ایف بی آر نے حکومت سے ایف بی آر کی افرادی قوت کو 60 فیصد کم کرنے کے فیصلے میں نرمی کرنے کی درخواست کرتے ہوئے 1,730 خالی ملازمتیں برقرار رکھنے کی اپیل کردی۔

 واضح رہے کہ حکومت نے ایف بی آر کیلیے ایک ڈیجیٹیلائزیشن پلان تیار کیا تھا، جس میں ادارے میں موجود خالی پوسٹوں کو ختم کرتے ہوئے ایف بی آر کو ڈیجیٹلائز کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔

ایف بی آر نے وفاقی حکومت کی کابینہ کمیٹی برائے رائٹ سائزنگ کی ایک میٹنگ کے دوران ایف بی آر کیلیے رائٹ سائزنگ پالیسی میں نرمی کی درخواست کی ہے۔

وزیرخزانہ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کمیٹی نے فوری طور پر کوئی فیصلہ نہیں کیا اور درخواست کو مزید غور کیلیے ذیلی کمیٹی کے حوالے کردیا، جس کو ایف بی آر کی درخواست کا جائزہ لینے اور فیصلہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ وفاقی کابینہ نے گزشتہ سال اگست میں تمام خالی آسامیوں میں سے 60 فیصد کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا، تاہم کئی محکموں نے ابھی تک ان ہدایات پر عمل نہیں کیا ہے۔

 ایف بی آر کی تقریباً 23,822 منظور شدہ آسامیاں ہیں جن میں سے 2,883 خالی ہیں، کابینہ کے فیصلے کے مطابق ان پوسٹوں میں سے کم از کم 60 فیصد یا 1730 کو مستقل طور پر ختم کرنا ہوگا، یہ آسامیاں برسوں سے خالی ہیں لیکن بجٹ میں تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے فنڈز مختص کیے جاتے ہیں، تاہم سال کے آخر پر تنخواہوں کی ادائیگیوں سے بچنے والے فنڈز کو دیگر مدات میں خرچ کردیا جاتا ہے، 2,883 خالی آسامیوں میں افسران کی خالی آسامیاں 24 ہیں۔

 یاد رہے کہ سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے ایف بی آر کی کم از کم 10 ہزار آسامیاں ختم کرنے کی تجویز دی تھی، واضح رہے کہ ایف بی آر کی 97 فیصد ٹیکس کلیکشن ود ہولڈنگ ٹیکس،ایڈوانس ٹیکس، اور امپورٹ پر عائد ٹیکسوں کی صورت میں خودکار طریقوں سے ہوتی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ رائٹ سائزنگ کمیٹی نے ایف بی آر کی درخواست پر زیادہ غور نہیں کیا اور درخواست کو ذیلی کمیٹی کے حوالے کردیا، ایف بی آر نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ بہت سی اہم آسامیاں خالی ہیں اور ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن پلان کیلیے انہیں مزید افرادی قوت درکار ہے۔

قبل ازیں، رائٹ سائزنگ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے ریونیو ڈویژن نے بتایا کہ کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں بی ایس 18 اور اس سے کم کی 158پوسٹوں اور 16 سے 20 گریڈ کی 27 پوسٹوں کو ڈائنگ پوسٹیں قرار دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایف بی ا ر کی کی درخواست ا سامیاں رہے کہ

پڑھیں:

لاؤڈ سپیکر کے استعمال پر پابندی، قبضہ مافیا کا باب ہمیشہ کیلئے بند کر دیا: مریم نواز

