بیرسٹر سیف کا جماعت اسلامی ہیڈکوارٹر کا دورہ، عمران خان کا خصوصی پیغام پہنچا دیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر بیرسٹر محمد علی سیف کی جماعت اسلامی کے ہیڈکوارٹر منصورہ کا دورہ کیا اور نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، سیکریٹری اطلاعات امیر العظیم سے ملاقات کی۔
ملاقات میں جماعت اسلامی کے دیگر قائدین کے علاوہ عمران خان کے دوست اور جماعت اسلامی کے سابق ساتھی محمد علی درانی بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف نے ایک بار پھر جماعت اسلامی سے رابطہ کرلیا
بیرسٹر محمد علی سیف نے پی ٹی آئی قیادت کا جماعت کی قیادت کے لیے خصوصی پیغام بھی پہنچایا۔
انہوں نے جماعت اسلامی کی عوامی ریلیف کے لیے جدوجہد کو سراہا اور عوامی مینڈیٹ چھینے جانے کے حوالے سے جماعت کی طرف سے حالیہ بیان پر شکریہ ادا کیا۔
بیرسٹر محمدعلی سیف کا کہنا تھا کہ عمران خان نے قومی سیاسی جماعتوں سے رابطوں اور مشترکہ ایجنڈے کی تیاری کے لیے مشاورت کی ہدایت کی ہے۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے وزیراعلی خیبرپختون خوا علی امین گنڈا پور کی طرف سے مشاورتی اجلاس میں شرکت کا دعوت نامہ بھی جماعت کی قیادت کو پیش کیا۔
مزید پڑھیے: بیرسٹر سیف نے قاسم سوری کو جھوٹا قرار دے دیا
انہوں نے دہشت گردی کے خلاف اور کرم میں امن کے لیے صوبہ خیبرپختونخوا کی کوششوں کے حوالے سے بھی جماعت کی قیادت کو آگاہ کیا۔
نائب امیر لیاقت بلوچ نے جماعت کی جانب سے عمران خان اور علی امین گنڈا پور کی طرف سے نیک تمناﺅں کے اظہار پر شکریہ ادا کیا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ کسی کا وجود مٹانے یا کسی اور کا وجود منوانے سے ملک اور قوم مسائل سے نہیں نکلیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسائل کا حل دانشمندی سے نکل سکتا ہے۔
قائدین نے ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بیرسٹر سیف جماعت اسلامی عمران خان کا پیغام لیاقت بلوچ منصورہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بیرسٹر سیف جماعت اسلامی عمران خان کا پیغام لیاقت بلوچ جماعت اسلامی لیاقت بلوچ محمد علی جماعت کی علی سیف کے لیے
پڑھیں:
اے سیز کیلئے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے سندھ حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اپیل دائر کردی گئی ۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 28 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کردی ہے، حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کیلیے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں، ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، 3 ستمبر کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکاہے ۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں کی رقم سے خریدی جائیں گی جبکہ صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولتیں میسر نہیں ہیں، عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کیلیے استعمال کرنا چاہیے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ بیوروکریسی کیلیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں، اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے یہ عوامی پیسے کا بے جا استعمال ہے۔
درخواست گزار محمد فاروق نے کہا کہ3 ستمبر کے گاڑیاں خریدنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے، عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے اور سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ ستمبر 2024 میں کفایت شعاری مہم کے نام پر حکومتی اخراجات میں کمی کے دعووں کے درمیان یہ بات سامنے آئی تھی کہ حکومت سندھ نے صوبے بھر میں تعینات اپنے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 لگژری ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کی منظوری دی تھی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سروسز، جنرل ایڈمنسٹریشن اور کوآرڈنیشن ڈپارٹمنٹ نے صوبہ بھر میں اسسٹنٹ کمشنر کے لیے 138 ڈبل کیبن (4ایکس4) گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے لیے محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ایک ہفتے کے دورے پر امریکا روانہ ہونے سے قبل اس ہفتے کے شروع میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیوں کی خریداری کی سمری کی منظوری دی تھی۔
گاڑیوں کی خریداری کے لیے بھاری رقم کی منظوری صوبائی حکومت کی جانب سے مالیاتی رکاوٹوں کی وجہ سے مالی سال 2024-2025 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت کوئی نیا اپ لفٹ پروجیکٹ شروع نہ کرنے کے فیصلے کے پس منظر میں دی گئی تھی۔
بعدازاں سندھ ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کی درخواست پر سندھ حکومت کو گاڑیوں کی خریداری روکنے کا حکم دیا تاہم بعدازاں عدالت نے سندھ حکومت کو افسران کے لیے گاڑیاں خریدنے کی اجازت دے دی تھی جس کے بعد رواں ہفتے ہی محکمہ خزانہ سندھ نے گاڑیوں کی خریداری کے لیے 55 کروڑ 66 لاکھ روپے جاری کردیے تھے۔
مزیدپڑھیں:سونا فی تولہ11 ہزار 7 سو روپے سستا ۔۔۔قیمت کہاں تک جاپہنچی،کنواروں کے لیے خوشی کی خبرآگئی