اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان نے انروا کے خاتمے کے خطرات سے خبردار کر دیا۔

اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر منیر اکرم نے کہا ہے کہ اسرائیل کے مسلسل اقدامات عالمی برادری کی توہین ہیں، انروا کو کام سے روکنا غزہ کی بحالی اور سیاسی منتقلی کے کسی بھی امکان کو ختم کر دے گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ انروا لاکھوں فلسطینی مہاجرین کے لیے امید کی کرن ہے، بطور اقوامِ متحدہ کے رکن ملک اسرائیل انروا کے کام میں مدد کرنے کا پابند ہے۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ اسرائیل کو بطور قابض طاقت کسی بھی اقوام متحدہ کی سہولت کو بند کرنے کا حق نہیں، فلسطینیوں کے لیے انروا کو ختم کرنے کی اجازت دینا جنگ بندی کے معاہدے کو خطرے میں ڈال دے گا۔

منیر اکرم نے کہا کہ انروا کی بقا اور موجودگی آج خطرے میں ہے، امید ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے تمام مراحل مکمل طور پر نافذ کیے جائیں گے، امید ہے کہ جنگ بندی مستقل ہو جائے گی۔

اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر منیر اکرم نے کہا ہے کہ امید ہے کہ غزہ سے اسرائیلی افواج کا مکمل انخلاء اور مظلوم فلسطینیوں کو فوری انسانی امداد فراہم کی جائے گی۔

پاکستانی سفیر منیر اکرم نے انروا کے مشن کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ بھی کیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: منیر اکرم نے انروا کے نے کہا

پڑھیں:

اسلاموفوبیا کے بڑھتے خطرات کی روک تھام کیلئے مل کر اقدامات اُٹھانے ہوں گے، اسحاق ڈار

 

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسلاموفوبیا کے بڑھتے خطرات کی روک تھام کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے درمیان تعاون کے موضوع پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم و وزیرِ خارجہ اسحٰق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا اسلاموفوبیا کیخلاف مل کر اقدامات اٹھانے ہوں گے اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کو حق خودارادیت دینا ہوگا۔

سلامتی کونسل اجلاس کی صدارت کو پاکستان کے لیے اعزاز قرار دیتے ہوئے نائب وزیرِاعظم نے مزید کہا کہ پاکستان آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) کے بانی ارکان میں سے ایک ہے، انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے او آئی سی اور اقوام متحدہ (یو این) میں تعاون اہم ہے۔

اسحاق ڈار نے مزید کہا کہا کہ مقبوضہ کشمیرکے عوام کو حقِ خودارادیت دلوانےکے لیے اور بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خاتمےکے لیے ،لیبیا، افغانستان، شام، یمن اور دیگر ممالک میں قیامِ امن کےلیے اسلامی تعاون تنظیم کا اہم ترین کردار رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس بات پر اعتماد ہےکہ او آئی سی کا کلیدی مقام ہے اور اس کی اقوام متحدہ کےساتھ شراکت مضبوط اورگہری ہونی چاہیے۔

واضح رہے کہ (23 جولائی) کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا تھا۔

قرارداد میں تمام ممالک سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ تنازعات کے پُرامن حل کے لیے مذاکرات، ثالثی، پنچایت، عدالتی فیصلے یا دیگر پُرامن ذرائع کو مؤثر طریقے سے استعمال کریں۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • اسلامو فوبیا کے خلاف اجتماعی اقدام ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار کا سلامتی کونسل میں دوٹوک مؤقف
  • اسلامو فوبیا کے خلاف اجتماعی اقدام ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار کا سلامتی کونسل میں دوٹوک مؤقف
  • اسلاموفوبیا کے بڑھتے خطرات کی روک تھام کیلئے مل کر اقدامات اُٹھانے ہوں گے، اسحاق ڈار
  • سلامتی کونسل اجلاس: غزہ عالمی قوانین کا قبرستان بن چکا، پاکستان
  • عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ
  • سلامتی کونسل: تنازعات کے پرامن حل پر پاکستان کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور
  • سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستانی سفیر نے بھارت کو آئینہ دکھادیا
  • اقوام متحدہ: تنازعات کے پرامن حل سے متعلق پاکستانی قرارداد منظور
  • کامیاب سفارتکاری، سلامتی کونسل میں تنازعات کے پُرامن حل سے متعلق پاکستان کی قرارداد متفقہ منظور
  • کامیاب سفارتکاری، سلامتی کونسل میں تنازعات کے پُرامن حل سے متعلق پاکستان کی قرارداد متفقہ منظور ۔