مجھ سے متعلق سب نے غلط خبر چلائی، 15 دن تک میڈیا کا بائیکاٹ کرتا ہوں، شیر افضل مروت
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ میڈیا نے ان سے متعلق غلط خبر چلائی، اس لیے 15 دن تک میڈیا کا بائیکاٹ کرتا ہوں۔
پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما شیر افضل مروت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی سوچ رہے ہیں اور پی ٹی آئی کی قیادت کو بھی سوچنا چاہیے کہ جو سوشل میڈیا اپنے آپ کو پی ٹی آئی سے وابستہ قرار دیتا ہے، وہ اپنے لیڈروں کے پیچھے پڑ گیا ہے۔ پارٹی کے اندر اس طرح نہیں ہوتا کہ جب جی چاہا تو لوگوں کی پگڑیاں اتار دیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا نے غلط خبر چلائی اور اس خبر کو سوشل میڈیا پر بھی پھیلایا گیا۔ اس لیے میں بطور احتجاج 15 دن کے لیے میڈیا کا بائیکاٹ کرتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیےشیر افضل مروت میرے وکیل نہیں، جیل میں داخل نہ ہونے دیا جائے، عمران خان نے انتظامیہ کو آگاہ کردیا
’ہزاروں چینلز ہیں لیکن کسی نے مجھ سے رابطہ ہی نہیں کیا اور خبر چلا دی۔ اب پندرہ دن تک میں کسی کو انٹرویو نہیں دوں گا۔ اور میری استدعا ہے کہ آئیندہ میرے متعلق خبر چلانے سے پہلے مجھ سے پوچھ لیا کریں۔‘
تحریک انصاف کا سوشل میڈیا اب اپنے لیڈروں کے پیچھے لگ گیا ہے، ایسے نہیں ہوتا، عمران خان کی میرے بارے میں خبر چلانے پر بطور احتجاج نیشنل میڈیا کا 15 دن تک بائیکاٹ کرتا ہوں، میرے لوگ متنفر ہو رہے ہیں کہ میرے ساتھ ایسا کیوں ہو رہا ہے، شیر افضل مروت pic.
— Khurram Iqbal (@khurram143) January 24, 2025
انہوں نے کہا کہ جو خبریں کل چل رہی تھیں، اور آج بھی چلائی جارہی ہیں، ان خبروں سے میرے علاقے اور قبیلے کے لوگ اور پشتون طبقہ پی ٹی آئی سے متنفر ہورہا ہے کہ کیوں شیر افضل مروت کے ساتھ ایسا سلوک کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بعض میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے اڈیالہ جیل انتظامیہ اور عدالت کو آگاہ کیا ہے کہ شیر افضل مروت ان کے وکیل نہیں ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان نے جیل انتظامیہ کو آگاہ کیا ہے کہ شیر افضل مروت کو جیل میں داخل نہ ہونے دیا جائے کیونکہ وہ ان کے وکیل نہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے پارٹی رہنما شیر افضل سے متعلق اپنی تحریر بھی لکھوا دی ہے۔
یہ بھی پڑھیے’عمران خان نے پارٹی سے نکالنا ہے تو بے شک نکال دیں‘ شیر افضل مروت
ان میڈیا رپورٹس میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ شیر افضل مروت آج عمران خان سے ملنے کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے تھے، تاہم انہیں واپس بھیج دیا گیا۔
شیر افضل مروت جب اڈیالہ جیل پہنچنے تو انتظامیہ کی جانب سے عمران خان کو آگاہ کیا گیا تھا کہ وہ ان سے ملنے کے لیے آئے ہیں۔
واضح رہے کہ شیر افضل مروت کا پارٹی رہنماؤں کے ساتھ مختلف معاملات پر اختلاف رائے ہوتا ہے، حال ہی میں انہوں نے سلمان اکرم راجہ کو پی ٹی آئی کا سیکریٹری جنرل ماننے سے انکار کیا تھا، جس کے بعد انہیں شوکاز نوٹس بھی جاری کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی شیر افضل مروت عمران خانذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی شیر افضل مروت کہ شیر افضل مروت تحریک انصاف پی ٹی ا ئی میڈیا کا کو ا گاہ کیا گیا کے لیے
