امریکا: وفاقی عدالت نے فیڈرل گرانٹس اور قرضے منجمد کرنے سے متعلق ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام روک دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
وفاقی عدالت نے فیڈرل گرانٹس اور قرضوں کو منجمد کیے جانے سے متعلق صدر ٹرمپ انتظامیہ کے اقدام کو روک دیا۔
یہ گرانٹس اور قرضے امریکا میں لوکل حکومتوں، اسکولوں اور نان پرافٹ تنظیموں کی بقاء کے لیے لازمی تصور کیے جاتے ہیں۔
انتظامیہ کی کوشش تھی کہ وہ صدر ٹرمپ کے تازہ ایگزیکٹو آرڈرز کی روشنی میں ان گرانٹس اور قرضوں کا جائزہ لینے کے بعد پروگریسو نوعیت کے جاری اقدامات کو ختم کردے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام سے امریکی حکومت کنفیوژن کا شکار ہوگئی تھی جس کے بعد ٹیکس دہندگان کی رقم کے کنٹرول پر آئینی تنازعہ کھڑا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا۔
وفاقی جج Loren L.
واضح رہے کہ ری پبلکن انتظامیہ فاسل فیول کی پیداوار بڑھانا چاہتی ہے، ٹرانس جینڈرز کے تحفظ کے اقدامات ختم کرنا چاہتی ہے، ساتھ ہی ڈائیورسٹی ، ایکویٹی اور انکلوژن سے متعلق بائیڈن دور کے اقدامات کو مٹانا چاہتی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گرانٹس اور
پڑھیں:
غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکا کو صرف آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے، نیتن یاہو
کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صیہونی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر ہماری فوج پر حملے کی کوشش کی گئی تو ہم حملہ آوروں اور انکی تنظیم دونوں کو نشانہ بنائیں گے۔ ہم اپنی فوج کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کارروائی کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں اپنی فوج کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کا بھرپور جواب دیں گے اور حماس کے خلاف کارروائیاں بھی جاری رکھیں گے۔ کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ غزہ کے کچھ حصوں میں اب بھی حماس کے مراکز موجود ہیں، جنہیں مکمل طور پر ختم کیا جا رہا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ رفح اور خان یونس میں حماس کے مراکز ہیں، جنہیں جلد ختم کر دیا جائے گا۔ نیتن یاہو نے کہا کہ اگر ہماری فوج پر حملے کی کوشش کی گئی تو ہم حملہ آوروں اور ان کی تنظیم دونوں کو نشانہ بنائیں گے۔ ہم اپنی فوج کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کارروائی کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں کی جانے والی کارروائیاں امریکا کو رپورٹ کی جاتی ہیں، لیکن کسی قسم کی اجازت نہیں لی جاتی۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ وہ اعلیٰ سطح پر سکیورٹی کی ذمہ داری خود لیتے ہیں اور اسے کسی صورت ترک نہیں کریں گے۔ دوسری جانب حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کو جنگ بندی معاہدے کی پاسداری پر عمل کروانے کے لیے مؤثر کردار ادا نہیں کر رہا۔