نیوزی لینڈ نے ویزا قوانین میں نرمی کردی، پاکستانی ہنرمندوں کے لیے خوش خبری
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
نیوزی لینڈ نے اپنے ویزا قوانین میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے جس سے پاکستان سمیت ایشیا کے ہنرمند نوجوان فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔
نئے قوانین کے تحت نیوزی لینڈ ان لوگوں کو بھی ویزا فراہم کرے گا جو اس ملک میں رہ کر ریموٹ جاب کرنا چاہتے ہیں۔
ویزا قوانین میں تبدیلی کا مقصد ملک میں سیاحت کا فروغ اور ہنرمند افراد کو نیوزی لینڈ آنے کے لیے راغب کرنا ہے۔
نئے قوانین سے پاکستان اور انڈیا سمیت جنوبی ایشیا کے نوجوان خصوصی طور پر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ نیوزی لینڈ میں رہ کر ریموٹ جاب کرنے کے مواقع سے آئی ٹی کے شعبے سے منسلک لوگوں کو زیادہ فائدہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے:بنگلہ دیش کا پاکستان کے لیے قوانین میں نرمی کا اعلان، اب ویزا آن لائن دستیاب ہوگا
نیوزی لینڈ کے وزیر برائے معاشی ترقی نیکولس ویلیس کے مطابق نئے قوانین کے ذریعے دنیا بھر سے امیر اور باصلاحیت لوگوں کی نیوزی لینڈ آمد متوقع ہے۔
تاہم اس ویزا کے تحت آنے والے افراد کو 90 روز سے زائد قیام پر ٹیکس قوانین کا سامنا ہوسکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
newzealand نیوزی لینڈ ویزا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ ویزا نیوزی لینڈ قوانین میں کے لیے
پڑھیں:
کراچی: حاضر سروس ڈی آئی جی نے فوڈ اسٹال کیوں لگا لیا؟
کراچی میں کھانے کا ایک ایسا اسٹال بھی ہے جو حاضر سروس ڈی آئی جی اور ان کے بچے چلا رہے ہیں جس کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں مناسب پیسوں کے عوض شہریوں کو میکسیکن کھانے کھلائے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کمیونٹی پولیسنگ کراچی کو کیسے محفوظ بنا رہی ہے؟
ڈی آئی جی عثمان صدیقی کا کہنا ہے کہ ان کا تعلق شکارپور سے ہے اور وہ سی ایس ایس کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام انہوں نے کاروبار کی نیت سے نہیں بلکہ شوق کے لیے کیا ہے۔
عثمان صدیقی نے کہا کہ کھانے بنانا میرا شوق ہے اور پہلے میں دوستوں کو میکسیکن کھانے بنا کر دیتا تھا جو ان لوگوں کو پسند آنے لگا پھر دوست احباب نے مشورہ دیا کہ میں اس طرح کا کوئی سیٹ اپ بنا لوں جس پر میں نے فوڈ کارٹ بنایا اور فوڈ فیسٹیول میں بھی ہمیں بہت پذیرائی ملی اور یہاں بھی لوگوں کا اچھا رسپانس ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اوائل میں جب کارٹ اس مقام پر لگایا تو بڑے مسائل کا سامنا کرنا اس سے اندازہ ہوا کہ غریب لوگوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہوگا۔
مزید پڑھیے: کراچی پولیس رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کے بیٹے کو کیوں تلاش کر رہی ہے؟
ڈی آئی جی نے کہا کہ ہمیں یہاں سے ہٹانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا لیکن کسی کو پتا نہیں تھا کہ میں کون ہوں میں نے نہ صرف اپنے بلکہ ہمارے ساتھ لگے دیگر اسٹالز کا بھی تحفظ کیا اور آج یہ کام چل رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈی آئی جی عثمان صدیقی ڈی آئی جی عثمان صدیقی کا فوڈ اسٹال ڈی آئی جی کا فوڈ اسٹال کراچی