عمر قید پانیوالے فلسطینی قیدی کس ملک جلاوطن ہوں گے؟!
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
میڈیا سے اپنی ایک گفتگو میں منیر الجاغوب کا کہنا تھا کہ دوحہ نے نئے امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کے اقتدار سنبھالنے کے بعد قطر پر امریکی پابندیوں کے خوف کیوجہ سے سنگین سزائیں پانے والے فلسطینی قیدیوں کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کے ساتھ حماس کے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں آج اُن فلسطینیوں کی رہائی عمل میں آئے گی جنہیں صیہونی زندانوں میں عمر قید کی سزاء سنائی جا چکی تھی۔ تاہم معاہدے کے مطابق ان قیدیوں کو رہائی کے بعد کسی دوسرے ملک جلاوطن کیا جائے گا۔ اسی سلسلے میں فلسطین کی تحریک آزادی "الفتح" کے سینئر رہنماء "منیر الجاغوب" نے عرب میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ابتدائی مرحلے میں "الجزائر"، "تیونس" اور "ترکیہ" نے صیہونی زندانوں میں عمر قید پانے والے فلسطینی قیدیوں کو قبول کرنے کی رضامندی ظاہر کی ہے۔ قبل ازیں فلسطینی قیدیوں کے امور کی نگرانی کرنے والی کمیٹی نے خبر دی کہ جنگ بندی کے معاہدے میں تل ابیب کا اس بات پر زور تھا کہ عمر قید پانے والے فلسطینی قیدی کسی دوسرے ملک بھیجے جائیں۔
منیر الجاغوب نے مزید کہا کہ دوحہ نے نئے امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کے اقتدار سنبھالنے کے بعد قطر پر امریکی پابندیوں کے خوف کی وجہ سے اِن فلسطینی قیدیوں کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ لیکن اس سلسلے میں الجزائر، تیونس اور ترکیہ سے بات چیت جاری ہے۔ یاد رہے کہ آج دوپہر کو قیدیوں کے تبادلے کے دوسرے مرحلے میں سنگین سزائیں پانے والے درجنوں فلسطینیوں کو رہائی نصیب ہوئی۔ اس بارے میں بعض مصری ذرائع نے رپورٹ دی کہ عمر قید پانے والے قیدی، مصر میں داخل ہونے کے لئے ہمارے سرحد تک پہنچ چکے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فلسطینی قیدیوں والے فلسطینی قیدیوں کو پانے والے
پڑھیں:
فینٹانل بنانے والے اجزا کی اسمگلنگ: امریکا نے بھارتی کاروباری افراد کے ویزے منسوخ کردیے
نئی دہلی میں امریکی سفارتخانے نے کہا ہے کہ فینٹانل بنانے والے کیمیائی اجزا کی اسمگلنگ میں ملوث بھارتی کاروباری شخصیات کے ویزے منسوخ کر دیے۔
برطانوی خبر ایجنسی رائٹرز کے امریکی سفارت خانے نے جمعرات کو جاری بیان میں کہا کہ فینٹانل کی غیر قانونی ترسیل کو روکنا امریکا کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ امریکی حکومت نے ان کمپنیوں کے اعلیٰ عہدیداران اور اہل خانہ کے ویزے منسوخ کر دیے ہیں جو اس مہلک افیونی نشے کی اسمگلنگ میں ملوث پائے گئے ہیں۔
فینٹانل ایک طاقتور افیونی دوا ہے جو خاص طور پر شدید درد میں مبتلا مریضوں کے لیے استعمال ہوتی ہے، مگر اس کا غیر قانونی استعمال امریکا میں اوور ڈوز کی اموات کی ایک بڑی وجہ ہے۔
بھارت کی وزارتِ خارجہ نے ویزا اقدامات پر رائٹرز کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارتی درآمدات پر 50 فیصد ٹیرف لگانے کے بعد سے دو طرفہ تعلقات متاثر ہوئے تھے، اس سے قبل چین، میکسیکو اور کینیڈا سے درآمدات پر بھی اضافی ٹیکس عائد کر چکے ہیں۔
امریکی کانگریس کے مطابق بھارت دنیا کے 23 بڑے منشیات پیدا کرنے یا گزرگاہ ممالک میں شامل ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں بھارت کو اس فہرست میں شامل کیا تھا، تاہم انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ بھارت اپنی انسداد منشیات کی کوششیں نہیں کر رہا۔
یہ اقدامات ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب امریکی صدر نے بھارت پر درآمدات پر 50 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا ہے، جو دونوں ممالک کے تعلقات پر منفی اثرات مرتب کر رہا ہے۔