UrduPoint:
2025-11-03@14:35:55 GMT

امارات کے گولڈن ویزہ کیلئے مزید 3 شعبے اہل قرار

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

امارات کے گولڈن ویزہ کیلئے مزید 3 شعبے اہل قرار

دبئی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 جنوری 2025ء ) متحدہ عرب امارات کے گولڈن ویزہ کیلئے مزید 3 شعبوں کو اہل قرار دے دیا گیا۔ گلف نیوز کے مطابق پچھلے ایک سال کے دوران متحدہ عرب امارات نے اپنے گولڈن ویزہ پروگرام کو وسیع کیا ہے جس نے طویل مدتی رہائش کو خصوصی پیشہ ور افراد اور اعلیٰ مالیت کے حامل افراد تک بڑھایا ہے، یہ توسیع تعلیم، ٹیکنالوجی اور عیش و آرام جیسے شعبوں میں غیر معمولی ہنر کو راغب کرنے، اقتصادی ترقی اور اختراع کو فروغ دینے کے عزم کو واضح کرتی ہے، خلیجی ملک کے گولڈن ویزہ پروگرام میں جن نئے شعبوں کو شامل کیا گیا ہے کہ ان میں نمایاں اساتذہ اور معلمین، دبئی گیمنگ ویزہ اور لگژری یاٹ کے مالکان کے لیے گولڈن ویزہ شامل ہے۔

بتایا گیا ہے کہ نمایاں اساتذہ اور معلمین کے زمرے میں دبئی کے سکولوں اور یونیورسٹیوں کے اساتذہ اب گولڈن ویزہ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں، یہ کیٹیگری اکتوبر 2024ء میں نالج اینڈ ہیومن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (KHDA) کے ذریعے متعارف کرائی گئی تھی، یہ طویل مدتی رہائش ان اساتذہ کو دی جاتی ہے جنہوں نے امارات کے نجی تعلیمی شعبے میں نمایاں خدمات انجام دیں، ارلی چائلڈ ہوڈ سنٹرز (ECCs)، سکولوں اور اعلی تعلیمی اداروں (HEIs) میں کام کرنے والے اہل معلم اپنی تعلیمی کامیابیوں، تعلیم میں اختراع میں شراکت اور اپنے اداروں میں تعلیمی معیار کو بلند کرنے کی کوششوں کی بنیاد پر اس گولڈن ویزہ کے لیے اہل ہو سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ گولڈن ویزہ ایک قابل تجدید 10 سالہ رہائش فراہم کرتا ہے جو وصول کنندگان کو دبئی میں رہنے اور کام کرنے کی اجازت دیتا ہے، اپنے خاندان کے افراد کی کفالت کے اضافی فائدے کے ساتھ۔ درخواست دہندگان کو مقرر کردہ مخصوص اہلیت کے معیار پر پورا اترنا ہوگا جب کہ راس الخیمہ نے بھی نجی سکولوں کے اساتذہ کی شراکت کو تسلیم کرنے کے لیے گولڈن ویزہ پروگرام متعارف کرایا ہے، راس الخیمہ ڈپارٹمنٹ آف نالج (RAK DOK) کے تحت یہ پروگرام اساتذہ، پرنسپلز، شعبوں کے سربراہان اور سکول ڈائریکٹرز کے لیے کھلا ہے، یہ اقدام تعلیمی فضیلت میں معاونت کے لیے امارات کے عزم کو واضح کرتا ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ دبئی گیمنگ ویزہ کیٹیگری میں دبئی پروگرام برائے گیمنگ 2033ء (DPG33) کے تحت دبئی گیمنگ ویزہ متعارف کروا کر اپنے بڑھتے ہوئے ای سپورٹس منظرنامہ کو سپورٹ کرنے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے، یہ 10 سالہ گولڈن ویزہ کیٹیگری گیمنگ انڈسٹری میں کام کرنے والے افراد کے لیے دستیاب ہے، اسے متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم، اماراتی وزیر دفاع، دبئی کے ولی عہد، دبئی کی ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین شیخ حمدان بن محمد بن راشد آل مکتوم نے شروع کیا۔

کہا گیا ہے کہ اس زمرے میں گولڈن ویزہ کی درخواست دینے کے لیے امیدواروں کو سب سے پہلے دبئی کلچر سے ایکریڈیشن سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہوگا اور 25 سال کی کم از کم عمر کی شرط کو پورا کرنا ہوگا، اس اقدام کا مقصد دبئی کو گیمنگ اور ای سپورٹس کے عالمی مرکز کے طور پر کھڑا کرنا ہے، اسی طرح ابوظہبی کے محکمہ ثقافت اور سیاحت (DCT) بھی اپنے گولڈن ویزہ پروگرام کے ذریعے گیمنگ پروفیشنلز اور ای سپورٹس ٹیلنٹ کی حمایت کی ہے جس سے اس بڑھتی ہوئی صنعت کے لیے یو اے ای کے عزم کو تقویت ملتی ہے۔

