Jasarat News:
2025-07-26@01:40:11 GMT

پاکستان اسٹاک ایکسچینج: ہفتہ وار بلند ترین سطح 116424 رہی

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

پاکستان اسٹاک ایکسچینج: ہفتہ وار بلند ترین سطح 116424 رہی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کر دی گئی ہے جس کے مطابق حالیہ کاروباری ہفتے کے دوران مارکیٹ میں ملا جلا رجحان دیکھنے کو ملا۔

اس ہفتے کے اختتام پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس 391 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 1 لاکھ 14 ہزار 880 پر بند ہوا۔

کاروباری ہفتے کے دوران اسٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس 3,190 پوائنٹس کی حد میں رہا، جہاں اس نے بلند ترین سطح 1 لاکھ 16 ہزار 424 اور کم ترین سطح 1 لاکھ 13 ہزار 234 کو چھوا۔

اس ہفتے مجموعی طور پر 3.

49 ارب شیئرز کا تبادلہ ہوا، جبکہ مارکیٹ کا کل کاروباری حجم 172.87 ارب روپے رہا۔ اس کے ساتھ ہی مارکیٹ کی کل سرمایہ کاری (مارکیٹ کیپٹلائزیشن) 127 ارب روپے کم ہو کر 14 ہزار 116 ارب روپے تک محدود ہوگئی۔

یقینی طور پر اسٹاک مارکیٹ کی یہ اتار چڑھاؤ بھرپور اور غیر متوقع رہی، جس نے سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے کی اہمیت کا احساس دلایا۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ڈالر کی قمت میں بڑی کمی کا امکان ہے، ذخیرہ اندوزی نہ کریں، ملک بوستان

کراچی:

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اب مزید اضافہ نہیں ہوگا اور عوام ڈالر کی ذخیرہ اندوزی سے گریز کریں کیونکہ ڈالر کی قیمت 270 روپے تک واپس آنے کا امکان ہے۔

ملک بوستان نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ڈالر کی قدر میں اضافے کی ایک بڑی وجہ افغانستان اور ایران میں اسمگلنگ ہے، جہاں اسمگلرز کے ایجنٹس قانونی منی چینجرز سے زیادہ نرخ کی پیش کش کر کے مارکیٹ سے ڈالر خرید رہے ہیں اور اس وجہ سے لیگل منی چینجرز کے کاؤنٹرز پر ڈالر کی سپلائی کم ہوگئی ہے اور ڈالر گرے اور بلیک مارکیٹ میں فروخت ہو رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے حالیہ قانون کے تحت دو لاکھ روپے سے زائد کیش ٹرانزیکشن پر ٹیکس کے نفاذ کے بعد نان فائلرز بلیک مارکیٹ سے ڈالر خرید کر اپنی شناخت چھپا رہے ہیں، جس سے ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا۔

ملک بوستان نے بتایا کہ حکومت کو تجویز دی ہے کہ اسٹیٹ بینک کے سرکلر کے مطابق دو ہزار ڈالر تک کی کیش خریداری پر ٹیکس عائد نہ کیا جائے تاکہ عوام قانونی چینلز سے ڈالر خریدیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان تجاویز پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فوری کارروائی کی ہے اور ایف آئی اے نے کرنسی اسمگلرز کے خلاف چھاپے مارنا شروع کر دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کارروائیوں کے مثبت اثرات آنا شروع ہو گئے ہیں اور آج اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 60 پیسے کمی کے بعد 288 روپے پر آ گئی ہے جبکہ انٹر بینک میں ڈالر 285 روپے سے کم ہو کر 284 روپے 76 پیسے پر بند ہوا۔

ملک بوستان نے اُمید ظاہر کی کہ اگر ہنڈی حوالہ کے خلاف اسی طرح کریک ڈاؤن جاری رہا تو ڈالر کی قیمت 280، 270 اور حتیٰ کہ 250 روپے تک بھی گر سکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے گزشتہ 9 ماہ کے دوران انٹر بینک سے 9 ارب ڈالر خرید کر اپنے ذخائر 20 ارب ڈالر تک پہنچا دیے ہیں اور اب انٹر بینک سے ڈالر خریدنا بند کر دیا ہے، جس کے بعد ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ نہیں ہوگا بلکہ کمی متوقع ہے۔

ملک بوستان نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں، ڈالر کی ذخیرہ اندوزی سے بچیں اور قانونی ذرائع سے لین دین کو ترجیح دیں کیونکہ روپیہ اس وقت انڈر ویلیو ہے اور ڈالر کی اصل ویلیو 250 روپے بنتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہفتہ وار مہنگائی کی شرح بڑھ کر 4.07فیصد ہو گئی ، 14اشیائے ضروریہ مزید مہنگی
  • سونے کی قیمت میں مسلسل دوسرے روز بڑی کمی
  • پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری، ڈالر کے مقابلے میں 76 پیسے کا اضافہ
  • ایکسچینج کمپنیوں کے نمائندوں کی میجر جنرل فیصل نصیر سے ملاقات، ڈالر کی بڑھتی قدر پر گفتگوکی گئی، بلومبرگ کا رپورٹ میں دعویٰ 
  • سسرالیوں نے خاتون کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت کردیا
  • پاکستانی زرمبادلہ ذخائر میں گزشتہ ہفتے کروڑوں ڈالر کی کمی ریکارڈ
  • زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران کمی ریکارڈ
  • آئی ایم ایف نے پاکستان سے ایک اوربڑا مطالبہ کردیا
  • پاکستان میں سونے کی قیمت کو بریک لگ گئی، ہزاروں روپے کی بڑی کمی
  • ڈالر کی قمت میں بڑی کمی کا امکان ہے، ذخیرہ اندوزی نہ کریں، ملک بوستان