پرائز بانڈز رکھنے والوں کیلئے خوشخبری
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: پرائز بانڈز رکھنے والوں کی سنی گئی،کراچی میں نیشنل سیونگز ڈویژن نے حال ہی میں جنوری کیلئے 750 روپے کے پرائز بانڈز کی قرعہ اندازی کے نتائج کا اعلان کیا تاہم ادارے نے 1500 اور 100 روپے مالیت کے انعامی بانڈز کی آئندہ قرعہ اندازی کا بھی اعلان کر دیا ہے۔
کراچی میں نیشنل سیونگز ڈویژن نے 750 روپے کے انعامی بانڈز کی قرعہ اندازی کے نتائج کا اعلان کر دیا ،750 روپے مالیت کی 101 ویں قرعہ اندازی اسٹیٹ بینک آف پاکستان، بینکنگ سروسز کارپوریشن (بینک) کراچی میں ہو چکی ہے, تقریب کی صدارت کراچی میں نیشنل سیونگز کے سابق جوائنٹ ڈائریکٹر جاوید شیخ نے کی۔
مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلر گرفتار
سرکاری اعلان کے مطابق بانڈ نمبر 271541 رکھنے والے کو 15 لاکھ روپے کا پہلا انعام دیا گیا، بانڈ نمبر 317904، 496553 اور 800663 رکھنے والوں نے 5 لاکھ روپے مالیت کے بالترتیب 3 انعامات جیتے ہیں ،نیشنل سیونگز ڈویژن نے آئندہ پرائزبانڈز کی قرعہ اندازی کی تفصیلات بھی شیئر کیں۔
اگلی قرعہ اندازی 17 فروری کو ہوگی جس میں بالترتیب 1500 روپے اور 100 روپے کے بانڈز شامل ہوں گے جو بالترتیب ملتان اور راولپنڈی میں ہو گی ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کی بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون پر بات کروانے کی ہدایت
حکومتی پالیسی کے مطابق انعامی رقم حاصل کرنے والوں پر ٹیکس فائلرز کیلئے انعامی رقم کا 15 فیصد اور نان فائلرز کیلئے 30 فیصد رکھا گیا ہے۔
بانڈ ہولڈرز کو اگلی قرعہ اندازی کا بے صبری سے انتظار کرنا پڑے گا۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: نیشنل سیونگز کراچی میں بانڈز کی
پڑھیں:
عید کا تیسرا دن؛ کراچی میں جانوروں کی قیمتیں آدھی ہو گئیں، منڈیاں ویران
کراچی:عید کے تیسرے روز شہر قائد میں عیدالاضحیٰ کی مناسبت سے لائے گئے جانوروں کی قیمتوں میں تقریباً 50 فیصد کمی دیکھنے میں آ رہی ہے تاہم خریداروں کی کمی کے باعث منڈیوں میں ویرانی چھائی ہوئی ہے۔
بیوپاریوں نے عید کے تیسرے دن میں جانوروں کے ریٹ 50 فیصد تک گرا دیے ہیں اور خریدار کم ہوتے ہی بیوپاری سستے داموں جانور فروخت کرنے لگے ہیں، تاہم قربانی کی گہما گہمی کے بعد یونیورسٹی روڈ پر قائم منڈی میں سناٹا چھا گیا ہے۔
منڈی میں جانوروں کی قیمتوں میں 50 فیصد کمی کے باوجود ویرانی نظر آ رہی ہے اور زیادہ تر بیوپاری اپنے جانور بیچ کر آبائی علاقوں کو روانہ ہو چکے ہیں جب کہ باقی رہ جانے والے بیوپاری اس آس میں ہیں کہ جانور بک جائیں گے۔
ایک بیوپاری نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ڈیڑھ کروڑ کا جانور لاڑکانہ سے لائے ہیں جو کہ 70 لاکھ روپے میں بھی نہیں بک رہا۔ انتظامیہ کی جانب سے صاف ستھرا پانی فراہم نہیں کیا جا رہا تھا ہم پانی کے 5 ڈرم 1500 روپے میں خریدنے پر مجبور ہیں۔
بیوپاری کا کہنا تھا کہ 4لاکھ روپے کرایہ کرکے یہاں پر پہنچے ہیں مگر یہاں کے شہری ہیں کہ مزید کم قیمت میں جانور چاہتے ہیں۔ 4 لاکھ کا جانور 2 لاکھ میں دے رہے ہیں۔ 7 لاکھ کا جانور خریدار 2 لاکھ میں چاہتا ہے ہم اپنا نقصان کیوں کریں؟۔
بیوپاری کا کہنا تھا کہ اگر مناسب قیمت میں جانور نہیں فروخت ہوئے تو ہم واپس اپنے آبائی علاقے روانہ ہو جائیں گے۔ میری تمام بیوپاریوں سے التجا ہے کہ اگلی مرتبہ کراچی میں منڈی نہ لگائیں تا کہ ان کو جانور کی قدر ہو ۔