امریکا: وفاقی عدالت نے فیڈرل گرانٹس اور قرضے منجمد کرنے سے متعلق ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام روک دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
وفاقی عدالت نے فیڈرل گرانٹس اور قرضوں کو منجمد کیے جانے سے متعلق صدر ٹرمپ انتظامیہ کے اقدام کو روک دیا۔
یہ گرانٹس اور قرضے امریکا میں لوکل حکومتوں، اسکولوں اور نان پرافٹ تنظیموں کی بقاء کے لیے لازمی تصور کیے جاتے ہیں۔
انتظامیہ کی کوشش تھی کہ وہ صدر ٹرمپ کے تازہ ایگزیکٹو آرڈرز کی روشنی میں ان گرانٹس اور قرضوں کا جائزہ لینے کے بعد پروگریسو نوعیت کے جاری اقدامات کو ختم کردے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام سے امریکی حکومت کنفیوژن کا شکار ہوگئی تھی جس کے بعد ٹیکس دہندگان کی رقم کے کنٹرول پر آئینی تنازعہ کھڑا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا۔
وفاقی جج Loren L.
واضح رہے کہ ری پبلکن انتظامیہ فاسل فیول کی پیداوار بڑھانا چاہتی ہے، ٹرانس جینڈرز کے تحفظ کے اقدامات ختم کرنا چاہتی ہے، ساتھ ہی ڈائیورسٹی ، ایکویٹی اور انکلوژن سے متعلق بائیڈن دور کے اقدامات کو مٹانا چاہتی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گرانٹس اور
پڑھیں:
چین اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کا نیا مرحلہ لندن میں شروع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: چین اور امریکا کے درمیان لندن میں تجارتی مذاکرات کا نیا مرحلہ شروع ہوگیا، گذشتہ ماہ جنیوا میں دونوں حریف ممالک کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے۔
لندن میں یہ مذاکرات ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان پہلی عوامی طور پر اعلان کردہ ٹیلی فون پر بات چیت کے چند دن بعد ہو رہے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی نےچینی سرکاری خبر رساں ایجنسی شنہوا کے حوالے سے بتایا ہے کہ دونوں فریق برطانیہ کے دفتر خارجہ کے زیر انتظام تاریخی لنکاسٹر ہاؤس میں ملاقات کر رہے ہیں، چینی نائب وزیر اعظم ہی لیفینگ لندن میں دوبارہ مذاکراتی ٹیم کی سربراہی کررہے ہیں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو کہا تھا کہ وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ، وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک اور تجارتی نمائندے جیمیسن گریر امریکی مذاکراتی کی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے اپنے ’ٹروتھ سوشل‘ پلیٹ فارم پر کہا کہ ملاقات بہت اچھی ہونی چاہیے۔
پریس سیکرٹری، کیرولین لیوٹ نے اتوار کو بتایا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ چین اور امریکا اس معاہدے کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں جو جنیوا میں طے پایا تھا۔
اگرچہ برطانیہ کی حکومت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ بات چیت میں شامل نہیں تھی، تاہم ایک ترجمان نے کہا کہ’ ہم ایک ایسی قوم ہیں جو آزاد تجارت کی چیمپئن ہے، برطانوی حکام نے ہمیشہ واضح کیا ہے کہ تجارتی جنگ کسی کے مفاد میں نہیں ہے، لہٰذا ہم ان مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہیں۔