City 42:
2025-11-05@01:11:46 GMT

پشاور: غذائی اجناس کا 120 ٹرکوں پر مشتمل قافلہ کرم پہنچ گیا

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

ویب ڈیسک:  کرم میں امدادی اشیاء کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے، غذائی اجناس کا 120 ٹرکوں پر مشتمل قافلہ کرم پہنچ گیا۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق بھیجا جانے والا قافلہ اب تک کا سب سے بڑا قافلہ ہے، قافلے میں اشیائے خورونوش سمیت دیگر امدادی سامان شامل ہے، پولیس اور ایف سی کی نگرانی میں قافلہ کرم پہنچا۔

ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ قافلہ پہنچنے کے بعد متاثرین میں غذائی اشیاء کی تقسیم جاری ہے، امدادی اشیاء کا قافلہ ٹل کے علاقے سے روانہ ہوا تھا۔
 

وزیر اعظم کے زیرصدارت اجلاس، ریلوے  کو نجی شعبے کے تعاون سے کاروبار کیلئے استعمال کرنے کی ہدایت

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

جنوبی سوڈان میں بھوک کی سنگین صورتحال، 2026 میں 75 لاکھ افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں اور جنوبی سوڈان کی حکومت کی مشترکہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2026 کے دوران ملک کی نصف سے زیادہ آبادی غذائی بحران یا اس سے بھی بدتر حالات سے دوچار ہوگی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس انٹیگریٹڈ فوڈ سیکیورٹی فیز کلاسیفکیشن (IPC) کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اپریل سے جولائی 2026 کے درمیان 7.56 ملین افراد خوراک کی شدید کمی کا سامنا کریں گے جبکہ 20 لاکھ سے زائد بچے شدید غذائی قلت میں مبتلا ہوں گے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوبی سوڈان میں غذائی بحران کی بنیادی وجوہات مقامی تنازعات، شہری عدم تحفظ، اور سیلاب ہیں جنہوں نے لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا اور زرعی پیداوار کو بری طرح متاثر کیا۔

فی الحال 42 فیصد آبادی (تقریباً 5.97 ملین افراد) شدید غذائی عدم تحفظ میں مبتلا ہے، جن میں سے 1.3 ملین ہنگامی سطح (IPC فیز 4) اور 28 ہزار افراد تباہ کن سطح (IPC فیز 5) پر ہیں۔ اپر نیل کے علاقے لوکپنی/ناصِر کاؤنٹی میں قحط کے خطرے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) کے نمائندے میشک مالو نے کہا کہ  جنوبی سوڈان میں بھوک کی موجودہ صورتحال کھیتی باڑی کے نظام میں تعطل اور زرعی پیداوار کی کمی کا نتیجہ ہے۔ پائیدار امن اور زرعی نظام کی بحالی ہی بھوک کے خاتمے کی کنجی ہے۔

رپورٹ کے مطابق چھ اضلاع میں 2026 تک غذائی قلت کی بدترین سطح پر پہنچنے کا خدشہ ہے، جس کی وجوہات میں خانہ جنگی، بے دخلی، غذائی اشیاء تک محدود رسائی، پانی اور صحت کی سہولیات کی کمی، اور کولرا کے پھیلاؤ کو شامل کیا گیا ہے۔

جنوبی سوڈان کے وزیرِ زراعت و خوراک نے بتایا کہ دسمبر 2025 سے مارچ 2026 کے دوران فصلوں کی کٹائی کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد میں معمولی کمی متوقع ہے، تاہم اگلے سیزن میں یہ تعداد دوبارہ بڑھ کر 7.56 ملین تک پہنچنے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اقوام متحدہ اور شراکت دار اداروں کے تعاون سے فنڈز کی قلت کے باوجود متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے اضافی اقدامات کرے گی۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • دینی اجتماعات میں شرکت سے قلب کا سکون حاصل ہوتا ہے، عرفات عطاری
  • لاہور، انسداد اسموگ کے لیے ضلعی انتظامیہ کی کارروائی، ہوٹلز اور کمرشل مارکیٹس بند کر دی گئیں
  • لاہور، اسموگ کے تدارک کیلئے مارکیٹوں کے اوقات کار تبدیل
  • جنوبی سوڈان میں بھوک کی سنگین صورتحال، 2026 میں 75 لاکھ افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ
  • لاہور میں مارکیٹیں رات 10 اور ریسٹورنٹ 11 بجے بند کرنے کا فیصلہ
  • لاہور، مارکیٹیں رات 10 ، ریسٹورنٹ 11 بجے بند کرنے کا فیصلہ
  • لاہور: حاضر سروس اور برطرف پولیس اہلکاروں پر مشتمل ڈکیت گینگ گرفتار
  • لاہور میں ’غذائی دہشتگردوں‘ کے خلاف آپریشن جاری
  • حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد
  • سندھ میں ڈینگی کے بڑھتے کیسز، پی ڈی ایم اے کا امدادی سامان روانہ