وزیر داخلہ کا امریکا میں چین مخالف کسی تقریب میں شرکت نہ کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ملک دشمن مخالفین ہمارے خلاف پراپیگنڈاکر رہے ہیں، میں نے امریکا میں چین کے خلاف کسی تقریب میں شرکت نہیں کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ امریکا کے دورے کو مخالفین غلط رنگ دے رہے ہیں، کانگریس اراکین کے ساتھ ملاقاتیں بہت مثبت رہیں، دورہ امریکا کا مقصد دہشتگردی کے خلاف جہدوجہدتیز کرنا تھا۔
انہوں نے مزید کہاکہ نوجوانوں کی تقریب میں شرکت کو پراپیگنڈا کرکے غلط رنگ دیاگیا، ایسے پروپگنڈے سےفرق نہیں پڑتا، پاکستان کے خلاف ہتھیار اٹھانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
محسن نقوی نے کہا کہ دورہ امریکا پر ہم نے امریکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی ہے، ہم نے امریکی سرمایہ کاروں کو یقین دلایا ہےکہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے پر کشش مواقع رکھتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مخالف فریق کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے:صدر
صدر پاکستان آصف علی زرداری نے مساوات، یکجہتی اور انسانی حقوق کے احترام پر مبنی سماجی ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔دوحہ میں منعقدہ ورلڈ سمٹ برائے سماجی ترقی سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ غربت کے تمام مظاہر کو ختم کرنا، مکمل اور بامقصد روزگار کو فروغ دینااور سب کے لیے باعزت کام کے مواقع فراہم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کی ضروریات کے حوالے سے ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ عالمی ادارے جامع اور جوابدہ ہوں۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان پالیسی سازی میں عوام کو مرکز میں رکھنے کے اپنے عزم پر قائم ہے جب کہ ہمارا جامع اور پائیدار ترقی کا وژن دوحہ اعلامیے کی روح کے عین مطابق ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نمایاں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اب تک 90 لاکھ خاندانوں کو مالی امداد، صحت اور تعلیم کی سہولتیں فراہم کر چکا ہے.یہ تاریخی پروگرام دنیا کے لیے ایک مثال بن چکا ہے اور اس نے لاکھوں زندگیاں بدل دی ہیں۔ صدر پاکستان نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) ہماری ترجیحات میں شامل ہیں جب کہ پاکستان کا ہدف شرحِ خواندگی کو 90 فیصد تک بڑھانا اور ہر بچے کو اسکول میں یقینی طور پر داخل کرنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل انٹرن شپ پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنایا جا رہا ہے اور آئندہ 5 سال میں ہر بچے کے اسکول میں داخلے کے لیے بھی پرعزم ہیں۔ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان پائیدار اور مزاحمتی ترقی میں سرمایہ کاری کر رہا ہے تاکہ ترقی سبز، جامع اور دیرپا ہو۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اب ایک نئے خطرے کا سامنا ہے جو پانی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کی صورت میں ہے. مخالف فریق کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے. تاہم اس طرح کے ہتھکنڈے کامیاب نہیں ہوں گے۔صدر آصف علی زرداری نے آخر میں فلسطین اور کشمیر کے تنازعات کے حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان مسائل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔اس سے قبل صدر مملکت آصف علی زرداری 3 روزہ سرکاری دورے پر قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچے.حماد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر صدرِ مملکت اور ان کے وفد کا استقبال سینئر قطری حکام اور دوحہ میں تعینات پاکستان کے سفیر نے کیا۔صدر آصف علی زرداری اپنے دورے کے دوران مختلف عالمی و علاقائی رہنماؤں اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