UrduPoint:
2025-06-09@16:36:29 GMT

امارات کے گولڈن ویزہ کیلئے مزید 3 شعبے اہل قرار

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

امارات کے گولڈن ویزہ کیلئے مزید 3 شعبے اہل قرار

دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 جنوری 2025ء ) متحدہ عرب امارات کے گولڈن ویزہ کیلئے مزید 3 شعبوں کو اہل قرار دے دیا گیا۔ گلف نیوز کے مطابق پچھلے ایک سال کے دوران متحدہ عرب امارات نے اپنے گولڈن ویزہ پروگرام کو وسیع کیا ہے جس نے طویل مدتی رہائش کو خصوصی پیشہ ور افراد اور اعلیٰ مالیت کے حامل افراد تک بڑھایا ہے، یہ توسیع تعلیم، ٹیکنالوجی اور عیش و آرام جیسے شعبوں میں غیر معمولی ہنر کو راغب کرنے، اقتصادی ترقی اور اختراع کو فروغ دینے کے عزم کو واضح کرتی ہے، خلیجی ملک کے گولڈن ویزہ پروگرام میں جن نئے شعبوں کو شامل کیا گیا ہے کہ ان میں نمایاں اساتذہ اور معلمین، دبئی گیمنگ ویزہ اور لگژری یاٹ کے مالکان کے لیے گولڈن ویزہ شامل ہے۔

بتایا گیا ہے کہ نمایاں اساتذہ اور معلمین کے زمرے میں دبئی کے سکولوں اور یونیورسٹیوں کے اساتذہ اب گولڈن ویزہ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں، یہ کیٹیگری اکتوبر 2024ء میں نالج اینڈ ہیومن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (KHDA) کے ذریعے متعارف کرائی گئی تھی، یہ طویل مدتی رہائش ان اساتذہ کو دی جاتی ہے جنہوں نے امارات کے نجی تعلیمی شعبے میں نمایاں خدمات انجام دیں، ارلی چائلڈ ہوڈ سنٹرز (ECCs)، سکولوں اور اعلی تعلیمی اداروں (HEIs) میں کام کرنے والے اہل معلم اپنی تعلیمی کامیابیوں، تعلیم میں اختراع میں شراکت اور اپنے اداروں میں تعلیمی معیار کو بلند کرنے کی کوششوں کی بنیاد پر اس گولڈن ویزہ کے لیے اہل ہو سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ گولڈن ویزہ ایک قابل تجدید 10 سالہ رہائش فراہم کرتا ہے جو وصول کنندگان کو دبئی میں رہنے اور کام کرنے کی اجازت دیتا ہے، اپنے خاندان کے افراد کی کفالت کے اضافی فائدے کے ساتھ۔ درخواست دہندگان کو مقرر کردہ مخصوص اہلیت کے معیار پر پورا اترنا ہوگا جب کہ راس الخیمہ نے بھی نجی سکولوں کے اساتذہ کی شراکت کو تسلیم کرنے کے لیے گولڈن ویزہ پروگرام متعارف کرایا ہے، راس الخیمہ ڈپارٹمنٹ آف نالج (RAK DOK) کے تحت یہ پروگرام اساتذہ، پرنسپلز، شعبوں کے سربراہان اور سکول ڈائریکٹرز کے لیے کھلا ہے، یہ اقدام تعلیمی فضیلت میں معاونت کے لیے امارات کے عزم کو واضح کرتا ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ دبئی گیمنگ ویزہ کیٹیگری میں دبئی پروگرام برائے گیمنگ 2033ء (DPG33) کے تحت دبئی گیمنگ ویزہ متعارف کروا کر اپنے بڑھتے ہوئے ای سپورٹس منظرنامہ کو سپورٹ کرنے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے، یہ 10 سالہ گولڈن ویزہ کیٹیگری گیمنگ انڈسٹری میں کام کرنے والے افراد کے لیے دستیاب ہے، اسے متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم، اماراتی وزیر دفاع، دبئی کے ولی عہد، دبئی کی ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین شیخ حمدان بن محمد بن راشد آل مکتوم نے شروع کیا۔

کہا گیا ہے کہ اس زمرے میں گولڈن ویزہ کی درخواست دینے کے لیے امیدواروں کو سب سے پہلے دبئی کلچر سے ایکریڈیشن سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہوگا اور 25 سال کی کم از کم عمر کی شرط کو پورا کرنا ہوگا، اس اقدام کا مقصد دبئی کو گیمنگ اور ای سپورٹس کے عالمی مرکز کے طور پر کھڑا کرنا ہے، اسی طرح ابوظہبی کے محکمہ ثقافت اور سیاحت (DCT) بھی اپنے گولڈن ویزہ پروگرام کے ذریعے گیمنگ پروفیشنلز اور ای سپورٹس ٹیلنٹ کی حمایت کی ہے جس سے اس بڑھتی ہوئی صنعت کے لیے یو اے ای کے عزم کو تقویت ملتی ہے۔

اس کے علاوہ لگژری یاٹ کے مالکان کے لیے گولڈن ویزہ سکیم شروع کی گئی ہے، جس کے تحت ابوظہبی میں لگژری یاٹ کے مالکان اب اس اقدام کے ذریعے 10 سالہ گولڈن ویزہ کے لیے اہل ہو سکتے ہیں، محکمہ ثقافت و سیاحت ابوظہبی کے ابوظہبی انوسٹمنٹ آفس اور یاس مرینا کے تعاون سے متعارف کرائے گئے اس پروگرام کا مقصد اعلیٰ مالیت کے حامل افراد کو امارات میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کرنا ہے، جس کے تحت 40 میٹر یا اس سے زیادہ لمبے جہاز والے پرائیویٹ یاٹ مالکان کو گولڈن ویزہ کے لیے نامزد کیا جا سکتا ہے، اس میں یاٹنگ سیکٹر کے اہم ایگزیکٹوز، یاٹ بنانے والی کمپنیوں کے شیئر ہولڈرز، بڑے ایجنٹس، سروس فراہم کرنے والے اور بیمہ کنندگان بھی شامل ہیں، نامزد افراد کے خاندان کے افراد بھی اس پروگرام کے تحت رہائش کے اہل ہیں۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امارات کے کے تحت گیا ہے

