ورلڈ بینک کا بھی پاکستان سے ڈومو ر کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( نمائندہ جسارت) عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے بعد ورلڈ بینک نے بھی پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کردیا۔ اس حوالے سے ورلڈ بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا مارٹن رائسر کا کہنا ہے کہ پاکستان بہتر معاشی ترقی اور خوشحالی کے حصول کیلئے وسیع پیمانے پر اصلاحات کرے کیوں کہ پاکستان کو درپیش بہت سے مسائل کے لیے توانائی، پانی اور
محصولات کے شعبوں میں محدود اور دیرینہ اصلاحات کا فقدان بڑی وجہ ہے، پاکستان نے کچھ ابتدائی فیصلے کیے ہیں جو درست سمت میں گئے لیکن اب بھی بہت سے اچھے فیصلوں کی ضرورت ہے اور سب سے اہم بات یہ کہ ان فیصلوں پر عمل درآمد بھی ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے پاس 2015ء کے بعد پاکستان کے ساتھ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (سی پی ایف) نہیں تھا، اس عرصے میں کورونا وبا اور پھر سیلاب آیا لہٰذا بینک نے اب 10 سال کی طویل مصروفیت پر غور کیا ہے کیونکہ کچھ مسائل بہت غیرمعمولی تھے جنہیں 3 سے 4 سال میں حل نہیں کیا جا سکتا تھا، آب و ہوا کی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ہمیں قیمتوں کا تعین کرنے والے آلات کی ضرورت ہے جو کاربن کے اخراج کی حوصلہ شکنی کریں۔ مارٹن رائسر نے بتایا کہ عالمی بینک کوپ 28 کے نتیجے میں خسارے اور نقصان کے فنڈ کی میزبانی کر رہا ہے لہٰذا بہت زیادہ فنڈنگ کی ضرورت ہے تاکہ آب و ہوا میں اس طرح کی سرمایہ کاری کا کم از کم 50 فیصد ان ممالک کی مدد کے لیے استعمال کیا جاسکے جو موسمیاتی بحران کے ذمے دار نہیں لیکن باقاعدگی سے متاثر ہوتے ہیں اور نتائج کی تیاری میں مدد کی ضرورت ہے، اس سلسلے میں عالمی بینک نے زیادہ نتیجہ خیز بننے کا فیصلہ کیا ہے اور ورلڈ بینک گروپ کے آلات اور فنانسنگ ماڈلز کے امتزاج کے ذریعے مضبوط عمل کو یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ دونوں فریق ٹھوس اہداف پر توجہ مرکوز رکھیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان توانائی کی بہت زیادہ قیمتیں ادا کر رہا ہے اور اسے توانائی کی قلت کا سامنا ہے جس نے معیشت کو بڑے پیمانے پر متاثر کیا اور بجلی کے نظام کو مؤثر بنانے کے لیے اصلاحات کی ضرورت ہے، ہنگامی ضرورت کی وجہ سے پاکستان کو مہنگے معاہدے کرنا پڑے لیکن اُس وقت تک یہ مستحکم میکرو اکنامک صورتحال میں نہیں تھا، سسٹم اب بھی اس وراثت کو لے کر چل رہا ہ،ے پاکستان نے حال ہی میں کچھ پیش رفت کی ہے لیکن اسے اب بھی اضافی اصلاحات، ٹرانسمیشن انفرا اسٹرکچر میں اضافی سرمایہ کاری اور گرڈ استحکام کے امتزاج کے ذریعے نظام کی لاگت کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی ضرورت ہے ورلڈ بینک کے لیے
پڑھیں:
ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز : پاکستان نے جنوبی افریقا کو شکست دیکر دوسری کامیابی حاصل کرلی
پاکستان چیمپئنز نے ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز 2025 میں جنوبی افریقا چیمپئنز کو شکست دے کر ایونٹ میں دوسری کامیابی حاصل کرلی۔انگلینڈ میں جاری ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں جمعہ کو پاکستان چیمپئنز نے جنوبی افریقا چیمپئنز کو 31 رنز سے شکست دی۔ٹاس ہارنے کے بعد پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں پر 198 رنز بنائے۔پاکستان کی جانب سے اوپنرز شرجیل خان نے 11 گیندوں پر 19 ، کامران اکمل 11 گیندوں پر 17 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔کپتان محمد حفیظ صرف 8 رنز بنا سکے۔ پھر شعیب ملک اور عمر امین کے درمیان 79 رنز کی اہم شراکت قائم ہوئی۔ عمر امین نے 42 گیندوں پر 58 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی جبکہ شعیب ملک 34 گیندوں پر ناقابل شکست 46 رنز بنائے۔آصف علی نے اختتامی اوورز میں 11 گیندوں پر 23 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی، جس میں 2 چھکے اور 2 چوکے شامل تھے۔جبکہ عامر یامین نے 4 گیندوں پر ناقابل شکست 11 رنز بنائے۔ جنوبی افریقا کی جانب سے ڈوان اولیویئر نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔پاکستان کے 199 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقا کی ٹیم مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں پر 167 رنز تک محدود رہی اور گرین شرٹس نے میچ 31 رنز سے جیت لیا۔جنوبی افریقا کی جانب سے مورنے وین ویک نے 20 گیندوں پر 44 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ وین پرنیل نے 9 گیندوں پر 21 رنز بنائے، کرس مورس نے 10 رنز اسکور کیے۔پاکستان کی جانب سے سہیل تنویر اور محمد حفیظ نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ رومان رئیس، شعیب ملک، سہیل خان، وہاب ریاض اور عماد وسیم نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔31 رنز کی جیت کے ساتھ پاکستان نے ایونٹ میں مسلسل دوسری فتح حاصل کی۔ اس سے قبل پاکستان چیمپئنز نے اپنے پہلے میچ میں انگلینڈ کو ہرایا تھا جبکہ بھارت کے خلاف میچ منسوخ ہوگیا تھا۔ذرائع کے مطابق پہلے یہ مطالبہ کیا گیا کہ شاہد آفریدی کو پلیئنگ الیون کا حصہ نہ بنایا جائے، بھارتی کرکٹر شیکھر دھون، یوسف پٹھان، عرفان پٹھان اور ہربجھن سنگھ نے میچ کھیلنے کی مخالفت کی۔بھارتی میڈیا میں بھی واویلا کیا گیا کہ آخر یہ میچ کھیلنے کی ضرورت کیا ہے، پریشر بڑھنے کے بعد منتظمین نے میچ منسوخ کرنے کو ہی مناسب سمجھا۔یاد رہے کہ پاکستان اپنا اگلا میچ آج ویسٹ انڈیز چیمپئنز کے خلاف کھیلے گا۔