طارق روڈ پر اپارٹمنٹ میں فائرنگ سے محکمہ بلدیات کا ملازم جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
کراچی:
طارق روڈ پر کہکشاں اپارٹمنٹ میں فائرنگ سے محکمہ بلدیات کا ملازم جاں بحق ہوگیا۔
ایس ایچ او فیروزآباد انعام حیدر جونیجو نے بتایا کہ طارق روڈ لبرٹی سگنل کے نزدیک کہکشاں بلڈنگ کے فورتھ فلور کا رہائشی 28 سالہ سراج احمد ولد محمد اسماعیل اپنے گھر سے بذریعہ سیڑھیاں نیچے کسی کام سے اتر رہا تھا کہ جب وہ بلڈنگ کے فرسٹ فلور پر پہنچا تو وہاں موجود نامعلوم ملزم نے اس پر فائرنگ کردی۔
ایس ایچ او نے بتایا کہ نامعلوم ملزم نے سراج کو پانچ گولیاں ماریں، جسے شدید زخمی حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج چل بسا، مقتول محکمہ بلدیات میں ملازم تھا، پولیس واقعہ کی تفتیش کررہی ہے۔
دریں اثنا واقعے کامقدمہ نامعلوم مسلح ملزمان کے خلاف فیروزآباد تھانے میں مقتول کے ماموں رسول بخش منگریو کی مدعیت میں درج کرلیا گیا، پولیس نے جائے وقوعہ سے برآمد ہونے والے 9 ایم ایم پستول کی گولیوں کے خول فرانزک کے لئے بھیج دئے ہیں۔
اب تک کی تفتیش کے مطابق واقعہ ذاتی دشمنی کا نتیجہ لگتا ہے، مقتول کی لاش کو تدفین کےلیے جیکب آباد منتقل کردیا گیا، پولیس نے مقدمے کے اندراج کے بعد واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی، تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
حافظ آباد میں خاتون سے اجتماعی زیادتی اور برہنہ ویڈیو بنانے کے اندوہناک واقعہ میں ملوث ایک اور ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گیا۔پولیس کے مطابق ملزم چاند پنج پلّہ کے قریب پولیس کے ساتھ جھڑپ کے دوران اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے مارا گیا، پولیس نے نعش کو ڈی ایچ کیو ہسپتال کے مردہ خانے منتقل کر دیا، دو ملزم پہلے ہی پولیس مقابلوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔بیان میں بتایا گیا کہ اہلکار معمول کے گشت پر تھے جب ملزمان نے پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کر دی، جوابی کارروائی میں پولیس نے مؤثر حکمت عملی اپنائی تاہم دوران فائرنگ ملزم چاند اپنے ہی گروہ کی گولیوں کا نشانہ بن کر موقع پر ہلاک ہو گیا جبکہ اس کے دو ساتھی فرار ہو گئے۔حکام کے مطابق اس کیس میں اب تک تین ملزمان مبینہ پولیس مقابلوں میں مارے جا چکے ہیں، چوتھا ملزم اکرام مانگٹ ابھی تک فرار ہے جس کی تلاش جاری ہے، پولیس تھانہ کسوکی نے آٹھ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔قبل ازیں خاتون سے اجتماعی زیادتی میں ملوث ملزم کو رشوت لے کر چھوڑنے پر چوکی انچارج اور لیگل انسپکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار بھی کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ محلہ شیخاں شاہدرہ ٹاؤن لاہور کے رہائشی متاثرہ شخص نے مقدمہ درج کرواتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ اپنی بیوی کے ہمراہ 25 اپریل کو موٹر سائیکل پر نوشہرہ ورکاں سے اپنی ہمشیرہ کو ملنے کے بعد حافظ آباد جا رہا تھا کہ مانگٹ اُونچا کے قریب رفع حاجت کے لیے دونوں رُکے، جہاں اچانک مسلح ملزمان اکرام، لائیق، چاند اور خاور وغیرہ ہمیں گن پوائنٹ پر ویرانے میں لے گئے جہاں چاروں ملزمان نے میرے سامنے میری بیوی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں ہم دونوں میاں بیوی کو ازدواجی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کیا۔متاثرہ شخص نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان ہم پر تشدد کرتے رہے اور ہماری برہنہ حالت میں ویڈیو بھی بنائی جو انہوں نے سوشل میڈیا پر وائرل کر دی، ملزمان نے میری بیوی سے لاکھوں روپے مالیت کے زیورات، دو موبائل اور رقم لوٹی اور ہمیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہو گئے۔