دو اسرائیلی ریزرو فوجی ایران کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
پولیس کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے علاقے شمالی اسرائیل سے تعلق رکھنے والے دونوں یوری ایلیاسفوف اور جارجی آندرییف پر شبہ ہے کہ انہوں نے اسرائیلی آئرن ڈوم ایئر ڈیفنس سسٹم کے بارے میں خفیہ معلومات ایران کو منتقل کیں۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ فلسطین پر قابض اسرائیلی پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے اسرائیل کی سیکیورٹی ایجنسی کے ساتھ مل کر 21 سالہ اسرائیلی ریزرو فوجیوں کو ایران سے متعلق سیکورٹی جرائم کے شبہ میں گرفتار کیا ہے۔ پولیس کے مطابق مقبوضہ فلسطین کے علاقے شمالی اسرائیل سے تعلق رکھنے والے دونوں یوری ایلیاسفوف اور جارجی آندرییف پر شبہ ہے کہ انہوں نے اسرائیلی آئرن ڈوم ایئر ڈیفنس سسٹم کے بارے میں خفیہ معلومات ایران کو منتقل کیں۔ پولیس نے مزید کہا کہ اپنی باقاعدہ اور ریزرو فوجی سروس کے دوران، دونوں نے ایک ایرانی آپریٹر کے لیے مشن انجام دیا، جس میں فضائی دفاعی نظام کی ویڈیو بنانا، تل ابیب اور شمالی اسرائیل میں گرافٹی کا چھڑکاؤ اور پوسٹر لٹکانا شامل ہیں۔ پولیس نے نوٹ کیا کہ دونوں نے اپنی حرکتوں کا اعتراف کیا ہے اور ان پر جنگ میں دشمن کی مدد کرنے کا الزام عائد کیا جائے گا، جس کی سزا عمر قید یا موت ہے۔ ان کا جرم غیر ملکی ایجنٹ سے رابطہ کرنا اور غیر ملکی ایجنٹ کو خفیہ معلومات فراہم کرنا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
فلسطین میں 130 نہتے ،بھوکے مسلمان بنے یہودی فوج کا شکار
خواتین ،بچے اور بزرگ خوراک کی تلاش میں رہے ، اسرائیلی فوج نے حملہ کرکے شہید کردیا
ٹینکوں سے رہائشی گھروں کو نشانہ بنایا ، دانستہ قتل کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے ،وزارت صحت
غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بمباری، زمینی کارروائیوں اور امداد کے متلاشی فلسطینیوں پر حملوں کے نتیجے میں 21 جولائی شام 6 بجے سے 22 جولائی سہ پہر 3 بجے تک کم از کم 130 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ یہ ہلاکتیں مختلف علاقوں اور نوعیت کے حملوں میں ہوئیں، جنہیں مصدقہ عالمی ذرائعابلاغ نے رپورٹ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق جنوبی شہر ڈیئر البلح میں اسرائیلی ٹینکوں نے سرحد پار کارروائی کے دوران رہائشی گھروں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 3 شہری جاں بحق ہوئے۔ خان یونس میں ایک فضائی حملے نے ایک ہی خاندان کو نشانہ بنایا، جس میں خاتون، مرد اور دو بچے سمیت 5 افراد شہید ہوئے۔ادھر شمالی غزہ میں خوراک حاصل کرنے کے لیے جمع افراد پر کی گئی فائرنگ میں 67 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں خواتین، بزرگ اور بچے شامل ہیں۔ غزہ کی وزارتِ صحت نے اس واقعے کو "تباہ کن اور دانستہ قتلِ عام” قرار دیا ہے۔اس کے علاوہ رفح، شجاعیہ، النصیرات اور دیگر وسطی علاقوں میں اسرائیلی فضائی حملوں، توپ خانے کی گولہ باری اور ملبے سے لاشوں کے نکالنے کے دوران مجموعی طور پر تقریبا 55 مزید شہادتوں کی تصدیق ہوئی ہے۔اقوامِ متحدہ کے مطابق غزہ میں جاری خوراک کی قلت، طبی سہولیات کی عدم دستیابی اور مسلسل حملوں کے باعث انسانی بحران شدید تر ہوتا جا رہا ہے۔