Daily Ausaf:
2025-07-25@00:33:29 GMT

ڈیٹا پرائیویسی ڈے،کاسپرسکی نے بڑے خطرے کی نشاندہی کردی

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ڈیٹا پرائیویسی ڈے کے موقع پر، کاسپرسکی نے ان ایپلی کیشنز میں شامل نجی معلومات کے خطرات پر روشنی ڈالی ہے جنہیں ہم روزمرہ کے استعمال میں دیکھتے ہیں۔ ان میں سوشل میڈیا ایپس کے ساتھ ساتھ ای کامرس ایپس، فٹنس اور صحت ٹریکنگ ایپس بھی شامل ہیں۔ جہاں یہ ایپس سہولت فراہم کرتی ہیں، وہیں یہ ذاتی معلومات جمع کرتی اور شیئر کرتی ہیں، جو صارفین کو پرافائلنگ اور ممکنہ سیکیورٹی خطرات کا سامنا کراتی ہیں۔

صرف 2024 میں، کاسپرسکی نے دنیا بھر میں ویب ٹریکرز کے ذریعے 49 ارب سے زیادہ ایسے واقعات کا پتہ لگایا جن میں صارفین کے رویوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا۔ اے آئی کی مدد سے ڈیٹا ٹریکنگ اور پیش گوئی کرنے والے تجزیے کے بڑھتے ہوئے استعمال کے ساتھ، ان ایپس کے ذریعے ہونے والے پرائیویسی کے خطرات پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہو چکے ہیں۔

ہم جن ایپس کا روزانہ استعمال کرتے ہیں، ان میں اکثر بغیر کسی سوچ کے ذاتی معلومات خاموشی سے جمع کی جاتی ہیں۔ ان میں سب سے تشویش کا باعث سوشل میڈیا ایپس جیسے ٹک ٹاک، انسٹاگرام اور تھیریڈز ہیں، جو صارف کی لوکیشن، براؤزنگ کی عادات اور یہاں تک کہ وائس ڈیٹا جمع کرتی رہتی ہیں۔ ایسی سوشل ویڈیو یا فوٹو ایپس ممکنہ طور پر اے آئی کا استعمال کرتے ہوئے کیمرہ رولز تک رسائی حاصل کر کے امیجز اور میٹا ڈیٹا کا تجزیہ کرتی ہیں، جس سے آپ کا جغرافیائی مقام بے نقاب ہو سکتا ہے۔

شاپنگ ایپس بھی خریداری کی تاریخ، مقام اور یہاں تک کہ فزیکل اسٹورز کے قریب آپ کی موجودگی کا ڈیٹا جمع کرتی ہیں۔ سوشل میڈیا ایپس کی طرح، ریٹیلرز ہمارے آن لائن اور آف لائن حرکات کو ٹریک کر کے ہمارے عادات اور رویوں کی تفصیل تیار کر سکتے ہیں۔

صحت اور فٹنس ایپس بھی ہمارے بارے میں ایک واضح تصویر تیار کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں، جو ہمارے ذاتی ترین ڈیٹا کو جمع کرتی ہیں، بشمول صحت کے میٹرکس اور روزانہ کی روٹین، جنہیں تیسرے فریقوں کے ساتھ شیئر کیا جا سکتا ہے۔

کاسپرسکی کی سیکیورٹی اور پرائیویسی کی ماہر انا لارکینا نے اس حوالے سے کہا، “ٹیکنالوجی ہماری زندگی کا ایک اہم حصہ بن چکی ہے، لیکن صارفین کے لیے یہ آسان ہے کہ وہ نئے ایپس اور گیجٹس کی چمک دمک میں غرق ہو جائیں، بغیر اس کے کہ وہ پرائیویسی کے ممکنہ سمجھوتوں پر غور کریں۔ کئی ایپس ہمیں سہولت اور اے آئی سے چلنے والی خصوصیات کے ساتھ حیرت زدہ کر دیتی ہیں، لیکن ان کے پیچھے ایک مسلسل ڈیٹا جمع کرنے کا عمل ہوتا ہے جس سے صارفین بے خبر ہوتے ہیں۔ جیسے جیسے ہم مستقبل کی طرف بڑھتے ہیں، اسمارٹ ڈیوائسز اور اے آئی پر مبنی ایپس کا بڑھتا ہوا استعمال ہمیں اپنے ڈیٹا تک رسائی کے بارے میں مزید پیچیدگیاں پیدا کر دے گا۔ یہ خطرہ موجود ہے کہ ایک ایسا دنیا بن جائے جہاں پرائیویسی اب ڈیفالٹ نہ ہو، بلکہ ایک عیش بن جائے۔ یہ ضروری ہے کہ صارفین ایک قدم پیچھے ہٹ کر ایپس کی اجازتوں کا جائزہ لیں اور ذاتی معلومات تک رسائی دینے سے پہلے شفافیت کی طلب کریں۔”

