وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خاتمے اور ملک میں قانون کی حکمرانی کے معاملے پر سب ایک ہی پیج پر ہیں جب کہ مسائل کا حل مذاکرات سے ممکن ہے اور عنقریب وفد افغانستان بھیجیں گے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی میزبانی میں سیاسی و دینی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس اختتام پذیر ہوگیا۔اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ آج کے اس اہم نشست میں شرکت پر ملی یکجہتی کونسل اور دیگر جماعتوں کے زعما کا ایک بار پھر شکریہ ادا کرتا ہوں جب کہ بڑی تعداد میں علما کرام اور سیاسی قائدین کو اکٹھا کرنے پر بیرسٹر سیف اور محمد علی درانی کی کوششوں کو سراہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی مشاورتی اجلاس میں سامنے آنے والی تجاویز کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا.

ان تجاویز کی روشنی میں آگے بڑھنے کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ شرکا کی تجویز کی روشنی میں مشاورتی اجلاس جلد پشاور میں منعقد کیا جا ئے گا۔کوشش ہوگی کہ اگلی نشست میں دیگر جماعتوں کو بھی شریک کیا جائے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ یقین دلاتا ہوں کہ مشاورتی اجلاس میں پیش کئے گئے .تمام تجاویز پر من و عن عملدرآمد کیا جائے گا. افغانستان کے معاملے پر پہلے دن ہی سے میرا موقف واضح ہے اور تمام مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ عنقریب وفد افغانستان بھیجا جائے گا .جس میں تمام طبقوں اور شعبوں کی نمائندگی ہوگی. اس سلسلے میں بیرسٹر محمد علی سیف کو ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: مشاورتی اجلاس علی امین

پڑھیں:

مراد سعید کو سینیٹ پہنچانا ہماری بڑی جیت ہے: وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور

 وزیراعلی خیبر پخونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ مراد سعید کی واپسی ہوگئی، ہم نے انہیں سینیٹر بنادیا یہ ہماری جیت ہے۔ منگل کو پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی خیبر پخونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ اگلوں کی ضد تھی کہ مراد سعید مائنس ہے، ہم نے انہیں سینیٹر بنا کر سینیٹ پہنچا دیا۔ انہوں نے کہا کہ مراد سعید کو سینیٹ میں پہنچانا ہماری بڑی جیت ہے۔ سینیٹ الیکشن میں خرید و فروخت نہیں ہوئی۔صحافی نے سوال اٹھایا کہ آپ نے سینیٹ میں 3 ووٹ ڈالے ۔ علی آمین گنڈاپور نے جواب دیا کہ ہمارا مقصد پورا ہوا کہ ہم نے خیبر پختونخوا میں خرید و فروخت والا کام نہیں ہونے دیا۔ احتجاج سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ احتجاج کے لیے اب تک پارٹی کا فیصلہ نہیں ہوا ہے کہ احتجاج کہاں،کس طریقے سے اور کیسے ہوگا یہ طے کرنا باقی ہے۔بعد ازں 9 مئی کیس میں پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزاؤں پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ پختونخوا نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزائیں آئین اور قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ پاکستان میں انصاف کا جنازہ نکالا جا چکا ہے۔دوسری جانب خیبرپختونخوا حکومت نے 24 جولائی کو امن و امان پرآل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی ، وزیر اعلی نے سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو دعوت نامے ارسال کردیے ۔یاد رہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں سینیٹ انتخاب میں پاکستان تحریک انصاف نے 6 اور اپوزیشن جماعتوں نے 5 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔7 جنرل نشستوں میں سے 4 نشستوں پر پی ٹی آئی کامیاب قرار پائی، پی ٹی آئی کے مرادسعید، فیصل جاوید، مرزا آفریدی اور نورالحق قادری جنرل نشستوں پرجیتے۔

متعلقہ مضامین

  • دہشتگردوں کیخلاف تمام وسائل استعمال ہوں گے، وزیر داخلہ کا علی امین گنڈا پور کو جواب
  • ہ صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور
  • خیبرپختونخوا میں قیام امن کیلئے بلائی گئی اے پی سی، اپوزیشن جماعتوں کا بائیکاٹ
  • عمران نے پارٹی میں انتشار پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا کہا: علی امین گنڈا پور
  • ملی یکجہتی کونسل کا قومی مشاورتی اجلاس
  • پشاور میں پی ٹی آئی کی آل پارٹیز کانفرنس؛ تمام جماعتوں نے بائیکاٹ کر دیا
  • مسائل بندوق سے نہیں، مذاکرات سے حل ہوتے ہیں، ینگ پارلیمنٹری فورم
  • اپوزیشن جماعتوں کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی کا بائیکاٹ، علی امین گنڈاپور کا ردعمل
  • سزا غیر قانونی ہیں، علی امین گنڈاپور،شاہ محمود کی جلد رہائی ممکن نہیں، سلمان اکرم راجہ
  • مراد سعید کو سینیٹ پہنچانا ہماری بڑی جیت ہے: وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور