آغا علی رضوی پر ایف آئی آر سندھ حکومت کی بدترین بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے، کاظم میثم
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اپوزیشن لیڈر جی بی اسمبلی کا کہنا تھا کہ بلاول کی حکومت میزبانی کے آداب سے بھی نابلد ہو کر گلگت بلتستان کے عوام کی آواز پر اپنی راجدھانی میں دہشتگردی کا مقدمہ درج کر کے ثابت کر دیا کہ پورے ملک میں انکی حکومت آجائے تو کیا ارادے رکھتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی و پارلیمانی لیڈر مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان محمد کاظم میثم نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام کی آواز آغا علی رضوی پر پیپلز پارٹی سندھ کی حکومت کی طرف سے ایف آئی آرز انکی بدترین بوکھلاہٹ اور فیوڈلسٹ طبقے کا جمہوری لبادہ اوڑھنے کا نتیجہ ہے۔ بلاول کی حکومت میزبانی کے آداب سے بھی نابلد ہو کر گلگت بلتستان کے عوام کی آواز پر اپنی راجدھانی میں دہشتگردی کا مقدمہ درج کر کے ثابت کر دیا کہ پورے ملک میں انکی حکومت آجائے تو کیا ارادے رکھتے ہیں۔ پاراچنار کے لیے سندھ سمیت پورے پاکستان جس میں کرم، پشاور، لاہور، اسلام آباد اور امریکہ و یورپ میں احتجاج ہوا لیکن سندھ کی حکومت نے ہی گولیاں چلائیں، مظاہرین شہید کیے، گرفتاریاں کیں اور دہشتگردی کے مقدمات عائد کیے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے بوگس مقدمات واپس لیے جائیں اور جمہوری آداب کو زندہ رکھیں۔ بلاول پچھلی مرتبہ سکردو آیا تو ہم نے خیرمقدم کیا تھا لیکن ہمارے قائد سندھ گئے تو دہشتگردی کی دفعات عائد کیں۔ مہمان، عالم دین، سید سادات اور مذہبی سیاسی جماعت کے رہنما کے ساتھ ایسے سلوک کی توقع بی بی شہید کی جماعت سے ہرگز نہیں تھی۔ آغا علی رضوی گلگت بلتستان کے ہر مظلوم کی آواز ہے۔ یہ ایف آئی آر ایک جماعت کے قائد پر نہیں بلکہ پورے گلگت بلتستان پر ہے۔ ستتر سالوں سے گلگت بلتستان کو حقوق سے محروم رکھنے والی جماعتیں اب یہاں کے رہنماوں پر دہشتگردی کا الزام لگا رہی ہیں۔ ہم اس عمل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور واضح کرتے ہیں کہ بلاول کی حکومت ہمارے اوپر میزائل بھی برسائیں ہم نہ مظلوموں کی حمایت سے باز آئیں گے اور حقوق کی جدوجہد سے پیچھے ہٹیں گے۔ واضح رہے کہ پاراچنار کے حق میں کراچی میں دھرنا دینے پر ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے صدر سید علی رضوی کیخلاف کراچی میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 24 دسمبر 2024ء کو پاراچنار کے راستے کی بندش اور دہشت گردی کے واقعات کے خلاف کراچی نمائش چورنگی پر دھرنے میں شریک کئی دیگر علماء سمیت مجلس وحدت المسلمین گلگت بلتستان کے صدر آغا علی رضوی پر بھی تھانہ سولجر بازار میں پولیس کی جانب سے دہشت گردی ایکٹ سمیت کئی دیگر دفعات کے تحت دو مختلف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ درج مقدمات میں سید علی رضوی سمیت دیگر علماءکیخلاف نفرت انگیز تقریر کرنے، کار سرکار میں مداخلت، اقدام قتل، پولیس اہلکاروں کو زخمی کرنے، سرکاری گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ آغا علی رضوی کے ساتھ دیگر نامزد علماء میں علامہ صادق جعفری ، علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ علی مبشر زیدی اور علامہ مختار امامی شامل ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان کے آغا علی رضوی کی حکومت ایف آئی کی آواز
پڑھیں:
عید پر گندگی: عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کی کارکردگی پر مرتضیٰ وہاب کو کرارا جواب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت کراچی کی صفائی کرنے سے بھی قاصر ہے جبکہ پنجاب میں ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد ورکرز فیلڈ میں موجود ہیں اور آلائشوں کی بروقت صفائی یقینی بنا رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق وزیر اطلاعات پنجاب نے مرتضیٰ وہاب کے عید کے دن دیے گئے بیان پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’آپ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے پنجاب پر تنقید کر رہے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کراچی کے عوام بدترین گندگی، تعفن اور ناقص صفائی کے باعث پریشان ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی قیادت میں صوبے بھر میں آلائشوں کی بروقت صفائی کے لیے موثر نظام وضع کیا گیا ہے، اور عوام کی جانب سے تعریف و دعائیں موصول ہو رہی ہیں،پنجاب کے لوگ مریم نواز کو دعائیں دے رہے ہیں جبکہ سندھ کی تعفن زدہ فضا میں لوگ اپنی ہی حکومت کو کوس رہے ہیں۔‘‘
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا ہر جگہ جانا ضروری نہیں، کیونکہ انتظامیہ، وزرا اور 1 لاکھ 40 ہزار ورکرز گراؤنڈ پر متحرک ہیں جبکہ سندھ میں وزیراعلیٰ اور ان کی ٹیم عید کے دنوں سے غائب ہے۔‘‘
انہوں نے مرتضیٰ وہاب کو مشورہ دیا کہ وہ پنجاب کی کارکردگی پر تنقید کے بجائے اپنے شہر کی حالت پر توجہ دیں۔ ’’آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، 16 سال سے سندھ میں حکومت ہے مگر کارکردگی صفر ہے۔‘‘
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ یہ بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں بلکہ وہی کچھ دکھایا جا رہا ہے جو حقیقت میں نظر آ رہا ہے۔ ’’میڈیا عوامی آنکھ ہے، جو دیکھ رہا ہے وہی دکھا رہا ہے، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا۔‘‘
جماعت اسلامی کی شدید تشویش
دوسری جانب جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان نے بھی شہر کی صفائی ستھرائی کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’عید کا دوسرا دن ہے، لیکن کراچی کی گلیاں آلائشوں سے بھری پڑی ہیں، تعفن سے شہری شدید اذیت میں مبتلا ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں کو اختیار نہ دے کر شہر کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ ’’عوام کی خدمت کے دعوے محض کاغذوں تک محدود ہیں، کراچی کا کوئی پرسان حال نہیں۔‘‘
منعم ظفر خان نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر تمام ٹاؤنز میں صفائی کے لیے اضافی مشینری اور افرادی قوت فراہم کی جائے تاکہ شہریوں کو بیماریوں اور بدبو سے نجات دلائی جا سکے۔