Jasarat News:
2025-04-26@03:26:01 GMT

سردی ہائے سردی… دھوپ چھائوں

اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT

سردی ہائے سردی… دھوپ چھائوں

جنوری کا آدھا مہینہ گزر گیا لیکن سردی ہے کہ جان چھوڑتی نظر نہیں آرہی، سردی بھی خشک پڑ رہی ہے، پورے موسم سرما میں اب کی دفعہ بارشیں نہیں ہوئیں، بارشوں کا نہ ہونا بھی عذاب الٰہی کی علامت ہے۔ مخلوق خدا اس عذاب سے دوچار ہے، بارانی علاقے خاص طور پر اس عذاب کو بھگت رہے ہیں۔ کسانوں نے اکتوبر نومبر میں گندم کی فصل کاشت تو کردی تھی لیکن پھر ان کی نگاہیں بارانِ رحمت کے لیے آسمان کی جانب اُٹھ گئی تھیں کہ کب بادل بارش کا سندیسہ لے کر آئیں اور ان کے کھیت سرسبز و شاداب ہوجائیں۔ کہیں کہیں بارش کے چھینٹے پڑے ضرور لیکن کہیں بھی کھل کر بارش نہیں ہوئی، اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ گندم کی فصل ٹھٹھر کر رہ گئی ہے، گندم کے پودوں نے سر نکالا تو ہے لیکن ڈیڑھ دو فٹ سے زیادہ بلند نہیں ہوسکے۔ زمین کے اندر جو پہلے سے نمی موجود تھی اس نے ان پودوں کو سر اُٹھانے میں تو مدد دی لیکن وہ بھی ہار گئی اور سب کی نگاہیں آسمان کو تکنے لگیں۔ محکمہ موسمیات نے بار بار اعلان کیا کہ بارشیں برسانے والی ہوائوں کا سلسلہ پاکستان میں داخل ہوگیا ہے اور مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارشیں متوقع ہیں۔ یہ پیش گوئی صرف بلوچستان میں سچ ثابت ہوئی کہیں کہیں ہلکی پھلکی بارش بھی ہوئی لیکن پنجاب کے بارانی علاقے خاص طور پر اس رحمت سے محروم رہے۔ اب حالت یہ ہے کہ کھیتوں میں دھول اُڑ رہی ہے، سبزہ مرجھا گیا ہے، درختوں کے پتے پت جھڑ کی نذر ہوگئے تھے وہ بھی ٹنڈمنڈ کھڑے ہیں، ہم چونکہ خود پنجاب کے بارانی پہاڑی علاقے میں رہتے ہیں اس لیے ان حالات سے ذاتی طور پر دوچار ہیں۔ خشک سردی نام پوچھ رہی ہے، شام ہوتے ہی یہ آسمان سے اُترتی ہے اور جسم پہ کپکپاہٹ طاری کردیتی ہے، اس کا علاج آگ ہے لیکن آگ کہاں سے لائیں۔ بجلی یا گیس کا ہیٹر جلانا بہت بڑی عیاشی ہے جس کے ہم متحمل نہیں ہوسکتے، اس لیے مناسب یہی سمجھتے ہیں کہ کمبل لپیٹ کر بستر پہ بیٹھ جائیں اور مونگ پھلی ٹھونگتے رہیں کہ یہی ’’ڈرائی فروٹ‘‘ ہماری دسترس میں ہے۔ ابھی دوچار سال پہلے تک اچھی کوالٹی کی مونگ پھلی دو سو روپے فی کلو مل جاتی تھی لیکن دیکھتے ہی دیکھتے اس کا ریٹ ایک ہزار روپے تک پہنچ گیا۔ رہ گئے دوسرے ڈرائی فروٹس تو ان کی بات ہی نہ کیجیے، ہاں یاد آیا ہمارے بچپن میں چلغوزہ ٹھیلے والے بیچتے تھے، چار آنے کا چلغوزہ اتنا آتا تھا کہ قمیص کی سائیڈ والی جیب بھر جاتی تھی اور سارا دن کھاتے رہو ختم ہونے میں نہیں آتے تھے۔ اُس زمانے میں بجلی اور گیس کے ہیٹروں کا رواج نہ تھا لیکن آگ کا بھی کال نہ تھا۔ کمروں میں آتش دان ہوتے تھے جس میں چولہے سے ایک سلگتی ہوئی لکڑی لا کر رکھ دیتے اور کمرہ گرم ہوجاتا تھا۔ پھر یہ لکڑی کوئلہ بن جاتی اور کوئلے دیر تک لَو دیتے رہتے۔