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب میں قبضہ مافیا کا باب ہمیشہ کے لئے بند کر دیا ہے۔ مریم نواز  نے پنجاب کے عوام کی ملکیت ہتھیانے والوں سے نمٹنے کے لئے پنجاب پروٹیکشن آف اونر شپ ایم موایبل پراپرٹی آرڈیننس 2025ء کی منظوری دے دی۔ اراضی پر قبضے چھڑانے کے لئے سالوں سے عدالتوں کے چکر لگانے والے سائلین کے لئے ڈِسپیوٹ ریزولیشن کمیٹیاں قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب میں اب ہر قبضہ کیس کا فیصلہ ڈسپیوٹ ریزولیشن کمیٹی کے ذریعے صرف 90 دن میں ہوگا۔ ڈسپیوٹ ریزولیشن کمیٹی کے فیصلے کی اپیل ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں قائم خصوصی ٹربیونل سنے گا۔ خصوصی ٹربیونل بھی اپیل کا فیصلہ90کے اندر اندر کرنے پابند ہو گا۔ وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اجلاس میں نئے آرڈیننس کے تحت پنجاب کے ہر ضلع میں ڈِسپیوٹ ریزولیشن کمیٹی قائم کرنے پراتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب میں نئے نظامِ انصاف کے تحت عدالت جانے سے پہلے ہی نجی جائیداد پر قبضہ کا ایشو ڈسپیوٹ ریزولیشن کمیٹی حل کرے گی۔ برسوں سے لوگ عدالتوں کے چکر کاٹنے والے سائلین کو پنجاب میں برق رفتار انصاف کی فراہمی کے لئے ڈسپیوٹ ریزولیشن کمیٹی ہر قبضہ کیس کا فیصلہ 90دن میں کرے گی۔ 6 رکنی ضلعی تصفیہ کمیٹی کا کنونیئر ڈپٹی کمشنر ہو گا جبکہ ڈی پی او اور دیگر حکام بھی شامل ہونگے۔ اجلاس میں 30دن کے اندر ڈسپیوٹ ریزولیشن کمیٹیاں فنکشنل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ڈسپیوٹ ریزولیشن کمیٹی کیس کے فیصلے کے بعد 24 گھنٹے کے اندر قبضہ مافیا سے زمین واگزار کرانے کے پابند ہوں گے۔ اجلاس میں عوام کی ملکیت ہتھیانے والوں سے قبضہ چھڑانے کے لئے پیرا فورس کی خدمات حاصل کرنے کی سفارش کاجائزہ لیا گیا۔ شفافیت کے لئے ڈیجیٹل ریکارڈ اور سوشل میڈیا لائیو سٹریمنگ کی تجاویز پر غورکیا گیا۔ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں اب کوئی کسی کی زمین نہیں چھینے گا ماں جیسی ریاست ہر کمزور کے ساتھ کھڑی ہے۔ جس کی ملکیت، اسی کا حق ہے قبضہ مافیا کا باب ہمیشہ کے لئے بند کر دیا ہے۔ عام آدمی کے لئے چھوٹی سی جائیداد یا اراضی کل کائنات ہوتی ہے اور مافیا اس پر قبضہ کر لیتا ہے۔ جبکہ پنجاب کے لئے امن کا ڈیجیٹل حصار تیار ہو چکا ہے۔ پنجاب میں کسی کاروبار، کسی جماعت یا کسی فرد واحد کو کسی کام کے لئے بھی لاؤڈ سپیکر کے استعمال کی اجازت نہیں ہے۔ لاؤڈ سپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی اور غیر قانونی غیر ملکی باشندوں کی معاونت کرنے والے عناصر پنجاب حکومت کے سخت شکنجے میں ہوں گے۔ پنجاب حکومت نے لاؤڈ سپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنیوالوں سے نمٹنے کیلئے سی سی ٹی وی کیمروں اور ایڈوانس ٹیکنالوجی کے استعمال کا بڑا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے پھر سے واضح کر دیا کہ صوبے بھر میں جمعہ کے خطبے اور پانچ وقت کی اذان کیلئے لاؤڈ سپیکر پر کسی قسم کی پابندی نہیں۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب بھر کے 65 ہزار سے زائد آئمہ کرام کے وظائف کیلئے جلد اقدامات مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ حکومت نے صوبے بھر کی مساجد کی تزئین و آرائش و بحالی کا بڑا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ کی زیرِ صدارت امن و امان پر مسلسل ساتویں غیر معمولی اجلاس میں امن و قانون کی نئی سمت طے کی گئی۔ امن و امان سے متعلق سخت اور فوری اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔ پنجاب حکومت نے فیصلہ کیا کہ لاؤڈ سپیکر ایکٹ کا سخت ترین نفاذ ہو گا۔ پنجاب میں لاؤڈ سپیکر سے نفرت یا اشتعال انگیزی پھیلانے والے اب قانون کے کٹہرے میں ہوں گے۔ سوائے فتنہ پرستوں اور انتہا پسند سوچ والے عناصر کے پنجاب میں کسی مذہبی جماعت پر کوئی پابندی نہیں۔پنجاب میں مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے مطابق اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں۔ مذہبی ہم آہنگی میں معاون جماعتوں کی پنجاب حکومت مکمل سرپرستی کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے غیر قانونی اسلحہ سرینڈر کرنے والے عوام کے جذبہ تعاون پر اظہارِ اطمینان کیا ہے۔ مریم نواز شریف سے فیصل آباد ڈویژن کے ارکانِ اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز نے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں فیصل آباد ڈویژن کے جاری اور آئندہ ترقیاتی منصوبوں، سیاسی منظرنامے اور عوامی خدمت کے ایجنڈے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پارلیمنٹرینز نے وزیراعلیٰ کی بے لاگ قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ ہر شہری کو انصاف، سہولت اور روزگار اْس کے دروازے پر ملے یہی میرا وعدہ نہیں، مشن اور عزم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت بیرونِ ملک اپنے واحد فوجی اڈے سے ہاتھ دھو بیٹھا، تاجکستان کی عینی ائیربیس خالی کردی
  • اسحاق ڈار کی ترک وزیرخارجہ سے ملاقات، علاقائی و بین الاقوامی امور پر قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق
  • پنجاب: کرکٹ سیریز کے دوران سیکیورٹی کے بہترین انتظامات کرنے کی ہدایت
  • پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ
  • امریکا، 4 لاکھ 55 ہزار خواتین رواں سال ملازمتیں چھوڑ گئیں
  • گرائونڈ طیاروں کی بحالی،قائمہ کمیٹی دفاع نے پی آئی اے حکام کو طلب کرلیا
  • قائمہ کمیٹی دفاع کی قومی ایئر لائن حکام کو طلب کرنے کی ہدایت
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کا شہری کو سکیورٹی نہ دینے کا فیصلہ کالعدم قرار
  • لاؤڈ سپیکر کے استعمال پر پابندی، قبضہ مافیا کا باب ہمیشہ کیلئے بند کر دیا: مریم نواز