کاسپرسکی ڈیٹا پرائیویسی ڈے کے موقع پر پانچ اقدامات شیئر کرتی ہے، جن میں سب سے پہلا قدم یہ ہے کہ غیر ضروری ایپ پرمیشنز کو ہمیشہ غیر فعال کریں تاکہ آپ کے ذاتی ڈیٹا کے افشا ہونے کو محدود کیا جا سکے۔ کاسپرسکی وی پی این استعمال کرنے کی بھی تجویز دیتی ہے تاکہ آپ کا آئی پی ایڈریس ماسک ہو سکے اور آپ کا ورچوئل مقام تبدیل ہو سکے، اسی طرح حساس لین دین کے لیے انانیمائزڈ ادائیگی کے طریقے اور پرائیویسی فوکسڈ براؤزرز استعمال کریں۔ اپنے آلے اور انفرادی ایپس میں “ڈو ناٹ ٹریک” سیٹنگز کو فعال کرنا پرائیویسی کی مزید حفاظت فراہم کرتا ہے۔ “ڈو ناٹ ٹریک” فعالیت کے ساتھ سیکیورٹی حل کا استعمال بھی ٹریکنگ کو کم کر سکتا ہے، اور عوامی وائی فائی نیٹ ورکس سے گریز کرنا ضروری ہے، کیونکہ یہ آپ کے ڈیٹا کو بے نقاب کر سکتے ہیں۔ آخر میں، اپنے ایپس کا گہرا پرائیویسی آڈٹ کرنا اور جو ایپس آپ مزید استعمال نہیں کرتے ان کو ان انسٹال کرنا آپ کے ڈیٹا پر بہتر کنٹرول برقرار رکھنے میں مدد دے سکتا ہے۔ اگر آپ اپنے پرائیویسی کی حفاظت کے لیے فعال اقدامات کریں تو آپ ٹیکنالوجی کے فوائد سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں بغیر اپنے ذاتی معلومات کو خطرے میں ڈالے۔
مزیدپڑھیں:متنازع پیکا ایکٹ کیخلاف ملک بھر میں صحافیوں کا احتجاج،ڈی چوک سے تحریک کا آغاز

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: جمع کرتی کرتی ہیں سکتا ہے ڈیٹا پر کے ساتھ اے آئی

پڑھیں:

ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی پراسرار موت، پولیس اور میڈیکو لیگل ٹیم کا رہائشی فلیٹ کا ایک اور دورہ



کراچی:

شہر قائد کے علاقے ڈیفنس فیز 6 کی رہائشی عمارت سے ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی 9 ماہ پرانی لاش ملنے کے معاملے کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔

پولیس اور میڈیکولیگل ٹیم پیر کو ایک بار پھر متوفیہ کے فلیٹ پر پہنچ گئی، جہاں بیڈ روم سمیت گھر کے دیگر حصوں کی تلاشی لی گئی۔

تفتیشی حکام کے مطابق حمیرا اصغر کے کمروں اور کچن میں مختلف کپ اور پیالوں میں نمک رکھا ہوا پایا گیا۔ نمک کمروں کے کونوں سمیت بیڈ اور کچن کیبنیٹس کے نیچے رکھا ہوا ملا۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ نمک ممکنہ طور پر کیڑے مکوڑوں سے بچاؤ کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ میڈیکل ٹیم نے پیالوں اور کپ سے نمونے حاصل کرلیے ہیں تاکہ مزید تجزیہ کیا جا سکے۔

ادھر سی ٹی ڈی نے بھی ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کی جانب ڈیٹا ریکوری کیلئے  بھیجے گئے موبائل فونز کی ٹیکنیکل جانچ شروع کردی۔

سی ٹی ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ حمیرا اصغر کے موبائل فونز اور ایک ٹیبلٹ کی ٹیکنیکل  جانچ کا عمل بھی جاری ہے۔ تفتیش کے مطابق اداکارہ کے موبائل فونز 28 اکتوبر کے بعد سے اتحاد کمرشل میں واقع رہائشی فلیٹ کی ایک ہی لوکیشن پر فعال رہے۔

ذرائع کے مطابق حمیرا نے اکتوبر میں ہی نیا موبائل فون خریدا اور پرانے فونز سے ڈیٹا نئے موبائل فون میں منتقل کرنے کے بعد اسے پرانے موبائل فون سے ڈیلیٹ کر دیا تھا۔ 

ذرائع انسدادِ دہشتگردی سیل کے مطابق تین موبائل فونز اور ایک ٹیبلٹ سے ڈیلیٹ شدہ ڈیٹا کی ریکوری کا عمل جاری ہے، جس کے بعد مزید حقائق سامنے آنے کی توقع ہے۔ اداکارہ کی موت کی وجوہات جاننے کے لیے پولیس تمام پہلوؤں سے تحقیقات کر رہی ہے۔

ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی 9 ماہ پرانی لاش ڈیفنس فیز 6 میں واقعے اتحاد کمرشل کی رہائشی عمارت پر چوتھی منزل کے فلیٹ سے  8 جولائی کو ملی تھی۔ واقعے کی تفتیش خصوصی ٹیم کررہی ہے۔

TagsShowbiz News Urdu

متعلقہ مضامین

  • جنگ کے دوران انڈیا نے 1684 بار ڈیٹا ہیک کرنے کوشش کی، ایف بی آر کا انکشاف
  • "ادے پور فائلز" مسلمانوں کو دہشتگرد کے طور پر پیش کرتی ہے، مولانا ارشد مدنی
  • بھارت نے 1 دن میں ایف بی آر پر 1684 سائبر حملے کیے،ممبرکادعویٰ
  • بھارت کے ایک دن میں ایف بی آر پر 1684 سائبر حملے ناکام کر دیئے گئے
  • پرائم استعمال کرنے والے صارفین کے اکاؤنٹس خطرے میں، ایمازون نے خبردار کردیا
  • پُرانے آئی فونز میں یو ایس بی-سی پورٹ شامل کرنے والا ’کیس‘ متعارف
  • ٹیکس فراڈ مقدمات میں ایف بی آر کو شہریوں کے انٹرنیٹ پروٹوکول ڈیٹا تک رسائی مل گئی
  • بھارتی فوج کشمیریوں کا نشے کا عادی بنا رہی ہے!
  • ماہانہ 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بُری خبر آگئی
  • ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی پراسرار موت، پولیس اور میڈیکو لیگل ٹیم کا رہائشی فلیٹ کا ایک اور دورہ