بی جے پی آئینی اقدار کو کمزور کر رہی ہے، ملکارجن کھڑگے
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
کانگریس صدر نے سماجی انصاف کی لڑائی جاری رکھتے ہوئے ملک کی جمہوری اور اقتصادی بنیادوں کو مضبوط کرنے کیلئے کانگریس پارٹی کے عزم کا اعادہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی مرکزی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے اس پر آئینی اقدار کو کمزور کرنے اور اقتصادی محاذوں پر ناکام رہنے کا الزام لگایا۔ بھارت کو تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے کے نریندر مودی کے دعوے پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بڑے بڑے بیانات کے باوجود ہندوستان پانچویں سب سے بڑی معیشت بنا ہوا ہے، جبکہ یہ مقام کانگریس کی قیادت والی متحدہ ترقی پسند اتحاد کی حکومت نے اپنے دور اقتدار میں حاصل کیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کی اقتصادی پالیسیوں نے غریبوں اور پسماندہ لوگوں کی جدوجہد کو نظر انداز کرتے ہوئے امیروں کی حمایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس نے معیشت کی تعمیر کے لئے کام کیا، لیکن بی جے پی کے دور حکومت میں کوئی معنی خیز پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امیر اور غریب کے درمیان عدم مساوات بڑھتی جا رہی ہے اور توجہ چند منتخب افراد کو فائدہ پہنچانے پر مرکوز ہے۔ انہوں نے بی جے پی حکومت پر جمہوری اداروں کو کمزور کرنے، خود مختار اداروں میں مداخلت اور اقتدار کو مرکزیت دینے کا الزام لگایا۔ وفاقیت کے کمزور ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکز اپوزیشن کی حکومت والی ریاستوں کے اختیارات کو کم کر رہا ہے۔ کانگریس صدر نے سماجی انصاف کی لڑائی جاری رکھتے ہوئے ملک کی جمہوری اور اقتصادی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے لئے کانگریس پارٹی کے عزم کا اعادہ کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کرتے ہوئے بی جے پی
پڑھیں:
پی ٹی آئی ٹھوس مینڈیٹ اور یقین دہانیوں کے ساتھ مذاکرات کرے تو ہم تیار ہیں، عرفان صدیقی
اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر اور سینیٹ خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں پی ٹی آئی کی حکمت عملی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی ٹھوس منڈیٹ اور یقین دہانیوں کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتی ہے تو ہم اس کے لیے تیار ہیں۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ عمران خان کے جیل میں ہونے کے باوجود ’’نہ تو سیاسی عمل رکا ہے اور نہ ہی معیشت کا پہیہ جام ہوا ہے۔‘‘ بانی پی ٹی آئی کے ٹیسٹ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ عدالتی کارروائی کا حصہ ہے، جس کی پاسداری ہر صورت میں ہونی چاہیے۔ انہوں نے عمران خان کی موجودہ قانونی پیچیدگیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’عمران خان کو اپنی رہائی کے لیے عدالتی عمل سے گزرنا ہوگا۔‘‘ انہوں نے پی ٹی آئی پر ماضی میں پاکستان کو ’’دیوالیہ‘‘ کرنے کی کوششوں کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو خطوط لکھ کر ملک کو معاشی بحران میں دھکیلنے کی کوشش کی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’یہ پی ٹی آئی کا وطیرہ رہا ہے کہ وہ پاکستان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرتے ہیں۔‘‘ سینیٹر عرفان صدیقی نے پاکستان کی خارجہ پالیسی اور دفاعی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نے نہ صرف بھارت کے ساتھ جنگ جیتی ہے بلکہ سفارت کاری کے میدان میں بھی بہترین مہارت کا ثبوت دیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اسے فوجی بجٹ نہیں بلکہ ملکی سلامتی اور قومی دفاع کا بجٹ کہنا چاہیے جس میں اضافہ ناگزیر ہے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نواز شریف سے متعلق سوال کے جواب میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ نواز شریف پوری طرح حکومت میں موجود ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے خود کہا کہ وہ کوئی بڑا فیصلہ نواز شریف کی مشاورت کے بغیر نہیں لیتے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں نواز شریف کی قیادت کی ضرورت ہوتی ہے وہ پوری طرح متحرک ہوتے ہیں، ایک سیاسی مدبر کے طور پر نواز شریف اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔نواز شریف جیسے بڑے قد کے لیڈر کیلئے ضروری نہیں کہ وہ روز میڈیا پر آ کر اپنا نظریہ پیش کریں۔
Post Views: 6