ہم نے اپنے اخلاقی فریضے کی بنیاد پر دشمن قیدیوں کی حفاظت کی، حماس
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اپنے ایک جاری بیان میں حماس کا کہنا تھا کہ آج کا دن فلسطینی عوام کیلئے ابدی حیثیت رکھتا ہے کہ جس نے فلسطینیوں کی منزل کو مزید واضح کیا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے اعلان کیا کہ طویل عرصے سے قید ہمارے عظیم ہیروز آج طوفان الاقصیٰ کے نتیجے میں رہائی حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم نے اسرائیل کو مجبور کر دیا کہ وہ اپنی کال کوٹھریوں سے ہمارے لوگوں کو رہا کرے۔ ہم اپنے تاریخ ساز راستے کو جاری رکھیں گے۔ حماس نے کہا کہ دشمن کی وحشیانہ جارحیت کے باوجود ہم نے اپنے اخلاقی فریضے اور رسم و رواج کی بنیاد پر صیہونی قیدیوں کی حفاظت کی۔ حالانکہ اسرائیل، بمباری کے ذریعے خود اپنے لوگوں کو مار دینا چاہتا تھا۔ آج کا دن فلسطینی عوام کے لئے ابدی حیثیت رکھتا ہے کہ جس نے فلسطینیوں کی منزل کو مزید واضح کیا۔ ہماری عوام کا طرز عمل ایک آزاد، خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام اور اپنے جائز حقوق کے حصول کے لئے مقاومت کی حمایت کی نشان دہی کرتا ہے۔
قبل ازیں حماس نے اعلان کیا تھا کہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت 6 ہفتوں میں 737 فلسطینی قیدی رہائی حاصل کریں گے۔ ان قیدیوں میں 120 بچے اور خواتین شامل ہیں۔ اسی تعداد میں سے 236 فلسطینی قیدی رہائی کے بعد صیہونی رژیم کے اصرار پر فلسطینی سرزمین سے جلاوطن کر دئیے جائیں گے۔ آج کے جاری بیان میں حماس نے اعلان کیا کہ آج رہا ہونے والے 200 قیدیوں میں سے 70 افراد فلسطین سے باہر بھیج دئیے جائیں گے۔ تاہم ابھی تک ان ممالک کا تعین نہیں کیا جا سکا جہاں ان قیدیوں کو جلاوطن کیا جانا ہے لیکن میڈیا میں اس حوالے سے ترکیہ اور قطر کے نام زیر گردش ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
غزہ ، اسرائیلی فائرنگ سے 10 فلسطینی شہید، 30 سے زائد زخمی
غزہ ، اسرائیلی فائرنگ سے 10 فلسطینی شہید، 30 سے زائد زخمی WhatsAppFacebookTwitter 0 10 June, 2025 سب نیوز
غزہ (آئی پی ایس )غزہ میں انسانی بحران ہر گزرتے دن کے ساتھ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ پیر کے روز غزہ شہر میں امداد حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے کم از کم 10 افراد شہید اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے۔غزہ کی سول ڈیفنس فورس کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سینکڑوں شہری خوراک اور امداد کے لیے دو مختلف تقسیم مراکز کی طرف جا رہے تھے۔
اسرائیلی فوج کا دعوی ہے کہ اس نے مشتبہ افراد کو دیکھ کر ‘وارننگ فائر’ کیا، تاہم عینی شاہدین نے انکشاف کیا کہ فوج نے براہ راست شہریوں پر فائرنگ کی۔یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو خود اعتراف کر چکے ہیں کہ اسرائیل، غزہ میں حماس مخالف مقامی گروپوں کو سپورٹ اور ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو نے جنوبی غزہ میں ایک قبائلی گروپ کو ہتھیاروں کی اجازت دی تھی، جسے بعض مبصرین ملیشیا یا جرائم پیشہ نیٹ ورک بھی قرار دیتے ہیں۔
ان گروپوں کا دعوی ہے کہ وہ حماس کے خلاف عوام کا دفاع کر رہے ہیں، لیکن عالمی ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں ان کی کارروائیوں کو تباہ کن اور مشکوک قرار دے رہی ہیں۔غزہ میں سرگرم انسانی تنظیموں کا کہنا ہے کہ مئی کے آخر سے لے کر اب تک درجنوں فلسطینی امداد لینے کے دوران ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان واقعات میں زیادہ تر فائرنگ امدادی مراکز کے آس پاس ہوئی ہے، جو کہ اسرائیل، امریکہ اور اقوام متحدہ کے تعاون سے کام کرنے والے ادارے غزہ ہیومینٹیرین فانڈیشن (GHF) کے تحت قائم کیے گئے ہیں۔یاد رہے کہ غزہ کو مہینوں سے سخت ترین ناکہ بندی کا سامنا ہے، جس کے بعد حالیہ دنوں میں محدود مقدار میں خوراک اور ادویات کی ترسیل دوبارہ شروع ہوئی تھی، لیکن ان مراکز پر اب بھی تشدد، خوف اور موت کا سایہ چھایا ہوا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کا معاملہ، عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کا معاملہ، عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری مذاکرات میں ایران بھی شریک ہے، ٹرمپ فلسطینی صدر محمود عباس کا حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ سرمایہ کاروں کی بجٹ سے امیدیں، انڈیکس پہلی بار 1 لاکھ 22 ہزار 600 کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا حکومت کی بجٹ میں پرانی گاڑیوں کی درآمد پر ٹیکسز کم کرنے کی تجویز عمران خان اور بشری بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں سماعت کے لیے مقررCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم