آئی ایل ٹی 20 میں دبئی کیپٹلز نے گلف جائنٹس کو ہرادیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں داسن شناکا کی شاندار کارکردگی کی بدولات دبئی کیپیٹلز کو گلف جائنٹس پر فتح مل گئی۔ دبئی کیپیٹلز نے 5 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی اس وقت 8 گیندیں باقی تھی۔
گلف جائنٹس نے پہلے کھیلتے ہوئے اننگز کا انداز جارحانہ انداز میں کیا کپتان جیمز ونس جارحانہ موڈ میں نظر آئے ۔ دوسری جانب اوبیڈ میک کوئے نے دبئی کیپیٹلز کو پہلی وکٹ دلائی اور ابراہیم زدران کو 3 رنز پر آؤٹ کیا جس کے بعد جارڈن کاکس نے وینس کو جوائن کیا جنہوں نے اس وقت پر 24 رنز کی اننگز کھیلی تھی جس میں 4 چوکے شامل تھے۔
پاور پلے ختم ہونے سے ٹھیک پہلے وینس آؤٹ ہو گئے اور 7 ویں اوور کے آغاز میں ہی ٹام السپ کو ظاہر خان نے 2 رنز پر آؤٹ کر دیا۔ اس کے بعد سے کاکس نے محاذ سنبھالا جنہیں گرہارڈ ایرسمس کا تعاون حاصل تھا۔
ہیٹمائر اور کاکس تیزی سے رنز بنانے کی کوشش کررہے تھے تاہم دبئی کیپیٹلز کی بولنگ نے انہیں مضبوطی سے قابو میں رکھا۔ اننگز کے آخری اوور میں کاکس 70 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے جس کی بدولت گلف جائنٹس نے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 153 رنز بنائے۔ ہیٹمائر 17 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
گلف جائٹنس کے اسکور کے جواب میں دبئی کیپٹلز کے بین ڈنک اور شائی ہوپ نے مستحکم آغاز کیا اور ایک مستحکم بنیاد فراہم کرنے کی کوشش کی۔ ڈنک اگرچہ زیادہ دیر تک بیٹنگ نہیں کرسکے اور 10 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے خالد شاہ نے مزید 10 رنز کا اضافہ کیا۔
اس کے بعد گلبدین نائب کھیلنے آئے دبئی کیپیٹلز کی جانب سے جوابی مقابلے کے دوران اہم چوکے لگائے۔ گلبدین 17 رنز بناکر آؤٹ ہوئے انہیں ایان خان نے آوٹ کرکے اپنی دوسری وکٹ حاصل کی۔ نجیب اللہ زدران اس کے بعد زیادہ دیر تک نہیں چل سکے اور 7 رنز بنا کر پویلین واپس چلے گئے جس کی وجہ سے کپتان سکندر رضا ہوپ کے ساتھ دینے آنا پڑا۔ رضا اور ہوپ نے 33 رنز کی شراکت داری قائم کی جس نے ٹیم کو مضبوط کیا۔ ہوپ کو بلیسنگ مزاربانی نے 47 رنز پر آؤٹ کیا۔
شناکا نے گلف جائنٹس کی باؤلنگ پر اٹیک جاری رکھا اور 19 ویں اوور میں 2 چھکے، ایک چوکا مارا اور ایک رنر بناکر مقابلہ ختم کیا۔ شناکا 10 گیندوں پر 34 رنز بنا کر ناقابل شکست رہیں جبکہ رضا نے 15 گیندوں پر 26 رنز بنائے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
گوادر کے پانیوں میں معدومیت کی شکار ہمپ بیک وہیل کا مشاہدہ
معدومیت کےخطرے سے دو چار ہمپ بیک وہیل کےایک بڑے گروہ کو گوادر(بلوچستان) کے پانیوں میں دیکھا گیا۔ بیک وقت چھ ہمپ بیک وہیل کی سطح سمندرمیں چھلانگیں لگانے کا دلکش منظرمچھلی کےشکارکےلیے موجود لانچ کے ناخدا نے موبائل کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیا۔
پاکستان کے سمندروں میں معدومیت کےخطرے سے دوچار ہمپ بیک وہیلزکا ایک بڑا گروپ گزشتہ شام بلوچستان کے شہر گوادر کے قریب دیکھا گیا۔