اس کے علاوہ لگژری یاٹ کے مالکان کے لیے گولڈن ویزہ سکیم شروع کی گئی ہے، جس کے تحت ابوظہبی میں لگژری یاٹ کے مالکان اب اس اقدام کے ذریعے 10 سالہ گولڈن ویزہ کے لیے اہل ہو سکتے ہیں، محکمہ ثقافت و سیاحت ابوظہبی کے ابوظہبی انوسٹمنٹ آفس اور یاس مرینا کے تعاون سے متعارف کرائے گئے اس پروگرام کا مقصد اعلیٰ مالیت کے حامل افراد کو امارات میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کرنا ہے، جس کے تحت 40 میٹر یا اس سے زیادہ لمبے جہاز والے پرائیویٹ یاٹ مالکان کو گولڈن ویزہ کے لیے نامزد کیا جا سکتا ہے، اس میں یاٹنگ سیکٹر کے اہم ایگزیکٹوز، یاٹ بنانے والی کمپنیوں کے شیئر ہولڈرز، بڑے ایجنٹس، سروس فراہم کرنے والے اور بیمہ کنندگان بھی شامل ہیں، نامزد افراد کے خاندان کے افراد بھی اس پروگرام کے تحت رہائش کے اہل ہیں۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امارات کے کے تحت گیا ہے

پڑھیں:

تربت میں انسانی اسمگلنگ کی کوشش ناکام، 29 غیرملکی شہری گرفتار

کوئٹہ (نمائندہ خصوصی )بلوچستان کے ضلع تربت میں پولیس اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے مشترکہ کارروائی کے دوران انسانی اسمگلنگ کے اقدام کو ناکام بناتے ہوئے 29 غیر ملکی شہریوں کو غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے کی کوشش پر گرفتار کر لیا۔پاکستان میں گزشتہ چند برسوں کے دوران انسانی اسمگلنگ کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، جس کے تحت افراد کو کسی ملک میں داخل ہونے یا وہاں غیر قانونی طور پر قیام پذیر رہنے میں مدد فراہم کی جاتی ہے۔ یہ رجحان نہ صرف ملک کی ساکھ کو متاثر کرتا ہے بلکہ اس میں ملوث افراد کی زندگیوں کے لیے بھی خطرہ بن جاتا ہے۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) کیچ کیپٹن زوہیب محسن نے ممتازنیوز کو بتایا کہ یہ کارروائی تربت کے نواحی علاقے میں کی گئی، جہاں ایک لینڈ کروزر کو روکا گیا جس میں درجنوں افراد سوار تھے۔انہوں نے بتایا کہ’ گرفتار ہونے والوں میں 12 مرد، 13 بچے اور 4 خواتین شامل ہیں، دو ڈرائیوروں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جو مبینہ طور پر ان افراد کو غیر قانونی راستوں کے ذریعے ایران لے جانے میں ملوث تھے۔’

ایس ایس پی زوہیب محسن نے مزید بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ گرفتار افغان شہری بلوچستان کے راستے ایران میں داخل ہو کر یورپ جانے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔انہوں نے کہا، ’ تمام گرفتار افراد کو مزید تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا ہے، جبکہ اسمگلنگ میں ملوث نیٹ ورک کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔’عہدیدار نے مزید کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے بعد مزید گرفتاریوں کی توقع ہے اور تفتیش کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت میں ایک سال میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ، آکسفیم کا انکشاف
  • روس کا پاکستانی طلباء کیلئے اسکالرشپ پروگرام کا اعلان
  • ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا: صدر مسعود پزشکیان
  • ایران کا جوہری تنصیبات مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
  • ایران کا جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
  • تربت میں انسانی اسمگلنگ کی کوشش ناکام، 29 غیرملکی شہری گرفتار
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کر دی گئی
  • ایمباپے رونالڈو کے بعد گولڈن بوٹ حاصل کرنے والے ریال میڈرڈ کے پہلے کھلاڑی بن گئے
  • سوڈان میں قتل عام جاری، مزید 1500 افراد ہلاک
  • مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبہ، پاکستان کویت کے درمیان 25ملین ڈالر کے قرض پروگرام پر دستخط