سپر گلُو سے اپنے ہونٹ چپکانے کا خطرناک مذاق: فلپائنی شخص کی وڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
منیلا:فلپائن کے ایک شخص نے مذاق ہی مذاق میں اپنے ہونٹوں پر سپر گلو لگانے کی کوشش کی، لیکن یہ حرکت اس کے لیے اتنی خطرناک ثابت ہوئی، یہ آپ وڈیو دیکھ کر اندازہ لگا سکتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہونے والی اس وڈیو کو 4.7 ملین سے زیادہ بار دیکھا جا چکا ہے، جس میں یہ شخص سپر گلو کی ٹیوب کیمرے کے سامنے دکھا کر اسے اپنے ہونٹوں پر لگاتا ہے اور چند ہی لمحوں کے اندر ہی اس کے ہونٹ مضبوطی سے جُڑ جاتے ہیں۔
ابتدا میں وہ اس صورتحال پر ہنستا ہے، لیکن جلد ہی گھبراہٹ میں مبتلا ہو جاتا ہے جب اسے محسوس ہوتا ہے کہ ہونٹ الگ کرنے کی ہر کوشش ناکام ہو رہی ہے۔
وڈیو میں اس کی بے بسی اور پریشانی واضح ہے جب کہ سانس لینے میں مشکلات اور گھبراہٹ کی وجہ سے اس کی حالت مزید خراب ہو جاتی ہے۔
سوشل میڈیا صارفین نے اس وڈیو پر مختلف تبصرے کیے۔ ایک صارف نے طنزیہ لکھا، ’’کم از کم اسے اپنے ہونٹ بند رکھنے کا نیا طریقہ مل گیا ہے۔‘‘ جب کہ ایک اور نے کہا، ’’یہ حرکت بہت خطرناک ہو سکتی تھی، امید ہے کہ اس نے اس سے سبق سیکھ لیا ہوگا۔‘‘
یہ واقعہ ایسے لوگوں کے لیے بہترین سبق کے مترادف ہے، جو اس طرح کی عجیب و غریب اور انوکھی حرکتیں محض وائرل ہونے کے لیے کرتے ہیں، جو بعد میں ان کے لیے مذاق سے خطرناک شکل میں تبدیل ہو جاتی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وی ایم ویئر کے سافٹ ویئرز میں خطرناک خامیاں، کن شعبوں کے سسٹمز متاثر ہوسکتے ہیں؟
نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم یعنی این سی ای آر ٹی کےایک حالیہ سنگین حفاظتی انتباہ میں بتایا گیا ہے کہ مشہور کمپنی وی ایم ویئر کے متعدد سافٹ ویئرز میں ایسی خامیاں پائی گئی ہیں جن کے ذریعے حملہ آوراداروں کے نظام میں بغیر اجازت داخل ہو کر مکمل کنٹرول حاصل کر سکتے ہیں۔
ان سافٹ ویئرز میں ورچوئل مشین، کلاؤڈ انفرا اسٹرکچر، اور معاون پروگرام شامل ہیں، جو سرکاری اور نجی اداروں کے لیے بنیادی اہمیت رکھتے ہیں۔
این سی ای آر ٹی کے مطابق یہ خامیاں صارف کے ڈیٹا کی حفاظت، نظام کی درستگی اور خدمات کی مسلسل فراہمی پر سنگین خطرہ ڈال سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 18 کروڑ سے زیادہ صارفین کے پاسورڈ اور حساس معلومات چوری، فوری کیا اقدامات کرنے چاہییں؟
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر بروقت اصلاح نہ کی گئی تو حملہ آور نہ صرف ڈیٹا چوری کر سکتے ہیں بلکہ پورا نظام غیر فعال بھی کر سکتے ہیں۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے سائبر سیکیورٹی ایکسپرٹ اطہر عبدالجبار کا کہنا تھا کہ یہ خامیاں صرف ایک معمولی مسئلہ نہیں، بلکہ ورچوئل نظام کے بنیادی ڈھانچے کی کمزوری کا عندیہ ہیں۔
انہوں نے اس ضمن میں اداروں کو فوری طور پر حفاظتی اقدامات کرنے کا مشورہ دیا۔
مزید پڑھیں: اے آئی چیٹ بوٹس نعمت کے ساتھ زحمت بھی، جانیے نقصانات و احتیاطی تدابیر
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں وی ایم ویئر کے سافٹ ویئرز بڑے پیمانے پر مختلف شعبوں میں استعمال ہوتے ہیں اورنجی کاروبار اور کمپنیاں بھی اپنے ڈیٹا اور سرور کے انتظام کے لیے وی ایم ویئر کا سہارا لیتے ہیں۔
بینک اور مالیاتی ادارے اپنے ڈیٹا سینٹرز میں، ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیاں اپنے کلاؤڈ نیٹ ورک کے لیے، اور سرکاری ادارے وزارتوں اور تحقیقی مراکز میں یہی سافٹ ویئرز استعمال کرتے ہیں۔
’صارفین اور ادارے صرف سافٹ ویئر اپڈیٹس پر انحصار نہ کریں، بلکہ باقاعدہ سیکیورٹی آڈٹ، نیٹ ورک مانیٹرنگ، اور انسائڈ تھریٹ پروٹیکشن کو بھی یقینی بنائیں۔‘
مزید پڑھیں: سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں تعاون، وفاقی کابینہ کی چین کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی منظوری
این سی ای آر ٹی کی جانب سے صارفین اور اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوراً متعلقہ سافٹ ویئر کا جدید ورژن انسٹال کریں اور انتظامی حصے کو عوامی نیٹ ورک سے الگ رکھیں۔
مضبوط پاس ورڈ اور کم مراعات والے اکاؤنٹس استعمال کریں، اور نظام کی مسلسل نگرانی کریں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تربیت یافتہ عملہ اور حفاظتی پالیسیوں کے نفاذ کے بغیر جدید سافٹ ویئر بھی مکمل محفوظ نہیں رہ سکتا۔
مزید پڑھیں: ہیکرز کیسے پاسورڈ چوری کیے بغیر گوگل اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کررہے ہیں؟
ماہرین کے مطابق اگر یہ اقدامات بروقت نہ کیے گئے تو پاکستان کے اہم ادارے، بینکنگ نظام اور ٹیلی کام نیٹ ورک ہیکرز کے لیے آسان ہدف بن سکتے ہیں۔
اس لیے این سی ای آر ٹی کا یہ انتباہ اداروں کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ ملکی انفرا اسٹرکچر کو ممکنہ خطرات سے محفوظ رکھنے کی خاطر حفاظتی پیچ انسٹال کرنا، رسائی تک کنٹرول مضبوط کرنا اور نظام کی مسلسل نگرانی کرنا ناگزیر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اطہر عبدالجبار این سی ای آر ٹی بینکنگ نظام ٹیلی کام نیٹ ورک سائبر سیکیورٹی ایکسپرٹ سافٹ ویئرز کلاؤڈ انفرا اسٹرکچر نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم ہیکرز ورچوئل مشین وی ایم ویئر