جماعت اسلامی کی پانی کانفرنس کل ہوگی،علامہ باقر زیدی ،طارق حسن،صاحبزادہ افتخار کو دعوت
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
جماعت اسلامی کے رہنما اسداللہ بھٹو و دیگر علامہ باقر زیدی، طارق حسن، ایڈووکیٹ وسندتھری اور صاحبزادہ افتخار عباسی کو پانی کانفرنس کا دعوت نامہ دے رہے ہیں
کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کے سینئر رہنما وسابق رکن قومی اسمبلی اسد اللہ بھٹو کی قیادت میں جماعت اسلامی کے وفد نے مجلس وحدت المسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر زیدی، عوامی تحریک کے مرکزی صدر وسندی تھری ایڈووکیٹ،مسلم لیگ ق سندھ کے صدرمحمدطارق حسن اور جے یوپی سندھ کے صدر صاحبزادہ افتخار عباسی سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کر کے انہیں جماعت اسلامی کی جانب سے اتوار 26 جنوری کو حیدرآباد میں’’ دریائے سندھ سے غیر قانونی طور پرمزید 06 نئی نہریں نکالنے اور سندھ وزراعت کو درپیش خطرات اور ان کا حل‘‘ کے عنوان سے منعقدہ پانی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ سیاسی،قوم پرست اور مذہبی رہنماؤں نے پانی کانفرنس کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے اپنی شرکت کا یقین دلایا۔اس موقع پر اسداللہ بھٹو نے کہا کہ سندھ کے عوام نے شہروں اور دیہاتوں میں زبردست احتجاج کے ذریعے
دریائے سندھ کے اوپر بننے والی چھ نئی نہروں کو مسترد کردیا ہے، سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمینوں کو کارپوریٹ فارمنگ کے نام پر کمپنی حکومت کے حوالے کرنے کا فیصلہ سندھ کے وجود پر وار ہے جسے ہرگزبرداشت نہیں کیا جا سکتا، حکمرانوں کے سندھ دشمن فیصلوں کے خلاف مسلسل جدوجہد کی ضرورت ہے۔ پیپلزپارٹی اپنی اقتدار کو طول دینے کیلیے سندھ دشمن فیصلے کر رہی ہے ان کے دوہرے معیار سے سندھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ دریائے سندھ کے پانی پر سب سے پہلا قانونی، دائمی اور آفاقی حق سندھ کا ہے۔ سندھ کے لوگ کسی بھی صورت میں اپنی زندگی اور زراعت کے پانی پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ وفد میں جماعت اسلامی سندھ کے سابق امیر محمد حسین محنتی، ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالقدوس احمدانی، سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا، یاسین لطیف، میر محمد بلیدی، طارق جاوید آرائیں سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی پانی کانفرنس سندھ کے
پڑھیں:
لبنان: اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما شہید
بیروت: جنوبی لبنان میں اسرائیلی ڈرون حملے میں جماعت اسلامی کے رہنما سمیت دو افراد جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔
اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں کار پر کیے گئے ایک اور حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس حملے میں جماعت اسلامی لبنان کے رہنما حسین عطوی کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق حسین عطوی لبنان سے اسرائیلی علاقوں میں حملوں کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں ملوث تھے اور وہ حماس کے ساتھ بھی ہم آہنگی رکھتے تھے۔
لبنانی وزارت صحت کے مطابق ایک شخص کفریاچت میں ڈرون حملے میں جاں بحق ہوا جبکہ دوسرا ہولا کے علاقے میں ایک مکان پر حملے میں جان سے گیا۔
اسرائیلی ڈرونز صبح سے ہی ان علاقوں میں پرواز کرتے رہے، جس کے بعد حملے کیے گئے۔
جماعت اسلامی لبنان نے اپنے بیان میں تصدیق کی ہے کہ ان کے رہنما حسین عطوی جو کہ تنظیم کے مسلح ونگ "فجر فورسز" کے کمانڈر بھی تھے، اس حملے میں جاں بحق ہوئے۔
بیان میں کہا گیا کہ وہ اپنے گھر سے دفتر جا رہے تھے کہ اسرائیلی ڈرون حملے میں نشانہ بنے۔ گروپ نے اسرائیل کو اس قتل کا ذمے دار ٹھہراتے ہوئے اسے بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔
واضح رہے کہ نومبر سے لبنان میں ایک جنگ بندی معاہدہ نافذ ہے جس کی اسرائیل کی جانب سے مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
لبنانی حکام کے مطابق سرائیل اب تک 2,763 سے زائد خلاف ورزیاں کرچکا ہے جن میں 193 افراد جاں بحق اور 485 زخمی ہو چکے ہیں۔
معاہدے کے تحت اسرائیل کو 26 جنوری تک جنوبی لبنان سے مکمل انخلا کرنا تھا جو تاحال مکمل نہیں ہو سکا۔
اسرائیلی افواج اب بھی پانچ سرحدی چوکیوں پر قابض ہیں جسے لبنان اور دیگر مزاحمتی گروپ اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں۔