عدت میں نکاح کیس: خاور مانیکا کی اپیل سماعت کیلئے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
فوٹو: فائل
اسلام آباد ہائی کورٹ میں عدت میں نکاح کیس کے سلسلے میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو بری کیے جانے کے خلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی۔
بری کیے جانے کے خلاف خاور مانیکا کی اپیل کو کل سماعت کےلیے مقرر کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے عدت میں نکاح کیس، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کالعدم قرار، کیس سے بری، رہائی کے روبکار جاری عدت میں نکاح کیس: ’یہ تو مانیں فراڈ عمران خان کیساتھ ہوا ہے‘، جج کے جملے پر عدالت میں قہقہےاسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اعظم خان کل سماعت کریں گے۔ خاور مانیکا نے 13 جولائی 2024 کا ایڈیشنل سیشن جج کا فیصلہ چیلنج کر رکھا ہے۔
اپیل میں ایڈیشنل سیشن جج کا بری کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
13 جولائی 2024 کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو عدت میں نکاح کیس سے بری کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عدت میں نکاح کیس
پڑھیں:
حکومت کا معاشی ترقی کا نیا منصوبہ، 2029 تک جی ڈی پی گروتھ کیلئے 40 اہداف مقرر
حکومت نے ملک کی اقتصادی ترقی کو مستحکم بنیادوں پر آگے بڑھانے کے لیے 2029 تک جی ڈی پی کی شرح نمو میں اضافہ کرنے کا جامع منصوبہ تیار کر لیا ہے جس کے تحت 40 مختلف اہداف مقرر کیے گئے ہیں۔ یہ اہداف پلاننگ کمیشن کی جانب سے تیار کردہ سرکاری دستاویز کا حصہ ہیں جو ملک کی پائیدار ترقی کے لیے ایک حکمت عملی پر مبنی روڈ میپ فراہم کرتی ہے دستاویز کے مطابق علاقائی تجارت کو فروغ دینا، بلیو اکانومی کو فعال بنانا، آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور سائبر سیکیورٹی جیسے جدید شعبوں میں مہارت حاصل کرنا، سستی اور پائیدار توانائی کی فراہمی ممکن بنانا، اور مینوفیکچرنگ میں ویلیو ایڈیشن کے ذریعے پاکستان کی عالمی مسابقتی صلاحیت میں اضافہ شامل ہےمنصوبے میں گورننس میں بہتری، پالیسی اصلاحات، سیاسی استحکام اور امن و امان کو بنیادی شرائط قرار دیا گیا ہے۔ برآمدات میں اضافے کے لیے سازگار سرمایہ کاری ماحول اور عالمی مارکیٹ تک مؤثر رسائی کو ضروری سمجھا گیا ہے تاکہ پاکستان اپنی معیشت کو بین الاقوامی تقاضوں کے مطابق ہم آہنگ کر سکے حکومتی اہداف میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کو فروغ دینا، انٹرپنیورشپ اور خصوصی مہارتوں کی بنیاد پر معاشی سرگرمیوں کو بڑھانا شامل ہے۔ اس کے علاوہ پاکستانی برانڈز کو عالمی سطح پر متعارف کرانے، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو وسعت دینے، فری لانسنگ، ٹریننگ اور سکلز بلڈنگ کے پروگرام شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے بھی اہم اقدامات کا ذکر کیا گیا ہے جن میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور ریزیلینس سسٹمز کو بہتر بنانا، جنگلات میں اضافہ، گرین انرجی کی طرف منتقلی، اور قدرتی وسائل بشمول معدنیات کی مائننگ کو منظم کرنا شامل ہے۔ صحت کے شعبے میں بہتری بھی اس پلان کا اہم جزو ہے پلاننگ کمیشن کے مطابق سماجی تحفظ کو یقینی بنانا، نوجوانوں، خواتین اور نچلے طبقے کے لیے خصوصی اقدامات کرنا اس حکمت عملی کا لازمی حصہ ہیں۔ اس منصوبے پر مؤثر عملدرآمد کے لیے عالمی مالیاتی اداروں سے تعاون اور فنڈنگ کو ناگزیر قرار دیا گیا ہے تاکہ مقرر کردہ اہداف کو عملی جامہ پہنایا جا سکے