سگریٹ نوشی کے نقصانات پر پریس کلب میں میٹنگ
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) آلٹرنیٹیو ریسرچ انیشیٹیو (اے آر آئی) اور ممبر تنظیم ہیومنٹرین فار آرگنائزیشن سسٹین ایبل ڈپارٹمنٹ پاکستان کی کی جانب سے سگریٹ نوشی کے نقصانات کے حوالے سے پریس کلب کے آڈیٹوریم میں میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں اسموکرز، ٹرانسجینڈرز، وکلاء، صحت، تعلیم سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر اے آر آئی کے جنید خان، جعفر مہدی اور رومس بھٹی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمباکو نوشی تیزی سے انسان کی زندگی کا خاتمہ کررہی ہے ، سگریٹ نوشی کے نقصانات میں بڑا نقصان امراض قلب، فالج، ذہنی صحت کے مسائل، پھیپھڑوں کی بیماری، خراب مسوڑھے، ہڈیوں کی بیماری، جلد کی سوزش، زخم بھرنے میں تاخیر، تولیدی صحت کے مسائل، جسم کے مختلف حصوں میں کینسر، ذیابیطس شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں سگریٹ نوشی کے رجحان سے زیادہ خطرہ ہے کیونکہ وہ اکثر کم عمری میں سگریٹ نوشی کا شکار ہو جانے سے ان کی صحت پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں، اعداد وشمار کے مطابق اس وقت ملک میں 3 کروڑ 10 لاکھ افراد مختلف شکلوں میں تمباکو استعمال کرتے ہیں، ہر 5 میں سے 2 سگریٹ نوش 10 سال سے کم عمر میں سگریٹ پینا شروع کر دیتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سگریٹ نوشی کے
پڑھیں:
پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جولائی 2025ء) مرکزی رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے، 26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں عدالتی خودمختاری کو ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ انہوں نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، ملک احمد خان بھچڑ، سینیٹر اعجاز چوہدری، بلال اعجاز، محمد احمد چٹھہ اور دیگر بے گناہ کارکنان کو انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے 9 مئی کے واقعات کی آڑ میں دی گئی غیر قانونی سزاؤں کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔ افسوس کا مقام ہے کہ جنہوں نے پارٹی چھوڑ کر پریس کانفرنس کی، انہیں ان ہی مقدمات میں معاف کر دیا گیا، جو انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے۔(جاری ہے)
26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں جو باقی ماندہ عدالتی خودمختاری تھی، اسے بھی ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ ان شاء اللہ، ہم اپنے قائد عمران خان کی قیادت میں جدوجہد جاری رکھیں گے اور ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کو ہر صورت بحال کریں گے۔
دوسری جانب نیوز ایجنسی کے مطابق انسداد دہشت گردی روالپنڈی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات کی جلد سماعت کرنے کا فیصلہ کترے ہوئے 25جولائی کو سماعت مقرر کرلی ۔بدھ کوانسداد دہشتگری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو پراسیکوشن نے درخواست دائر کر دی۔پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ کی درخواست میں تھانہ صادق آباد کے مقدمہ نمبر 3393، تھانہ واہ کینٹ کا مقدمہ نمبر 839 تھانہ نصیر آباد کا مقدمہ 1862جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ عدالت نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے تینوں مقدمات کو 25 جولائی کی سماعت کیلیے مقرر کرتے ہوئے تمام ملزمان اور وکلا ئکو نوٹس جاری کر دیے۔دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جس کے لیے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے کر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی ہیں۔ملزمان میں سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، شاہد خٹک ، خالد خورشید، عمر ایوب، شہریار ریاض، اسد قیصر، فیصل امین، حماد اظہر اور دیگر شامل ہیں۔