سول ہسپتال کوئٹہ کی بہتری کیلئے کام کر رہے ہیں، ایم ایس
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
ایم ایس سول ہسپتال کوئٹہ ہادی کاکڑ نے کہا کہ سول ہسپتال کوئٹہ میں انتظامات کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سول ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر ہادی کاکڑ نے کہا ہے کہ ہسپتال میں طبی سہولیات کی فراہمی، صفائی کی صورتحال بہتر بنایا جا رہا ہے۔ ہسپتال میں ٹریفک کے گھمبیر مسئلے کے حل کیلئے متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر ہسپتال کو نو پارکنگ زون قرار دیا جائے گا، تاکہ ایمرجنسی میں آنے والوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی، صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ اور سیکرٹری صحت مجیب الرحمن پانیزئی کی قیادت میں عوام کو فوری علاج و معالجے کی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ ڈاکٹر ہادی کاکڑ نے کہا کہ سول ہسپتال کوئٹہ بلوچستان کے دو بڑے ہسپتالوں میں سے ایک ہے۔ جہاں بڑی آبادی سول ہسپتال کی طرف رخ کر رہی ہے۔ ایسے میں ہسپتال انتظامیہ پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ بحیثیت میڈیکل سپرنٹنڈنٹ جو ذمہ داری ملی ہے۔ اس کو بخوبی سرانجام دوں گا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے ساس سسر قتل کے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے ساس سسر کے قتل کے ملزم اکرم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی۔
عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں لاہور ہائیکورٹ کا عمر قید کی سزا کا فیصلہ برقرار رکھا۔ مقدمے کی سماعت کے دوران جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ میاں بیوی میں جھگڑا نہیں تھا تو ساس سسر کو قتل کیوں کیا؟ دن دیہاڑے 2 لوگوں کو قتل کر دیا۔
جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ بیوی ناراض ہوکر میکے بیٹھی تھی۔ ملزم کے وکیل پرنس ریحان نے عدالت کو بتایا کہ میرا موکل بیوی کو منانے کے لیے میکے گیا تھا۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ وکیل صاحب آپ تو لگتا ہے بغیر ریاست کے پرنس ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ 2 بندے مار دیے اور ملزم کہتا ہے مجھے غصہ آگیا۔
جسٹس علی باقر نجفی نے سوال کیا کہ بیوی کو منانے گیا تھا تو ساتھ پستول لے کر کیوں گیا؟۔ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ مدعی بھی ایف آئی آر کے اندراج میں جھوٹ بولتے ہیں۔ قتل شوہر نے کیا، ایف آئی آر میں مجرم کے والد خالق کا نام بھی ڈال دیا۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ مدعی سچ بولے تو فوجداری مقدمات میں کوئی ملزم بھی بری نہ ہو۔
واضح رہے کہ مجرم اکرم کو ساس سسر کے قتل پر ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی جب کہ لاہور ہائیکورٹ نے سزا کو سزائے موت سے عمرقید میں تبدیل کردیا تھا۔