کراچی (اسٹاف رپورٹر)حلقہ خواتین جماعت اسلامی سندھ کی نائب ناظمہ عظمیٰ عمران نے کہاہے کہ سب سے اچھا انسان وہ ہے جو خلق خدا کے لیے نفع بخش ہو،عمدہ اخلاق قرآن کے معلم کا بنیادی وصف ہے جو مدرس کے بیان کو پرتاثیر بناتاہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع شمالی میں مدرسات سے “میں اور میرے اخلاقیات” کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔عظمیٰ عمران کا کہنا تھا کہ سیرت نبوی ﷺپر مشتمل اخلاق مومن کو اللہ، فرشتوں اورآس پاس بسنے والوں کا محبوب بناتا ہے اور دعوت کے کام کو آسان کر دیتا ہے،نرمی پیغمبرانہ اخلاق میں سے ہے،نبوی مشن کے علمبرداروں کو اپنے عقائد اور ایمان میں سخت اور مضبوط ہونا ہے لیکن لوگوں سے معاملات میں نرمی کا برتاؤ اختیار کرنا ہے انہوں نے کہا قران کریم کو تھام کر معاشرے میں موجودہونا ایک بہت بڑا اعزاز ہے ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

افغان وزیر خارجہ پر سفری پابندی میں عارضی نرمی، بھارت کا ممکنہ دورہ اہم پیشرفت قرار

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی نے افغان طالبان کے وزیر خارجہ، امیر خان متقی، پر عائد سفری پابندی کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے، جس کے بعد وہ 9 سے 16 اکتوبر کے درمیان بھارت کا دورہ کر سکتے ہیں۔ بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق اگر یہ دورہ طے پاتا ہے تو یہ طالبان حکومت کے کسی اعلیٰ عہدیدار کا 2021 میں افغانستان پر طالبان کے دوبارہ کنٹرول کے بعد بھارت کا پہلا سرکاری دورہ ہوگا۔
پابندیوں کے باوجود سفارتی نرمی
امیر خان متقی ان طالبان رہنماؤں میں شامل ہیں جو اقوامِ متحدہ کی پابندیوں کی فہرست میں موجود ہیں۔ ان پر سفری پابندیوں کے علاوہ اثاثے منجمد کرنے جیسے اقدامات بھی لاگو ہیں۔ تاہم اقوام متحدہ بعض اوقات سفارتی مقاصد کے تحت عارضی نرمی فراہم کرتا ہے، اور یہ اقدام اسی زمرے میں آتا ہے۔
افغان حکومت نے ابھی تک متقی کے ممکنہ بھارتی دورے کی باقاعدہ تصدیق نہیں کی، لیکن بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نئی دہلی افغان انتظامیہ سے مسلسل رابطے میں ہے اور 31 اگست کو آنے والے زلزلے کے بعد بھارت نے افغانستان کو امداد بھی فراہم کی ہے۔
سفر سے پہلے ماسکو میں علاقائی ملاقاتیں متوقع
رپورٹس کے مطابق، امیر خان متقی بھارت کے سفر سے قبل روس کا دورہ کریں گے، جہاں وہ افغانستان کے حوالے سے ایک علاقائی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اس اجلاس میں روس، چین، ایران، پاکستان، بھارت اور وسطی ایشیا کے دیگر ممالک کے نمائندے شریک ہوں گے، اور افغانستان کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
طالبان حکومت کے لیے اہم سفارتی موقع
افغان سیاسی تجزیہ کار حکمت اللہ حکمت کے مطابق، بھارت کا یہ متوقع دورہ طالبان حکومت کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ ان کا کہنا ہے، “افغانستان کو نہ صرف اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، بلکہ عالمی سطح پر سیاسی و سفارتی قبولیت حاصل کرنا بھی ناگزیر ہو چکا ہے۔”
ابھی تک صرف روس نے طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے۔ بھارت نے 2021 میں کابل میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا، تاہم ایک سال بعد انسانی امداد کی تقسیم کو منظم کرنے کے لیے ایک تکنیکی مشن  دوبارہ فعال کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • سیلاب سے 2لاکھ گھر متاثر ہوئے‘ عالمی برادری مدد کرے: حافظ عبدالکریم
  • حیدرآباد: پی ٹی آئی کے کارکنان سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کیلیے احتجاج کررہے ہیں
  • محمود اچکزئی قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کیلیے دوبارہ نامزد
  • مریم نواز کسی کے سا منے امداد کیلیے ہا تھ نہیں پھیلائے گی ،عظمیٰ بخاری
  • افغان وزیر خارجہ پر سفری پابندی میں عارضی نرمی، بھارت کا ممکنہ دورہ اہم پیشرفت قرار
  • مسجد نبوی میں قرآن کی تعلیم دینے والے پاکستانی نژاد عالم شیخ بشیر احمد انتقال کرگئے
  • تنظیم سازی کیلیے عہدیداران لوگوں سے رابطے میں رہیں، یاسرسائیں
  • نو مئی بغاوت اورحملے کیس کے مرکزی ملزمان کے ساتھ نرمی اور کیسزکو طول دیا جانا پاکستان دشمنوں کے حوصلے بڑھا رہے ہیں ۔ خواجہ رمیض حسن
  • شادی انسان کی زندگی پر حیرت انگیز مثبت اثرات ڈالتی ہے: تحقیق
  • عمران خان کی غیرقانونی قید انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، حلیم عادل شیخ