خشک سردی فلو، نزلہ، زکام اور کھانسی بھی ساتھ لائی ہے جسے دیکھو کسی نہ کسی تکلیف میں مبتلا نظر آتا ہے۔ بچے اور بوڑھے خاص طور پر ان بیماریوں کا شکار ہیں۔ ہمارے دوست عارف الحق عارف اگرچہ امریکا میں رہتے ہیں جہاں ان بیماریوں سے بچائو کا بھرپور بندوبست موجود ہے لیکن انہوں نے فیس بک پر اطلاع دی ہے کہ وہ فلو، نزلہ اور زکام میں مبتلا ہوگئے ہیں، وہ 84 سالہ جوان ہیں بڑھاپا ان کے قریب سے نہیں گزرا، بیٹا ان کا ڈاکٹر ہے وہ گھر پر ان کا علاج کررہا ہے۔ اُمید ہے ایک دو دن میں بھلے چنگے ہوجائیں گے کیونکہ ان کے احباب نے ان کے سرہانے دعائوں کا ڈھیر لگادیا ہے، ہم نے بھی ان کے لیے صحت و سلامتی اور درازی عمر کی دعا کی ہے تا کہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آئے۔ آدمی بھی کتنا خود غرض ہے ہر معاملے میں اپنا فائدہ سوچتا ہے، ہم نے بھی اس دعا میں اپنا فائدہ سوچ لیا ہے۔

لیجیے صاحب سردی کی بات تو درمیان میں ہی رہ گئی، سردی میں چمکتی، روپہلی دھوپ سردی کے ماروں کے لیے قدرت کا عظیم تحفہ ہے۔ اس تحفے کا کوئی نعم البدل نہیں ہے، سورج نکلنا ہے اور اس کی سنہری کرنیں دھوپ کی سوغات لے کر زمین پر آتی ہیں تو دل خوشی سے اُچھلنے لگتا ہے، جسم میں دھوپ لگتے ہی حرارت آجاتی ہے۔ کہتے ہیں کہ دھوپ میں وٹامن ڈی ہوتا ہے جو ہڈیوں کو مضبوط کرتا اور جسم میں توانائی بھرتا ہے، قدرت اتنی مہربان ہے کہ توانائی کا یہ خزانہ مخلوق خدا پر مفت لٹاتی رہتی ہے۔ غریب اور امیر، بچے اور بوڑھے، انسان اور جانور سب اس سے مستفید ہوتے ہیں لیکن کچھ دنوں سے ہمارے ساتھ عجیب تماشا ہورہا ہے۔ ہم ابھی دھوپ میں بیٹھے ہی ہیں کہ بادل کا کوئی آوارہ ٹکڑا سورج کے سامنے آکر اس سے آنکھ مچولی کھیلنے لگتا ہے اس طرح ’’کبھی دھوپ کبھی چھائوں‘‘ کا کھیل شروع ہوجاتا ہے۔

ہماری جان گئی، آپ کی ادا ٹھیری
سورج اور بادل کی اس آنکھ مچولی میں جسم کانپنے لگتا ہے اور ہمیں چھت سے اُتر کر کمرے میں پناہ لینا پڑتی ہے، اس وقت بھی جب ہم یہ سطور لکھ رہے ہیں تو کمرے میں کمبل میں لپٹے ہوئے ہیں اور باہر ’’دھوپ چھائوں‘‘ کا کھیل جاری ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ہے اور ہیں کہ

پڑھیں:

عمران خان کو  رہائی کی پیشکش کی گئی لیکن بات نہ بن سکی، لطیف کھوسہ

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ 24 نومبر کے دھرنے سے قبل عمران خان کی رہائی آفر کی گئی لیکن بات نہ بن سکی۔ آفر کی گئی کہ ہم تھک گئے ہیں اور اب آپ دھرنا ختم کرنے کا اعلان کریں تو آئندہ 2 ہفتوں تک عمران خان کی رہائی ہو جائے گی، تاہم عمران خان نے کہا کہ نہیں پہلے رہائی ہوگی اور پھر میں 24 نومبر کو دھرنے کی جگہ اظہار تشکر کا جلسہ کروں گا، بس اسی وجہ سے بات نہ بن سکی میں بھی اس کا حصہ تھا، بیرسٹر سیف اور بیرسٹر گوہر علی خان رہائی کی آفر لے کر عمران خان کے پاس گئے تھے۔

وی ایکسکلوسیو میں گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ جنرل باجوہ اپنی ایکسٹینشن لینے کے لیے نواز شریف کے پاس لندن گئے تھے اور وہاں پر معاہدہ کیا تھا جس کے تحت نواز شریف کے تمام کیس معاف کیے گئے، اب اس پر عمل داری ہو رہی ہے، نواز شریف نے کہا کہ عمران خان کو جیل میں ڈالا جائے، میرے کیس ختم کیے جائیں۔

لطیف کھوسہ نے کہا یہ کہنا کہ ہم اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہیں غلط ہے، عمران خان نے بہرحال کہا ہے کہ یہ فوج بھی میری ہے یہ ملک بھی میرا ہے، جب بھی کوئی پاک فوج کا سپاہی، کوئی لیفٹیننٹ یا کوئی کیپٹن شہید ہوتا ہے تو ہمارا دل بھی خون کے آنسو روتا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ہمارا بھائی ہے۔

یہ بھی پڑھیں 9 مئی کو غیرقانونی گرفتاری پر فوج عمران خان سے معافی مانگے، لطیف کھوسہ

