چین کی اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے درمیان تعاون کو گہرا کرنے کی حمایت
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
چین کی اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے درمیان تعاون کو گہرا کرنے کی حمایت WhatsAppFacebookTwitter 0 24 January, 2025 سب نیوز
اقوام متحدہ : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اقوام متحدہ اورعرب لیگ کے درمیان تعاون پر ایک عوامی اجلاس منعقد کیا۔ جمعہ کے روز اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے کہا کہ چین اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے ساتھ تعاون کو مزید گہرا کرنے اور مشترکہ طور پر خطے میں امن و ترقی کو فروغ دینے کی حمایت کرتا ہے۔
فو چھونگ نے کہا کہ عرب لیگ جغرافیہ، تاریخ، مذہب اور ثقافت میں اپنی برتریوں کو بروئے کار لاتے ہوئے تنازعات کی روک تھام اور ثالثی میں منفرد کردار ادا کر سکتی ہے۔ عالمی برادری کو عرب ممالک کی تاریخی اور ثقافتی روایات کا بھرپور احترام کرتے ہوئے ان کے قومی حالات کے مطابق ترقی کا راستہ تلاش کرنے میں عرب ممالک کی حمایت کرنی چاہئے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین مسئلہ فلسطین پر عرب لیگ اور عرب ممالک کے منصفانہ موقف کو سراہتا ہے اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں، عرب پیس انیشی ایٹو سمیت دیگر بین الاقوامی اتفاق رائے کی بنیاد پر دو ریاستی حل کی بحالی کو فروغ دینے کی حمایت کرتا ہے تاکہ مملکت فلسطین کے جلد از جلد قیام کے حوالے سے فلسطینی عوام کی مدد کی جائے۔
فو چھونگ نے کہاکہ چین اور عرب ممالک کے درمیان دوستانہ میل جول کی طویل تاریخ پائی جاتی ہے۔ چین ، چین عرب ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں تیزی لانے اور مشرق وسطیٰ میں امن و امان کے لیے مزید خدمات سرانجام دینے کے لئے عرب ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ اور کے درمیان عرب ممالک کی حمایت اور عرب
پڑھیں:
امریکہ کی اقوامِ متحدہ کے دو ریاستی حل کانفرنس سے دور رہنے کی اپیل
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2025ء)ایک خفیہ سفارتی دستاویز کے مطابق امریکہ نے دنیا بھر کی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ آئندہ ہفتے نیویارک میں ہونے والے اقوامِ متحدہ کی اس کانفرنس میں شرکت نہ کریں جس کا مقصد اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان ممکنہ دو ریاستی حل پر بات چیت ہے۔(جاری ہے)
امریکہ نے متنبہ کیا ہے کہ کانفرنس کے بعد اسرائیل کے خلاف کوئی بھی اقدام واشنگٹن کی خارجہ پالیسی کے خلاف تصور کیا جائے گا، اور اس کے سفارتی نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔
یہ سفارتی مراسلہ 10 جون کو بھیجا گیا جسے برطانوی خبر رساں ادارے نے دیکھا۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی ملک اس کانفرنس کے بعد اسرائیل کے خلاف مقف اختیار کرتا ہے تو وہ امریکی خارجہ مفادات کی خلاف ورزی شمار ہوگی اور اسے واشنگٹن کی جانب سے ممکنہ ردعمل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔مزید یہ کہ امریکہ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ یک طرفہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کیے جانے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کرے گا۔