ڈبیلوڈبلیوایف (پاکستان) کے تکنیکی مشیرمحمد معظم خان کے مطابق ناخدا امیرداد کریم کی قیادت میں ماہی گیروں کے ایک گروپ نےگوادر کے پہاڑ سے تقریباً 11 ناٹیکل میل جنوب میں سمندری پانیوں میں چھ سے زائد وہیلوں کو مغرب سے مشرق کی طرف ہجرت کرتے ہوئے دیکھا۔ گزشتہ ہفتے بروڈس وہیل کے ایک گروپ کی گوادر(مشرقی خلیج) سے اطلاع ملی تھی۔ جو کہ بلوچستان کے ساحل کی حیاتیاتی تنوع کی صلاحیت کی نشاندہی کرتی ہے۔اب تک پاکستان سے ڈولفن اور وہیل کی 27 اقسام پائی جا چکی ہیں،جو ساحل اورسمندری پانیوں میں بکثرت پائی جاتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بحیرہ عرب کےہمپ بیک وہیل بیلین وہیل کی ایک قسم ہےجو یمن اور سری لنکا کے درمیان بحیرہ عرب میں پائی جاتی ہے۔ ہرسال جنوبی سمندروں کی طرف ہجرت نہیں کرتی بلکہ بحیرہ عرب تک ہی محدود رہتی ہے۔ زیادہ تر وہیل عام جھینگوں (کرل) اورچھوٹی مچھلیوں کوکھانے کے لیےگرمیوں کے دوران انٹارکٹکا کے پانیوں کی طرف ہجرت کرتی ہیں۔ کھانے کا یہ بھرپورذریعہ انہیں چربی کی موٹی تہوں پرمشتمل بناتا ہے،جوسرد مہینوں میں ان کی توانائی کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ تب وہ افزائش نسل کے لیے گرم پانیوں کی طرف ہجرت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بحیرہ عرب کے ہمپ بیک وہیل کی بڑی آبادی عمان کے پانیوں میں رہتی ہے اورجنوب مغربی مون سون کے ختم ہونے کے بعد جھینگے اور دیگر چھوٹی مچھلیوں کوکھانے کےلیے پاکستانی پانیوں کی طرف ہجرت کرتی ہے۔ پاکستان کےپانیوں سےڈبلیو ڈبلیوایف نےعربی وہیل کےبہت سےریکارڈ رپورٹ کیے ہیں،زیادہ ترمشاہدے ایک یا دو وہیل پر مشتمل ہوتے ہیں،موجودہ واقعہ میں چھ سےزائد وہیل پرمشتمل ایک بڑے گروہ کی موجودگی اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان کےساحلوں کےساتھ اس کی کم ہوتی آبادی دوبارہ بحال ہورہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 1963سے1967کےدرمیان سوویت کے بڑے ٹرالرزنےوہیل کونشانہ بنایا۔خیال کیا جاتا ہے کہ ان سرگرمیوں نےبحیرہ عرب کےہمپ بیک وہیل کی آبادی کو شدید متاثر کیا ہے۔ پاکستان کے پانیوں میں اتنے بڑے گروہوں کی موجودگی خطرے سے دوچار عربی ہمپ بیک وہیل کی بازیابی کا اشارہ ہے۔
ڈبیلوڈبیلوایف(پاکستان)کےسینئرڈائریکٹرحیاتیاتی تنوع رب نوازنےبحیرہ عرب کے ہمپ بیک وہیل کےگروپ کا حالیہ مشاہدے جبکہ سندھ اوربلوچستان دونوں ساحلوں پربروڈس اوربلیووہیل کے بارباردیکھےجانے کوپرمسرت قرار دیا۔
انہوں نےماہی گیربرادری کوسراہاجوساحل پروہیل اورڈولفن اوردیگرسمندری جانوروں کی موجودگی پرنظررکھتی ہےاوراس کی اطلاع ڈبلیو ڈبلیو ایف کودیتی ہے جوکہ عوامی سائنس میں ان کا بڑا تعاون ہے۔
ان کا کہنا ہےکہ ڈبلیوڈبلیوایف کی جانب سےماہی گیر برادری اورعام لوگوں میں پیداکردہ آگاہی وہیل اور دیگر جانوروں اوران کےتحفظ کےبارے میں اہم معلومات دینےمیں مدد کررہی ہے،جولائق تحسین ہے۔
ماہرین کےمطابق ہمپ بیک وہیل کا شمارسمندرکی بڑی مچھلیوں میں ہوتاہے،جودلکش آوازیں نکالنےاورسمندرمیں چھلانگیں لگانے کی وجہ سےمشہورہے،اس کی خوبصورت دم اورپشت پرموجود ابھار(ہمپ)اسے دیگر وہیلز سے منفرد کرتاہے۔ان نشانیوں کی وجہ سےیہ سمندرمیں دورسے پہچانی جاتی ہے۔وہیل کرل سمیت چھوٹے آبی جانداروں کوکھاتی ہے،یہ شکارکے گرد بلبلوں کا جال بناتی ہےا ورپھرمنہ کھول کرانہیں نگل لیتی ہے،ہمپ بیک وہیل کا شمارممالیہ آبی حیات میں ہوتاہے،مادہ وہیل اپنےبچے کوایک سال تک دودھ پلاتی ہے۔