لطیف کھوسہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی پیپلز پولیٹکس کو چھوڑ کر اب پاور پولیٹکس کر رہی ہے اور شہباز شریف کی بی ٹیم بن گئی ہے، ضیاء الحق کی باقیات کے ساتھ جب آج کی پیپلز پارٹی ہاتھ ملائے گی تو عوام کیا کرے گی۔ میں نے پیپلز پارٹی نہیں چھوڑی بلکہ پیپلز پارٹی نے اپنا نظریہ چھوڑ دیا ہے۔ اگر آپ نے بوٹ پالش کے ساتھ پیار کرنا شروع کر دیا ہے تو کیا ہو سکتا ہے، بھٹو صاحب نے جس طرح 1970 میں کھمبے کو بھی ٹکٹ دیا تھا تو وہ جیتا تھا اب 2024 میں بھی یہی ہوا کہ عمران خان نے جس کو بھی ٹکٹ دیا وہ جیت گیا، لوگوں نے الیکٹیبلز کو شکست دے کر پیپلز پولیٹکس کرنے والوں کو کامیاب کیا۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ ایک پارٹی کے جاندار ہونے کا ثبوت ہوتا ہے کہ اس میں مختلف رہنما مختلف رائے رکھیں، اس میں کچھ لوگ جذباتی ہوتے ہیں اور کچھ لوگ جو کہ سینیئر یا زیادہ عمر میں ہوتے ہیں وہ کچھ نرمی اختیار کرتے ہیں لیکن دراصل تمام پارٹی عمران خان کی رائے اور عمران خان کی ہدایت پر متفق ہے۔ ہم نہیں جانتے کہ ہماری پارٹی کے رہنماؤں کے بیان سے ریاست کا نقصان ہو کوئی، ہمارے رہنماؤں کو 2  سے ڈھائی ارب روپے کی آفرز کی گئی ہیں اور اس کے علاوہ عہدوں کی بھی آفر کی گئی لیکن ہمارا کوئی بھی رہنما نہیں ٹوٹا ہے۔

یہ بھی پڑھیں عمران خان کے بغیر سیاسی استحکام ممکن نہیں، کپتان کو رہا کیا جائے، لطیف کھوسہ

لطیف کھوسہ نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کے ذریعے آئین کی روح کو مجروح کیا ہے، بلاول بھٹو 26 آئینی ترمیم کا ہراول دستہ ہیں اور اس وقت ذوالفقار بھٹو شہید اور بے نظیر بھٹو کی روح کانپ رہی ہوگی کہ کس طرح آئین کا چہرہ بگاڑ دیا گیا ہے، اب من پسند ججز کو لایا جا رہا ہے، سپریم کورٹ کے سینئر جج اور قائم مقام چیف جسٹس نے کہا ہے کہ ججز کے انتخاب میں جسے ہم پسند کرتے ہیں، اسے صرف ہمارا ایک ووٹ ملتا ہے اور جج کوئی اور بن جاتا ہے۔ اب وزیر اعظم آرمی چیف کی تعریف کرتے نظر آتے ہیں اور آئی ایس پی آر حکومت کی تعریف کرتی رہتی ہے۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ پاکستان کا حال اب یہ ہو گیا ہے کہ 50 فیصد سے زائد عوام غربت کی لکیر سے نیچے چلی گئی ہے، ہر پیدا ہونے والا نیا بچہ جس نے ابھی تک سانس بھی نہیں لیا وہ 3 لاکھ روپے کا مقروض ہے، جبکہ جن لوگوں نے ہماری تقلید کی ایمریٹس نے پی آئی اے کو دیکھ کر ائیر لائن بنائی اور آج وہ کہاں پہنچ گئے ہیں، اسی طرح ساؤتھ کوریا نے ہمارا بجٹ لے کر اپنا 5 سالہ بجٹ بنایا اور آج آپ دیکھیں ساؤتھ کوریا کہاں پہنچ گیا ہے، اور ہم 70 ارب ڈالر کے مقروض ہو گئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • دنیا کا سب سے کڑوا ترین مادہ دریافت
  • کراچی پر تیز دھوپ کا راج، گرمی کی شدت کتنی بڑھے گی؟ محکمہ موسمیات نے بتادیا
  • ہائی ویز کی بندش؛ دھوپ اور گرمی میں پھنسی ادویات صحت عامہ کےلیے خطرہ بن گئیں
  • ہائی ویز کی بندش؛ دھوپ اور گرمی میں پھنسی ادویات صحت کےلیے خطرہ
  • ہائی ویز کی بندش؛ دھوپ اور گرمی میں پھنسی ادویات خطرہ بن گئیں
  • بھارت کا پاکستان پر الزام لگانا مناسب نہیں، کہیں بھی دہشتگردی ہو مذمت کرتے ہیں، خواجہ آصف
  • پاکستان کسان اتحاد کا گندم کی کاشت میں بہت بڑی کمی لانے کا اعلان
  • وفاق نے معاملہ خراب کردیا، حکومت گرانا نہیں چاہتے لیکن گراسکتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
  • پہلگام واقعے سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، دہشتگردی کو کہیں بھی سپورٹ نہیں کرتے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • عمران خان کو  رہائی کی پیشکش کی گئی لیکن بات نہ بن سکی، لطیف کھوسہ