چینی مصنوعی ذہانت ایپ ’ڈیپ سیک‘ نے امریکی ٹیکنالوجی کی صنعت میں ہلچل مچا دی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
چین کی تیار کردہ مصنوعی ذہانت کی سستی ایپ نے امریکی ٹیکنالوجی کی دنیا میں ہلچل مچادی ہے۔
چین کی ڈیپ سیک ایپ نے چیٹ جی پی ٹی اور دیگر حریف ایپس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے امریکہ، برطانیہ اور چین میں ایپل ایپ اسٹور پر مفت ترین اور سب سے زیادہ مقبول ایپ کی حیثیت اختیار کرلی ہے۔
ماہرین کے مطابق اس ایپ کو صرف 6 ملین ڈالرز سے کم لاگت میں تیار کیا گیا ہے، جب کہ چیٹ جی پی ٹی اور دوسری مصنوعی ذہانت کی ایپس پر اربوں ڈالر خرچ کیے گئے تھے۔
اس کامیابی کے بعد اینویڈیا، مائیکروسافٹ اور میٹا جیسی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے حصص میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
امریکی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان بڑھا ہے اور حصص میں 17 فیصد تک کی گراوٹ دیکھی گئی ہے۔ یہ ایپ اوپن سورس ڈیپ سیک وی تھری ماڈل پر مبنی ہے۔
جرمن توانائی کمپنی کے حصص میں بھی 21 فیصد کی کمی آئی، جس کے نتیجے میں امریکی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کو 560 ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔
ڈیپ سیک کمپنی کی بنیاد 2023ء میں جنوب مشرقی چین کے شہر ہانگزو میں لیانگ وینفینگ نے رکھی تھی۔
رواں ماہ کی ابتداء میں کمپنی نے ڈیپ سیک آر ون کے اجرا کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ اس کی کارکردگی چیٹ جی پی ٹی بنانے والی کمپنی اوپن اے آئی کے تازہ ترین ماڈلز کے برابر ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈیپ سیک
پڑھیں:
سیف سٹی نے جدید ٹیکنالوجی اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے 430 لاوارث افراد کو پیاروں سے ملا دیا
پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی میں قائم ورچوئل سنٹر فار چائلڈ سیفٹی نے گمشدہ بچوں اور خصوصی افراد کو بحفاظت ان کے گھروں تک پہنچا دیا۔ تفصیلات کے مطابق فلاحی اداروں کا ڈیٹا ’میرا پیارا‘ ڈیٹا بیس کے ساتھ منسلک کرنے کے نتیجے میں اب تک 430 سے زائد گمشدہ بچے، خصوصی افراد اور لاوارث شہری اپنے اہلخانہ اور سرپرستوں کے حوالے کئے گئے ہیں۔ یہ افراد طویل عرصے سے مختلف فلاحی اداروں اور شیلٹر ہومز میں مقیم تھے۔ سیف سٹی کی میرا پیارا ٹیم نے صوبہ بھر کے ایدھی سنٹرز، چائلڈ پروٹیکشن بیوروز اور دیگر فلاحی اداروں کا دورہ کر کے گمشدہ افراد کے انٹرویوز اور ویڈیوز تیار کیں۔ ان ویڈیوز کو سوشل میڈیا پر مخصوص علاقوں میں چلایا گیا جس کے نتیجے میں اہلخانہ نے اپنے پیاروں کو پہچان کر فوری طور پر سیف سٹی ٹیم سے رابطہ کیا۔ شناخت اور قانونی کارروائی مکمل ہونے کے بعد یہ افراد والدین اور سرپرستوں کے سپرد کر دیے گئے۔ اب تک مختلف فلاحی اداروں کے 1400 سے زائد لاوارث اور گمشدہ افراد کا مکمل ریکارڈ ’میرا پیارا‘ سسٹم میں شامل کیا جا چکا ہے۔ اس جدید نظام میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے فیشل ریکاگنیشن اور ڈیٹا میچنگ جیسی سہولیات فراہم کی گئی ہیں جن کی بدولت گمشدہ افراد کی شناخت ممکن ہو رہی ہے ترجمان پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے مطابق میرا پیارا ٹیم دن رات کوششوں کے ذریعے گمشدہ اور لاوارث بچوں کو تلاش کر کے ان کے والدین اور سرپرستوں کے سپرد کر رہی ہے۔ اگر کسی شہری کو کوئی گمشدہ یا لاوارث بچہ یا شخص ملے تو فوری طور پر پولیس ہیلپ لائن 15 پر کال کریں اور نمبر 3 ڈائل کر کے اطلاع دیں۔