی وکیل بلال ایڈوکیٹ کو بھی بلا لیا، کافی دیر تک غیررسمی بات چیت جاری رہی۔ جب عطا اللہ بندیالوی اُٹھنے لگے تو پولیس والوں نے کہا کہ ہمارے دو سینئر افسر آرہے ہیں، جو آپ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ افسران کے پہنچنے پر انہوں نے بلال ایڈوکیٹ سے کہا کہ عطا اللہ بندیالوی کو اپنی گاڑی میں ہمارے چاندنی چوک دفتر لے آئیں، جہاں بات چیت ہوگی، اور ہم آپ کے تعاون کے شکر گزار ہوں گے۔ جب وہ لوگ مدرسے سے نکلے اور کچھ ہی فاصلے پر پہنچے تو پولیس نے عطا اللہ بندیالوی کو بلال ایڈوکیٹ کی گاڑی سے اتار کر اپنی گاڑی میں منتقل کر لیا اور کہا کہ عطا اللہ بندیالوی پر ایف آئی آرز درج ہیں، ہم آپ کو تفصیلات واٹس ایپ پر بھیج دیتے ہیں۔