پڑھیں:
’شروع ہونے سے پہلے ہی بائیکاٹ کیا جائے‘، عائشہ عمر کے ڈیٹنگ ریئلٹی شو ‘لازوال عشق’ پر صارفین پھٹ پڑے
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)معروف اداکارہ اور ٹی وی میزبان عائشہ عمر پہلی بار ایک منفرد اور دلچسپ اردو ریئلٹی شو ’لازوال عشق‘ کی میزبانی کرتے ہوئے نظر آئیں گی، جس کا ٹیزر انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کیا ہے، جس میں وہ سفید لباس میں نہایت اسٹائلش انداز میں ایک یاٹ پر موجود دکھائی دیتی ہیں۔
یہ شو ترکیہ کے خوبصورت اور معروف سیاحتی مقامات پر عکس بند کیا گیا ہے، جہاں انہیں سمندر میں کشتی کی سیر کرتے اور پھر ایک پرتعیش بنگلے میں داخل ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ریئلٹی شو ’لازوال عشق‘ کے لیے ایک شاندار بنگلہ مرکزی مقام کے طور پر منتخب کیا گیا ہے، جس میں جدید سہولیات سے آراستہ سوئمنگ پول، کچن اور سرسبز لان موجود ہیں۔
ٹیزر میں 8 شرکاء جن میں 4 مرد اور 4 خواتین شامل ہیں کو اپنے سوٹ کیسز کے ساتھ بنگلے میں داخل ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جو محبت کی تلاش میں ایک نیا سفر شروع کرنے جا رہے ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Ayesha Omar (@ayesha.m.omar)
حال ہی میں ریلیز ہونے والے ریئلٹی شو لازوال عشق کے پرومو نے سوشل میڈیا پر نئی بحث کو جنم دے دیا ہے، جہاں صارفین کی جانب سے شو کے کانٹینٹ اور پیش کردہ اقدار پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
پروگرام کے پرومو میں دکھائے گئے مناظر پر کئی سوشل میڈیا صارفین نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مواد پاکستانی معاشرتی، ثقافتی اور مذہبی اقدار سے مطابقت نہیں رکھتا۔ صارفین کا کہنا ہے کہ ایسے ریئلٹی شوز پاکستانی معاشرے میں مغربی طرز زندگی کو فروغ دے رہے ہیں، جو نوجوان نسل پر منفی اثرات ڈال سکتے ہیں۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ کیا ہمارا مذہب، ثقافت، اقدار اور روایات ہمیں ایسے ریئلٹی شوز کی اجازت دیتے ہیں؟ حیرت ہے کہ ہم کس طرف جا رہے ہیں؟ نمرہ اقبال لکھتی ہیں کہ شو میں جس طرح کی ڈریسنگ کی گئی ہے فیملی کے ساتھ بیٹھ کر کون یہ شو دیکھے گا۔
ایک صارف کا کہنا تھا کہ اس شو کے شروع ہونے سے پہلے ہی اس کا بائیکاٹ کریں اور اس کے خلاف آواز بلند کریں۔ انہوں نے پاکستانی اداکاروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اداکارائیں مغربی لباس کے ذریعے ہماری نوجوان نسل کو بگاڑ رہی ہیں، ہمیں ایسے شوز نہیں چاہئیں۔
متعدد افراد نے مطالبہ کیا ہے کہ لازوال عشق جیسے پروگرامز پر پابندی عائد کی جائے۔ بعض ناقدین نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ ایسے مواد کو نشر کرنے کی اجازت دے کر ہم بطور معاشرہ کس سمت جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ شو کے فارمیٹ کے مطابق تمام شرکاء اس بنگلے میں ایک ساتھ رہیں گے، اور ان کی ہر سرگرمی کیمرے کی آنکھ سے محفوظ کی جائے گی۔ ممکنہ طور پر 100 اقساط پر مشتمل اس ریئلٹی شو میں شرکاء کو مختلف چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا اور اختتام پر ایک فاتح جوڑا منتخب کیا جائے گا۔
Post Views: 2