پی ٹی آئی کے جنید اکبر بلامقابلہ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی منتخب
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جنید اکبر بلا مقابلہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین منتخب ہوگئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے طارق فضل چوہدری نے جنید اکبر کا نام تجویز کر دیا، (ن) لیگ کے سینیٹر افنان اللہ نے بھی جنید اکبر کے نام کی تائید کردی۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے بھی جنید اکبر کا نام تجویز کیا۔
ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت نے فیصلہ کیا کہ پی اے سی کی چیئرمین شپ اپوزیشن کو دی جائے۔
جنید اکبر کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن ممبران کا شکرگزار ہوں، سینئر ممبران کی رہنمائی میں ذمہ داری کو بہتر انداز میں نبھاؤں گا۔
نہوں نے کہا کہ عمران خان کی ہدایت پر پارٹی نے نامزد کیا۔
قبل ازیں، پاکستان تحریک انصاف نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے لیے حکومت کو 5 نام بھیج دیے تھے۔
پی ٹی آئی کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے چیف وہپ طارق فضل چوہدری کو خط ارسال کیا ہے، جس میں پی اے سی کی چیئرمین شپ کے لیے 5 نام بھیجے گئے تھے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے بھیجے گئے ناموں میں جنیداکبر، شیخ وقاص اکرم، عمر ایوب خان، عامر ڈوگر کے اور خواجہ شیراز محمود کے نام شامل تھے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی جنید اکبر
پڑھیں:
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی: ریلوے کی سکھر میں اراضی ایک رویپہ فی مربع گز لیز پر دینے کا انکشاف
اسلام آباد:پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پاکستان ریلوے کی الشفاء ٹرسٹ آئی اسپتال سکھر کو فلاحی مقاصد کے لیے دی گئی زمین صرف 1 روپے فی مربع گز لیز پر دیے جانے کا انکشاف ہوا۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی جنید اکبر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ پی اے سی میں وزارت ریلوے سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔
سیکرٹری ریلوے نے کہا کہ ریلوے کی پنشن کا بجٹ ابھی بھی کافی نہیں ہے، لوگوں کو دو سال سے پنشن کے فوائد نہیں ملے، ابھی 64 ارب کی ایلوکیشن ملی ہے ،13،14 ارب کی لائبلٹی پڑی ہے، ریلوے کا آپریٹنگ منافع ایک ارب کے قریب ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون اسٹریٹجک پراجیکٹ ہے، ایم ایل فور کے تحت گوادر کو مین لائن سے جوڑنا ہے، تھرکو ریلوے سسٹم سے جوڑ رہے ہیں، ایم ایل ون کا کراچی سے ملتان تک فیز ون رکھا ہے، ایم ایل ون کا ملتان سے پشاور فیز ٹو ہے، ایم ایل ون بن جانا چاہیے، کافی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے یہ نہیں بنا مگر ہمارے سائیڈ سے کوئی پرابلم نہیں ہے۔
رکن کمیٹی سید حسین طارق نے پوچھا کہ ایم ایل ون پر کتنی اسپیڈ ہوگی؟ اس پر سیکریٹری ریلوے نے کہا کہ اپ گریڈڈ ڈیزائن 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی اسپیڈ ہے۔
ثناء اللہ خان مستی خیل نے پوچھا کہ کیا آپ کے علاوہ کوئی اور ادارہ بھی ہے جو ٹرانسپورٹ گڈز پہنچاتاہے؟ سیکرٹری ریلوے نے جواب دیا کہ ریلوے کے علاوہ سڑکیں ہیں۔
ریلوے میں پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 3 ارب39 کروڑ 53 لاکھ کی خریداری سے متعلق آڈٹ اعتراض سامنے آیا۔ آڈٹ حکام نے کہا کہ جون 2020ء سے جون 2022ء کے درمیان خریداری کی گئی۔ سیکرٹری ریلوے نے کہا کہ یہ 100 لوکوموٹیوز کی ریپیئرمنٹ کا پراجیکٹ تھا۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ڈی اے سیز زیادہ کی ہیں لیکن کوئی آؤٹ پٹ تو نظر آئے، اسی طرح کی ڈی اے سی کرنی ہے تو پھر نہ کریں۔ کمیٹی نے معاملہ موخر کردیا۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پاکستان ریلوے کی الشفاء ٹرسٹ آئی اسپتال سکھر کو فلاحی مقاصد کے لیے دی گئی زمین صرف 1 روپے فی مربع گز لیز پر دیے جانے کا انکشاف ہوا۔
آڈٹ حکام نے کہا کہ اس زمین کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، اسپتال نے زمین سب لیز پر دی، شادی لان قائم کیا، اور موبائل ٹاورز لگانے کی اجازت دی، کمرشل مقاصد سے پاکستان ریلوے کو 46 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
پی اے سی نے 10 دنوں میں ملوث ریلوے حکام کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔
قبل ازیں اجلاس میں ثناء اللہ مستی خیل کے میٹرز اتارنے کا معاملہ زیر بحث آیا۔ سیکریٹری توانائی نے کہا کہ ہمارے افسران اس معاملے پر معافی مانگ چکے ہیں، میں نے کمیٹی اراکین کو بریفنگ دے دی ہے، اب کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ معاملہ کیسے حل کرنا ہے۔
چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ ثناء اللہ مستی خیل نے بڑے دل کا مظاہرہ کیا اور انہوں ںے قصور وار لوگوں کو معاف کردیا، پی اے سی اپنے ممبران کی عزت پر کوئی کمپرومائز نہیں کرے گی، اگرمستی خیل ان کو معاف نہ کرتے تو ہم سخت کارروائی کرتے، ثناءاللہ مستی خیل کی معافی کے بعد معاملہ ختم کر دیا گیا۔