صحتمند دل کیلیے ناشتہ بھی معیاری ہونا چاہیے
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
میڈرڈ:صحت مند زندگی خصوصاً دل کی صحت کے لیے ناشتے کا انتخاب صرف اس کی مقدار سے نہیں بلکہ معیار سے بھی وابستہ ہے۔
طبی ماہرین کی ایک تازہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو افراد ناشتے میں غذائیت سے بھرپور، معیاری خوراک استعمال کرتے ہیں، ان میں دل کی بیماریوں کا خطرہ نمایاں طور پر کم ہوتا ہے۔
اسپین کے اسپتال ڈیل مار ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے محقق الوارو ہرنیز کا کہنا ہے کہ دن بھر کے کھانوں میں سب سے اہم کھانا ناشتہ ہے، لیکن اس میں کیا کھایا جائے، یہ زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ مناسب کیلوریز اور غذائی اجزا سے بھرپور ناشتہ دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
محققین نے ناشتے کی توانائی کی مقدار کا جائزہ لیتے ہوئے اس کا موازنہ روزانہ کی مکمل غذائی ضرورت سے کیا اور یہ معلوم کیا کہ بہتر معیار کا ناشتہ قلبی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ پروٹین، چکنائی اور فائبر کی متوازن مقدار سے بھرپور ناشتہ دل کی بیماریوں سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے مطابق ناشتے میں غذائیت سے بھرپور اجزا کا انتخاب اور ان کی مناسب مقدار میں کھانا ضروری ہے تاکہ دل کی صحت کے فوائد حاصل کیے جا سکیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سے بھرپور
پڑھیں:
شوگر کے مریضوں کے لیے زندگی بچانے والا معمول کیا ہوسکتا ہے؟
حال ہی میں شائع ہونے والی ایک سائنسی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر شوگر یعنی ذیابیطس کے مریض ہفتے بھر کی تجویز کردہ جسمانی سرگرمی کو صرف ایک یا 2 دنوں میں مکمل کر لیں تو بھی وہ قبل از وقت موت کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سرخ گوشت اور چکنائی والی غذا حاملہ خواتین میں ذیابیطس کا خطرہ بڑھا سکتی ہے: تحقیق
اس طرزِ زندگی کو ماہرین ’ویک اینڈ واریئر‘کا نام دیتے ہیں، تحقیق کے مطابق، جو افراد ہفتے کے صرف ایک یا 2 دن میں باقاعدہ ورزش کرتے ہیں، اُن میں موت کے عمومی خطرات 21 فیصد کم ہو جاتے ہیں، جبکہ دل کی بیماریوں سے موت کا خطرہ 33 فیصد کم ہو جاتا ہے۔
یہ تحقیق پیر کے روز انٹرنل میڈیسن کے معروف طبی جریدے میں شائع ہوئی ہے، تحقیق کی قیادت ہارورڈ ٹی ایچ چان اسکول آف پبلک ہیلتھ سے وابستہ پوسٹ ڈاکٹر محقق ڈاکٹر ژی یوآن وو نے کی۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں بچوں میں ذیابیطس کا مرض خطرناک حد تک بڑھنے لگا، وجوہات اور علامات؟
ماہرین کے مطابق یہ نتائج ان لوگوں کے لیے خاص طور پر اہم ہیں جو مصروف زندگی یا دیگر رکاوٹوں کے باعث روزانہ ورزش کرنے سے قاصر ہوتے ہیں، اس تحقیق نے اس بات کو مزید اجاگر کیا ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے لچکدار ورزش کا معمول بھی انسولین کی حساسیت اور شوگر کنٹرول کو بہتر بنا سکتا ہے، جو مجموعی صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکول آف پبلک ہیلتھ انسولین ذیابیطس صحت ورزش ویک اینڈ واریئر