ایم این اے کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ تیس ہزار ووٹوں سے منتخب ہونے والے عوامی نمائندے کو اس بھونڈے انداز سے گرفتار کرنے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے پارلیمانی لیڈر اور ضلع کرم سے ممبر قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں تحصیل چیئرمین مولانا مزمل حسین فصیح کی گرفتاری کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے انہیں فی الفور رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ مزمل حسین فصیح تحصیل چیئرمین پاراچنار اپر کرم کو ریاستی جبر کے خلاف آواز اٹھانے کے جرم میں گرفتار کیا گیا ہے، مولانا مزمل حسین نے ہمیشہ امن و امان اور باہمی رواداری کی بات کی ہے، علاقے اور عوام کی خوشحالی کے لیے بات کی ہے، علاقے کے عوام کے خلاف ہونے والی سازشوں کو بے نقاب کیا ہے، پاراچنار کرم میں ہونے والی ہر ملک دشمن کاروائی کے خلاف حکومتی ذمہ داران کو متوجہ کرتے رہے ہیں اور اپنا پرامن و قانونی احتجاج ریکارڈ کرواتے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے متاثرہ علاقے کی داد رسی کرنے کی بجائے آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے صدائے احتجاج بلند کرنے والے رہنما کو گرفتار کرنا سراسر غیر قانونی اور ناانصافی ہے، گزشتہ 4 ماہ سے ضلع کرم کے عوام مرکزی سڑک کی بندش کی وجہ سے محاصرے میں ہیں اور انہوں نے عوام کو مشکلات سے نکالنے کی بات کی ہے، تیس ہزار ووٹوں سے منتخب ہونے والے عوامی نمائندے کو اس بھونڈے انداز سے گرفتار کرنے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، میں اس گرفتاری کے ذمہ دار تمام حکام سے پُرزور مطالبہ کرتا ہوں کہ مولانا مزمل حسین فصیح کے خلاف لگائے گئے من گھڑت الزامات واپس لیئے جائیں اور انہیں باعزت رہا کیا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مولانا مزمل حسین کے خلاف

پڑھیں:

کراچی؛ 70 بچوں، بچیوں سے زیادتی  کرنیوالے سفاک شخص پر ویڈیوز فروخت کرنے کا شبہہ

کراچی:

قیوم آباد میں کمسن بچیوں اوربچوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانے اورنازیبا ویڈیوز بنانے والے درندہ صفت سفاک ملزم کےخلاف ایک اورمقدمہ ڈیفنس تھانے میں درج کرلیا گیا۔

پولیس کے مطابق ساتواں مقدمہ سندھ عارضی رہائشی ایکٹ کی خلاف ورزی پرملزم اورمالک مکان کےخلاف  درج کیا گیا ہے، جس کے بعد مرکزی ملزم کے خلاف درج مقدمات کی تعداد 7 ہو گئی ۔

تفصیلات کے مطابق ملزم شبیر احمد تنولی ولد محمد شفیق کے خلاف مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں مکان مالک اعجاز اعوان  کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ملزم شبیر شربت والے اورمالک مکان اعجاز اعوان کی جانب سے کرایہ داری ایگریمنٹ تھانے میں جمع نہیں کروایا گیا جب کہ ملزم شبیرکمرے میں بچے اوربچیوں کو لاکر نازیبا حرکات کرتا تھا۔

پولیس تفتیش کے مطابق ملزم نے 60 سے 70 بچوں اور بچیوں کو بدفعلی کا نشانہ بنایا۔ گرفتار ملزم سے برآمد ہونےو الا موبائل فون فرانزک کے لیے اسلام آباد بھیج دیا گیا  ہے۔ تفتیشی پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کی جانب سے ویڈیوز جمع کرنے  اور انہیں فروخت کرنے کا شبہہ ہے۔  گرفتار ملزم کے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بھی جانچ پڑتال کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی؛ خاتون کو واٹس ایپ پر ہراساں، جنسی تعلقات پر مجبور کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
  • سکھر: پولیس کا سماجی برائیوں میں ملوث ملزمان کیخلاف کریک ڈائون
  • صائم ایوب کی ایشیا کپ میں صفر پر آوٹ ہونے کی ہیٹ ٹرک مکمل
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کی انتہا: تشدد کے بعد کشمیری کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
  • کراچی، 70 بچوں، بچیوں سے زیادتی کرنیوالے سفاک شخص پر ویڈیوز فروخت کرنے کا شبہہ
  • دہشتگرد گروپس میں جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کے شواہد مل رہے ہیں: آئی جی پولیس
  • نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار کا بیان 24 کروڑ عوام کی آواز ہے: جاوید اقبال بٹ
  • کراچی؛ 70 بچوں، بچیوں سے زیادتی  کرنیوالے سفاک شخص پر ویڈیوز فروخت کرنے کا شبہہ
  • خیبرپختونخوا کے کسی بھی ضلع میں چند سو سے زیادہ دہشتگرد موجود نہیں، آئی جی
  • پنجاب میں گرانفروشی کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن، 12 ہزار سے زائد دکانداروں کو جرمانے