پڑھیں:

ٹرمپ اور ایلون مسک آمنے سامنے: سیاست، معیشت اور خلائی پروگرام پر لرزہ طاری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیکنالوجی ارب پتی ایلون مسک کے درمیان حالیہ تنازع نے امریکا کی سیاست، معیشت اور خلائی میدان میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔ یہ محض دو طاقتور شخصیات کی آپسی لڑائی نہیں بلکہ ایسا تصادم ہے جس کے اثرات عالمی سطح پر محسوس کیے جا رہے ہیں۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق تنازع کا آغاز 3 جون کو اس وقت ہوا جب ایلون مسک، جو اس وقت ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی کے سربراہ ہیں، نے ٹرمپ کے مجوزہ “بگ بیوٹیفل بل” کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا، اس بل میں ٹیکس کٹوتیاں، امیگریشن اصلاحات، اور سرکاری اخراجات میں نمایاں کمی شامل تھی ، کانگریشنل بجٹ آفس کے مطابق یہ بل آئندہ 10 برسوں میں 2.4 ٹریلین ڈالر کے خسارے اور 10.9 ملین افراد کو صحت کی سہولت سے محروم کر سکتا ہے۔

ایلون مسک کی تنقید کے بعد صدر ٹرمپ نے 5 جون کو مسک کو کہاکہ  “ایک شخص جو اپنا دماغ کھو چکا ، ٹرمپ نے دھمکی دی کہ وہ اسپیس ایکس کو دیے گئے 38 ارب ڈالر کے سرکاری معاہدے منسوخ کر سکتے ہیں، اسپیس ایکس ناسا کے خلائی مشنز کے لیے ڈریگن کپسول فراہم کرتی ہے اور امریکی خلائی پروگرام کا بنیادی ستون تصور کی جاتی ہے۔

مسک نے بھی بھرپور ردعمل دیتے ہوئے ٹرمپ پر جیفری ایپسٹین سے متعلق خفیہ فائلز چھپانے کا الزام عائد کیا اور صدر کے مواخذے کا مطالبہ کر دیا، اس کے بعد مسک نے 1992 کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ٹرمپ ایپسٹین کے ساتھ ایک پارٹی میں موجود نظر آ رہے تھے۔

خیال رہےکہ  5 جون کو ٹیسلا کے حصص میں 14.2 فیصد کی زبردست کمی واقع ہوئی، جس سے کمپنی کی مارکیٹ ویلیو میں 152 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ ایلون مسک کی ذاتی دولت میں بھی 33 ارب ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ البتہ اگلے دن جب سرمایہ کاروں نے کشیدگی میں کمی کی امید کی تو حصص دوبارہ 6 فیصد بڑھ گئے۔

ٹرمپ کی جانب سے اسپیس ایکس معاہدوں کی منسوخی کی دھمکی نے ناسا کو بھی تشویش میں مبتلا کر دیا۔ ایک موقع پر مسک نے ردعمل میں ڈریگن کپسول کو عارضی طور پر غیر فعال کرنے کی دھمکی دی، تاہم بعد میں وہ اس سے پیچھے ہٹ گئے۔

یہ تنازع ایک ڈیجیٹل جنگ میں تبدیل ہو گیا ہے۔ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اور ٹروتھ سوشل پر دونوں فریقین کے حامیوں نے میمز، بیانات اور الزامات کی بارش کر دی ہے۔ مسک کی بیٹی ویوین جینا ولسن نے اسے ایک “ڈرامہ” قرار دیا، جب کہ ایشلی سینٹ کلیئر — جو مسک کے ایک بچے کی ماں ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں — نے ٹرمپ کو “بریک اپ ایڈوائس” دینے کی پیشکش کی۔

صدر ٹرمپ نے بھی طنز کے طور پر مارچ 2025 میں خریدی گئی اپنی سرخ ٹیسلا ماڈل ایس فروخت یا عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔

متعلقہ مضامین

  • ایک برس میں 7 لاکھ 27 ہزار سے زائد پاکستانی ملازمت کیلیے بیرون ملک منتقل
  • معاشی استحکام کی طرف گامزن ، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی ،وزیرخزانہ
  • کس شعبے میں کتنے فیصد اضافہ ہوا؟وزیر خزانہ نے قومی اقتصادی سروے پیش کر دیا
  • ٹرمپ اور ایلون مسک آمنے سامنے: سیاست، معیشت اور خلائی پروگرام پر لرزہ طاری
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید ہوگئے
  • عید الاضحیٰ صالح جذبات کی نمائندگی اور افزائش کرنے والا ایک عالمی تربیتی پروگرام ہے، سید سعادت اللہ حسینی
  • سال 2029 تک ایڈز سے مزید 40 لاکھ افراد کی موت کا خدشہ، وجہ کیا ہے؟
  • امریکہ کون ہوتا ہے؟
  • پی ٹی آئی جو تحریک شروع کرنے جارہی ہے ان کو اس سے کچھ نہیں ملےگا: رانا ثنا
  • شہباز شریف، شہزادہ محمد ملاقات: کثیر جہتی تعلقات مزید گہرنے کرنے کے عزم کا اعادہ، فیلڈ مارشل بھی موجود تھے